میرا برانڈ پاکستان بائیکاٹ مہم اور معیشت کے فروغ کا مؤثر ذریعہ ہے، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہے کہ اسرائیل کی امریکی سرپرستی میں جاری جارحیت، اہل غزہ پر ظلم، خواتین و بچوں کی شہادتیں اور خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے جیسے اقدامات کے خلاف مؤثر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، ان مظالم کے خلاف صرف مذمت کافی نہیں، بلکہ صہیونی مصنوعات کا بائیکاٹ اور اس بائیکاٹ مہم کو تیز و موثر بنانے کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
پاکستان بزنس فورم کے زیر اہتمام “میرا برانڈ پاکستان” کے تیسرے میگا ایونٹ کی پری لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ہمیں “میرا برانڈ پاکستان” پر فخر ہونا چاہیے کیونکہ یہ نہ صرف بائیکاٹ مہم کو تقویت دیتا ہے بلکہ مقامی مصنوعات کو فروغ دے کر پاکستان کی معیشت کو بھی مضبوط کرتا ہے۔
منعم ظفر خان نے پاکستان بزنس فورم کی بائیکاٹ مہم میں بھرپور جدوجہد اور مقامی مصنوعات کے فروغ کی کوششوں پر پوری ٹیم کو خراج تحسین اور مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بزنس فورم آئندہ بھی صہیونی مصنوعات کے بائیکاٹ اور “میڈ ان پاکستان” کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔
تقریب سے صدر کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) جنید نقی، قائم مقام صدر پاکستان بزنس فورم عامر رفیع، معروف میڈیا پرسنالٹی اور “میڈ ان پاکستان موومنٹ” کے بانی رضوان جعفر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سابق امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، گلشن کے ٹاؤن چیئرمین ڈاکٹر فواد، ماڈل کالونی کے ٹاؤن چیئرمین ظفر احمد خان سمیت دیگر شخصیات بھی شریک تھیں۔
شرکاء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کراچی کے اسکولز، کالجز، دینی ادارے، اساتذہ، علمائے کرام اور سیاسی جماعتوں نے عوام میں مقامی برانڈز کے فروغ اور بائیکاٹ مہم سے متعلق جو شعور اجاگر کیا، وہ قابلِ تعریف ہے۔ شرکاء نے آئندہ اگست میں لاہور ایکسپو سینٹر میں ہونے والے “میرا برانڈ پاکستان” ایونٹ کی کامیابی کے لیے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میرا برانڈ پاکستان پاکستان بزنس فورم بائیکاٹ مہم کے فروغ
پڑھیں:
معیشت میں منفی گروتھ، لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں: شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) کنوینئر عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ پینتالیس فیصد لوگ سطح غربت سے نیچے ہیں۔ تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ معیشت میں منفی گروتھ ہے۔ لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ ملک کوئی ترقی نہیں کر رہا۔ ہم نے بہت سے مسائل حل کئے تھے۔ اب پاکستان میں تجربوں کی گنجائش نہیں رہی۔ سب تجربے ناکام ہو چکے۔ شفاف انتخابات الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے۔ بتا دیں آج لوگوں کو کتنے بنیادی انسانی حقوق میسر ہیں، جس ملک میں نیا کاروبار نہ آئے‘ روزگار کے مواقع پیدا نہ ہوئے وہ معیشت ترقی یافتہ نہیں سمجھی جاتی۔ کیا اوورسیز کیلئے کوئی پالیسی بنائی ہے۔ ملک کی خرابی کے ہم سب ذمہ دار ہیں۔ ہم نے سیاست کو دشمنی میں بدل دیا۔ الیکشنز سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔ سب سیاستدان، فوج کے سربراہ، جیوڈیشری کے سربراہ سب ایک میز پر بیٹھیں۔ ایک میز پر بیٹھنے کیلئے عمران خان کو پیرول پر لانا کونسا مشکل ہے۔ ملک کا سسٹم ناکام ہو چکا ہے۔ آئین کا نفاذ کریں، قانون کی حکمرانی کریں‘ تمام پاکستان کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ ترقی وہی ممالک کر رہے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہے۔ ہم کہتے ہیں جو ہمارے منہ سے نکلے وہی قانون ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے تحت اختیارات اور پیسے دے دیئے۔ کیا صوبے ان کو صحیح استعمال کر رہے ہیں۔ پی آئی اے آپ ایک روپے میں بھی بیچ دیں گے تو ہر سال ڈیڑھ سو ارب کا نقصان حکومت کے کھاتے سے ختم ہو جائے گا، عوام میں مایوسی اب بے حسی میں بدل گئی ہے۔