پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے پارٹی ارکان کو ہدایت کی کہ وہ مالیاتی بل 2025-26 کے حق میں ووٹ دیں،شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی ترجمان رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے پارٹی ارکان کو ہدایت کی کہ وہ مالیاتی بل 2025-26 کے حق میں ووٹ دیں۔ جمعرات کو پی پی پی میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔
(جاری ہے)
اس موقع پر ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے پارٹی ارکان کو ہدایت کی کہ وہ مالیاتی بل 2025-26 کے حق میں ووٹ دیں،وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کی ٹیم سے مشاورت کی اور بجٹ سے متعلق ہمارے تحفظات کو دور کیا،پیپلز پارٹی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے بجٹ میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا، جسے 20 فیصد بڑھا دیا گیا،انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کو مسترد کیا تھا، جسے اب 50 فیصد کم کر دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا مطالبہ کیا، وفاقی بجٹ میں تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشنرز کے لیے 7 فیصد اضافہ کیا گیا، تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس سلیب میں تبدیلی پیپلز پارٹی کی مشاورت سے کی گئی، ایک لاکھ روپے تنخواہ پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ کی جامعات کے لیے مختص بجٹ کو پیپلز پارٹی کے مطالبے پر بحال کیا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) قانون میں ترامیم سے متعلق پیپلز پارٹی کے تحفظات بھی دور کیے گئے، جب حکومت نے ہمارے تحفظات دور کر دیے اور ضروری ترامیم کر دیں، تو ہم مالیاتی بل کی حمایت کریں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین مالیاتی بل شازیہ مری نے کہا
پڑھیں:
نواز شریف موجودہ حکومتی نظام کو تسلیم نہیں کرتے، ندیم افضل چن
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف موجودہ حکومتی نظام کو تسلیم (اون) نہیں کرتے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ ’کبھی آپ نے نواز شریف کو پارلیمان کی کارروائی میں دلچسپی لیتے دیکھا، کبھی پارلیمان آتے یا حصہ لیتے دیکھا؟ پارٹی کے اصل سربراہ تو وہ ہیں، جب ایک پارٹی کا سربراہ ہی نظام کو اون نہیں کر رہا تو پہلے انہیں تو اتحادی بنائیں، ان کی بیٹی وزیراعلیٰ ہے اور بھائی وزیراعظم ہے‘۔
مزید پڑھیں: اگر ادارے ساتھ ہوں تو نئی حکومت چل جائے گی، ندیم افضل چن
انہوں نے انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی کو بلاول بھٹو کو اڑھائی سال کے لیے وزیر اعظم بنانے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن پارٹی نے اسے قبول نہیں کیا کیونکہ اقتدار کے چند سال لینا ہمارا ہدف نہیں۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نظام کا حصہ بن کر مسلم لیگ (ن) پر احسان کیا کیونکہ ان کا الیکشن متنازع تھا اور اگر ہم نظام کا حصہ نہ بنتے تو الیکشن اور فارم 47 کو کوئی تسلیم نہ کرتا۔ ان کے مطابق پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں بلکہ صرف آئینی عہدے لے کر نظام کو سہارا دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ندیم افضل چن کا عمران خان کے خلاف گواہی دینے سے انکار
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے آج تک پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا پنجاب آمد پر استقبال نہیں کیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں ندیم افضل چن نے کہا کہ آج ملک گندم کے بحران سے دوچار ہے کیونکہ حکومت نے نہ تو امدادی قیمت مقرر کی اور نہ ہی کسان کو آزادانہ فروخت کی اجازت دی۔
ان کے مطابق پیپلز پارٹی کی سیلاب کے لیے بین الاقوامی اپیل کرنے کی تجویز بھی حکومت نے مسترد کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری پیپلز پارٹی خصوصی انٹرویو عمار مسعود مسلم لیگ ن ندیم افضل چن نواز شریف وزیراعلیٰ مریم نواز وی نیوز