خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش، موسم خوشگوار ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
پختونخوا میں کرک شہر اور مضافات میں بھی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا جبکہ بلوچستان کے وسط مشرقی علاقوں میں پری مون سون سیزن کا آغاز ہوگیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ پنجاب میں لاہور، سرگودھا، بھلوال سمیت مختلف شہروں میں کہیں بونداپانی، کہیں موسلادھار بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی خصوصی ہدایات پر واساا لرٹ ہے۔ پختونخوا میں کرک شہر اور مضافات میں بھی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا جبکہ بلوچستان کے وسط مشرقی علاقوں میں پری مون سون سیزن کا آغاز ہوگیا۔ کوہ سلیمان رینج سمیت وسطی اور مشرقی بلوچستان میں بھی بارش ہوئی ہے۔ بلتستان ڈویژن میں بھی آج سے بارش کا امکان ہے۔ بارشوں کا نیا سلسلہ 29 جون تک جاری رہنے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: موسم خوشگوار ہوگیا میں بھی
پڑھیں:
آغا خان یونیورسٹی سمپیکٹ 2025، پاکستان اور مشرقی افریقہ میں سمیولیشن تعلیم کے فروغ کا عزم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)آغا خان یونیورسٹی (اے کے یو) کے سینٹر فار انوویشن اِن میڈیکل ایجوکیشن (CIME) نے حال ہی میں سمپیکٹ 2025 کا انعقاد کِیا،ایک ایسی ہیلتھ کیئر سمیولیشن کانفرنس جو بیک وقت کراچی اور نیروبی میں 19 اور 20 ستمبر کو منعقد ہوئی۔
یہ ہائبرڈ ایونٹ پاکستان اور مشرقی افریقہ کے درمیان حقیقی وقت میں علم کے تبادلے اور جدت کے لیے ایک طاقتور پلیٹ فارم ثابت ہوا۔
اپنے اپنے خطوں میں سب سے بڑے سمیولیشن مراکز ہونے کے ناطے آغا خان یونیورسٹی کے CIME کی سہولیات سمیولیشن کے ذریعے طبی تعلیم کو تبدیل کرنے میں صفِ اول پر ہیں۔
اس سال کا موضوع “سمیولیشن میں پائیداری” تھا جس میں طویل المدتی اثرات کے لیے درکار مالی، عملی اور ماحولیاتی چیلنجز پر توجہ دی گئی۔ کانفرنس میں دو براعظموں سے بھرپور شرکت دیکھنے کو ملی جس میں صحت کے پیشہ ور افراد کے لیے 43 کیپیسٹی بلڈنگ ورکشاپس، 300 سے زیادہ تحقیقی خلاصے جمع کروائے گئے اور 100 زبانی اور پوسٹر پریزنٹیشنز پیش کی گئیں جنہوں نے تعلیمی اور تحقیقی منظرنامے کی جان دار تصویر پیش کی۔
ڈاکٹر فیصل اسماعیل، ڈائریکٹر، CIME کراچی نے کہا”سمیولیشن محض تدریسی طریقہ نہیں بلکہ صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل میں ایک سرمایہ کاری ہے۔
کراچی اور نیروبی کے جڑنے سے سمپیکٹ ایک حقیقی عالمی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جہاں ماہرین، طلبہ اور انڈسٹری کے رہنما اکٹھے ہوتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہماری جدتیں مؤثر اور پائیدار ہوں۔
کانفرنس کا نمایاں حصہ افتتاحی “سموینشن” شوکیس تھا جس میں 16 طلبہ کی قیادت میں تیار کیے گئے منصوبے پیش کیے گئے۔ اس اقدام نے اکیڈمیہ اور صنعت کے درمیان طلبہ کے تیار کردہ جدید ہیلتھ ٹیک حل دکھا کرخلا کو مؤثر طریقے سے پُر کیا ۔
اس ایونٹ میں 15 سے زیادہ معروف شراکت داروں پر مشتمل ایک انڈسٹری نمائش بھی شامل تھی جن میں گاو مارڈ، لیئرڈل اور 3B سائنٹفک شامل ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر استعمال ہونے والے اگلی نسل کے سمیولیٹرز اور ڈیجیٹل حل پیش کیے۔
پروگرام میں کلیدی خطابات، مہمان مقررین کے سیشنز اور پینل ڈسکشنز شامل تھے جن میں طبی تعلیم کو آگے بڑھانے میں سمیولیشن کے کردار اور اس کی اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے ساتھ ہم آہنگی پر بات چیت کی گئی۔
ڈاکٹر تانیا ببیلا، پروووسٹ، آغا خان یونیورسٹی نے کہا کہ یہ اجتماع محض اذہان کا ملاپ نہیں بلکہ ایک عملی عزم ہے۔ آئیے ہم مفروضوں کو چیلنج کریں، عملی اوزار بانٹیں اور یہ یقینی بنائیں کہ سمیولیشن مؤثر، لچکدار اور پائیداری کے عالمی تقاضے کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔
کلیدی مقرر پروفیسر شیرون ویلڈن، صدر منتخب، ایسوسی ایشن فار سمیولیٹڈ پریکٹس اِن ہیلتھ کیئر (ASPiH) نے کانفرنس کے موضوع پر وسیع تر نقطہ نظر پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ سمیولیشن میں پائیداری محض ہمارے ماحولیاتی اثر کو کم کرنے کے بارے میں نہیں ہےیہ اس بارے میں ہے کہ کس طرح سمیولیشن کو ایک محرک کے طور پر استعمال کیا جائے تاکہ صحت کی دیکھ بھال کو دوبارہ تصور کیا جا سکے ۔
کلینیکل دنیا کو کھولا جائے، متنوع آوازوں کو شامل کیا جائے اور ایسے نظام ڈیزائن کیے جائیں جو سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی طور پر مستقبل کے لیے پائیدار ہوں۔
اپنے منفرد دو شہروں پر مشتمل ہائبرڈ فارمیٹ، ریکارڈ ساز شرکت اور اکیڈمیہ اور صنعت کے درمیان مضبوط تعاون کے ساتھ، سمپیکٹ 2025 نے اپنی حیثیت کو مضبوط کیا کہ یہ ایشیا اور افریقہ میں پائیدار، سمیولیشن پر مبنی طبی تعلیم کو آگے بڑھانے کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔