عبد الحمید بھٹہ ایک تجربہ کار اور اہل سفارتکار ہیں: رانا عابد حسین
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے کہا ہے کہ عبد الحمید بھٹہ ایک تجربہ کار اور اہل سفارتکار ہیں اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک میں ان کی تعیناتی پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے۔
رانا عابد حسین نے جاپان میں تعینات ہونے والے نئے سفیر عبد الحمید بھٹہ کو خوش آمدید کہا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے سفیر کی تقرری سے ناصرف پاکستانی کمیونٹی کے دیرینہ مسائل حل ہوں گے بلکہ پاک جاپان اقتصادی، تجارتی اور کاروباری تعلقات میں بھی مثبت پیش رفت دیکھنے کو ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاپان میں مقیم ہزاروں پاکستانی جن میں طلبہ، ورکرز، کاروباری حضرات اور خاندان شامل ہیں کو سفارت خانے سے کئی توقعات وابستہ ہیں، خاص طور پر ویزا، کاغذی کارروائی، NICOP، پاسپورٹ اور قونصلر سروسز کے سلسلے میں۔
رانا عابد حسین نے حکومتِ پاکستان سے اپیل کی کہ سفیر کو مکمل اختیارات دیے جائیں تاکہ وہ کمیونٹی کی شکایات سن کر فوری طور پر ان کا حل نکال سکیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا ہے کہ عبد الحمید بھٹہ پاک جاپان تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستانی تاجروں اور جاپانی سرمایہ کاروں کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
الیکشن ٹریبونل سے انصاف نہیں مل رہا، پی ٹی آئی رہنماء عمران حسین
کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی بلوچستان کے رہنماء عمران حسین ہزارہ نے کہا کہ 2024 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے زرک خان مندوخیل کو مبینہ طور پر فارم 47 کے ذریعے کامیاب قرار دیا گیا، جبکہ فارم 45 کے مطابق حلقہ سے میں کامیاب ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور پی بی 42 کوئٹہ سے سابق امیدوار عمران حسین ہزارہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار زرک خان مندوخیل کی سرکاری ملازمت اور فارم 47 پر کامیابی کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل رجوع کیا، تاہم تمام ثبوت ہونے کے باوجود انہیں انصاف نہیں مل رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے پی ٹی آئی رہنماء محمد رضا ہزارہ، منظور حسین نظری و دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 2024 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لیا۔ میرے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے زرک خان مندوخیل کو مبینہ طور پر فارم 47 کے ذریعے کامیاب قرار دیا گیا، جبکہ فارم 45 کے مطابق حلقہ سے میں کامیاب ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد بلوچستان الیکشن ٹربیونل میں کیس دائر کیا۔ جس میں فارم 47 پر کامیاب امیدوار اور اس کی محکمہ لوکل گورنمنٹ میں سرکاری ملازمت، سیلری سلپ اور حلفیہ بیان جمع کرایا۔ جس میں انہوں نے اپنی سرکاری ملازمت کا ذکر نہیں کیا تھا۔ یوں وہ آرٹیکل 62، 63 کے زمرے میں آتے ہیں۔ عدالت اور الیکشن ٹربیونل میں 5 ماہ کیس چلا، حلقے کے 15 امیدوار کیس میں پارٹی بنے اور کامیاب قرار دیئے گئے امیدوار کے خلاف ریٹرن اسٹیٹمنٹ جمع کرائی، لیکن ہمیں انصاف نہیں مل رہا ہے۔