ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کا دفاتر اتوار کو بھی کھلے رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
سٹی42: ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ریکوری مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تمام دفاتر اتوار کو بھی معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔
محکمہ ایکسائز کے مطابق تمام فیلڈ دفاتر 29 جون (اتوار) اور 30 جون کی رات 12 بجے تک کھلے رہیں گے۔ریکوری اہداف کی تکمیل کے لیے تمام افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
ڈی جی ایکسائز پنجاب محمد عمر شیر نے ہدایت کی ہے کہ"تمام فیلڈ اسٹاف کی مکمل حاضری یقینی بنائی جائے اور دفاتر کی سرگرمیاں بغیر تعطل جاری رکھی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ عوام کی سہولت کے لیے دفاتر کا کھلا رہنا نہایت اہم ہے تاکہ مقررہ تاریخ سے قبل ٹیکس ریکوری کو مکمل کیا جا سکے۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ملتوی، نیب کی استدعا منظور
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
چین کا عظیم کارنامہ: دنیا کا بلند ترین پل 28 ستمبر سے ٹریفک کے لیے کھلے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین ایک بار پھر تعمیرات کی دنیا میں تاریخ رقم کرنے جا رہا ہے، جہاں صوبہ گوئیژو میں واقع ہواجیانگ گرینڈ کینین برج 28 ستمبر کو عام ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ یہ پل اپنی شاندار بلندی اور منفرد ڈیزائن کی بدولت دنیا کے انجینئرنگ عجائبات میں شامل ہونے جا رہا ہے۔
اس عظیم الشان پل کی حیرت انگیز بلندی 625 میٹر ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے ساتھ ہی یہ دنیا کا سب سے اونچا پل بن جائے گا۔ صرف یہی نہیں، بلکہ یہ پہاڑی علاقے میں سب سے بڑے اسپین والے پل کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرے گا۔ پل کی مجموعی لمبائی2890 میٹر جبکہ مرکزی اسپین 1420 میٹر پر محیط ہے۔
ہواجیانگ گرینڈ کینین برج کی تعمیر میں تقریباً تین سال کا عرصہ لگا اور اس پر 283 ملین ڈالر کی خطیر لاگت آئی۔ اس کی بلندی کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ یہ امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے بھی زیادہ اونچا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پل نہ صرف ایک انجینئرنگ کا شاہکار ہے بلکہ مقامی اور علاقائی سطح پر معاشی ترقی کے نئے امکانات بھی کھولے گا۔
انجینئرز کے مطابق پل کی تعمیر میں جدید ترین تکنیکوں کا استعمال کیا گیا ہے، جس کی بدولت یہ سخت موسمی حالات اور زلزلوں کو بھی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس منصوبے سے علاقے میں سفر کا دورانیہ نمایاں حد تک کم ہوگا اور مقامی معیشت کو نئی رفتار ملے گی۔
یہ شاندار منصوبہ چین کی عالمی شہرت یافتہ بیلٹ اینڈ روڈ مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد دور دراز اور پہاڑی علاقوں کو جدید انفراسٹرکچر کے ذریعے منسلک کرنا ہے۔ توقع ہے کہ پل کے آغاز سے نہ صرف مقامی آبادی کو سہولت ملے گی بلکہ یہ مقام سیاحوں کے لیے بھی ایک بڑی کشش ثابت ہوگا۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان