نیتن یاہو کو بچانے کیلئے ٹرمپ میدان میں آگئے، اسرائیلی حکومت سے کرپشن مقدمات فوری ختم کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو کے خلاف جاری کرپشن مقدمے کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ان کا یہ بیان ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد سامنے آیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے بدھ کی شب اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری پیغام میں نیتن یاہو کو "اسرائیل کا عظیم ترین جنگجو" قرار دیا اور ان پر عائد کرپشن الزامات کو "سیاسی انتقام" قرار دیا۔
انہوں نے لکھا: "بی بی نیتن یاہو جیسے لیڈر کے خلاف مقدمہ میرے لیے ناقابلِ فہم ہے۔ انہیں فوری معاف یا بری کر دینا چاہیے۔ انہوں نے اسرائیل کے لیے بے پناہ خدمات انجام دی ہیں۔"
اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو 2020 سے کرپشن، فراڈ اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے تین مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ وہ اسرائیل کے پہلے حاضر سروس وزیرِاعظم ہیں جو باقاعدہ ملزم کی حیثیت سے عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔
تاہم اسرائیلی قانون کے مطابق، سپریم کورٹ کی سزا تک وہ اپنے عہدے پر برقرار رہ سکتے ہیں۔
نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کے بیان پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر 22 جون کو امریکی حملہ ایک "تاریخی فیصلہ" تھا۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان دو ہفتے تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد منگل کو جنگ بندی کا آغاز ہوا، جو تاحال برقرار ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیل کے نیتن یاہو
پڑھیں:
فلسطینی صدر کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ میں فلسطین کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہمیں غٖزہ میں امداد کی ضرورت ہے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔
انہوں نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ کہ ہم ہتھیاروں کے بغیر متحد فلسطینی ریاست چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ جنگ کے خاتمے میں قطر اور مصر کی ثالثی خوش آئند ہے۔
یہ پڑھیں: برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد فرانس کا بھی فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے 3 ماہ کے اندر ایک عبوری آئین تیار کیا جائے گا اس کے بعد انتخابات کرائے جائیں گے تاکہ آئین و قانون کے تحت ریاست کا قیام ممکن ہو، انہوں نے کہا کہ حماس کا فلسطینی گورننس میں کوئی کردار نہیں ہوگا، تنظیم کو چاہیے کہ وہ اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے، اسحاق ڈار
صدر محمود عباس نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے والے 149 ممالک کا شکریہ ادا کیا اور جن ممالک نے ابھی تک تسلیم نہیں کیا ان سے اپیل کی کہ وہ بھی جلد فلسطین کو تسلیم کریں۔