بلوچستان گرینڈ الائنس کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
بلوچستان میں سرکاری ملازمین کے اتحاد بلوچستان گرینڈ الائنس کی جانب سے 18 نکاتی مطالبات اور گرفتار قائدین و کارکنان کی رہائی کے لیے شروع کی گئی احتجاجی تحریک دوسرے روز بھی جاری ہے۔
اس احتجاج کے باعث صوبے بھر میں تمام سرکاری دفاتر، کالجز، یونیورسٹیاں اور اسکولز بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ سرکاری اسپتالوں میں صرف ایمرجنسی سروسز فراہم کی جا رہی ہیں۔ دیگر تمام شعبہ جات میں کام کا مکمل بائیکاٹ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گرینڈ الائنس ملازمین اتحاد نے قلات پریس کلب کے باہر ہڑتالی کیمپ قائم کردیا
گرینڈ الائنس کا کہنا ہے کہ یہ تحریک حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین پر کیے گئے لاٹھی چارج، شیلنگ اور گرفتاریوں کے خلاف بطور ردعمل شروع کی گئی ہے۔
اتحاد نے واضح کیا ہے کہ احتجاج غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا اور اگر حکومت نے سخت گیر رویہ ترک نہ کیا تو احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔
اس ضمن میں بلوچستان گرینڈ الائنس نے 28 جون کو صوبہ بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
ادہر بلوچستان بار کونسل نے بھی احتجاجی تحریک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے صوبے بھر میں عدالتی کارروائیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ گرینڈ الائنس کی ریلی پر پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ کے خلاف بطور احتجاج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت بلوچستان کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان
بار کونسل نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار ملازمین کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کے تمام جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، اور اس حق کو طاقت کے ذریعے دبانا نہ صرف غیر جمہوری بلکہ ناقابل قبول عمل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بائیکاٹ بلوچستان بلوچستان گرینڈ الائنس قلات ہڑتال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بائیکاٹ بلوچستان بلوچستان گرینڈ الائنس قلات ہڑتال بلوچستان گرینڈ الائنس
پڑھیں:
میرپورخاص،سندھ ایمپلائز الائنس کی صوبائی دفاتر کی تالابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-11-16
میرپورخاص(نمائندہ جسارت)سندھ ایمپلائز الائنس کی جانب سے صوبائی دفاتر کی تالا بندی ملازمین نے قلم چھوڑ احتجاج کیا ۔تفصیلات کے مطابق میرپور خاص سندھ ایمپلائز الائنس کی کال پر میرپورخاص میں بھی تمام صوبائی دفاتر میں ملازمین کی جانب سے دفاتر کی تالا بندی کرکے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ڈپٹی کمشنر آفس ٹرٹری آفس میونسپل کارپوریشن گسٹا آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے ساتھ دیگر ملازمین تنظیموں کی جانب سے صوبائی محکموں کے تمام دفاتر میں تالا بندی کرکے احتجاجی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں جبکہ پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے سول اسپتال کے تمام او پی ڈی کے بائیکاٹ کے ساتھ دیگر ڈپارٹمنٹ میں تالا بندی کی گئی جبکہ ایمرجنسی اور ایمبولینس سروس مریضون کو فراہم کی جارہی ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری دفاتر میں ملازمین کا احتجاج جاری رہے گا میرپورخاص میں بھی 23 ستمبر سے 27 ستمبر تک دفاتر کی تالا بندی کی جائے جبکہ سندھ کے تمام ملازمین 6 اکتوبر کو بلاول ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ کے تمام 40 صوبائی محکموں کے لاکھوں ملازمین اس دشمن پالیسی کے خلاف ہے جبکہ سندھ حکومت نے نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کا نوٹیفکیشن نکالا ہے۔ رہنماؤں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات منظور نا کیے تو 6 اکتوبر کو کراچی بلاول ہاؤس کے سامنے دما دم مست قلندر ہوگا۔