امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو غزہ جنگ بندی پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
تل ابیب: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو میں غزہ جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی جنگ انتہائی تیزی سے دوہفتوں میں ختم ہونے جارہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان ایران پر امریکی حملے کے بعد ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا،
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور مصر غزہ کی پٹی کا مشترکہ انتظام سنبھالیں گے، حماس کو غزہ کی پٹی سے نکالا جائے گا جبکہ تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ غزہ سے نکلنے کے خواہشمند فلسطینیوں کو مختلف ملکوں میں بسایا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جنوبی افریقا میں جی 20اجلاس منعقد ہونا افسوسناک ہے‘ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (اے پی پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنوبی افریقا میں ہونے والے جی-20 اجلاس میں کوئی امریکی سرکاری عہدیدار شرکت نہیں کرے گا۔اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جاری بیان میں کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ جی-20 اجلاس جنوبی افریقا میں منعقد ہو رہا ہے، جب تک انسانی حقوق کی پامالیاں جاری رہیں گی کوئی امریکی حکومتی نمائندہ اس میں شریک نہیں ہوگا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ جنوبی افریقا میں افریکنرز(جو ابتدائی یورپی آبادکاروں کی اولاد ہیں )قتل و غارت کا نشانہ بن رہے ہیں اور ان کی زمینیں اور فارم غیر قانونی طور پر ضبط کیے جا رہے ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ 2026 کا جی20 اجلاس امریکا میں منعقد کرنے کے منتظر ہیں جو ان کے بقول میامی، فلوریڈا میں ان کے اپنے گالف ریزورٹ میں ہوگا۔یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ نائب صدر جے ڈی وینس ان کی جگہ اجلاس میں شرکت کریں گے، تاہم اب انہوں نے کہا ہے کہ امریکی نمائندے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے آغاز میں وائٹ ہائوس میں جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا سے ملاقات کے دوران ایک ویڈیو دکھائی تھی جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ جنوبی افریقا کی حکومت سفید فام کسانوں کے خلاف مہم چلا رہی ہے، تاہم جنوبی افریقی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ امریکامیں پناہ گزینوں کی سالانہ تعداد کم کر کے 7,500 کر دی جائے گی جبکہ ترجیح سفید فام جنوبی افریقیوں کو دی جائے گی۔دونوں ممالک کے تعلقات میں اس وقت مزید تنا پیدا ہوا جب جنوبی افریقا نے اسرائیل کے خلاف غزہ میں مبینہ نسل کشی کے معاملے پر مقدمہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت میں دائر کیا۔صدر ٹرمپ نے جنوبی افریقا پر 30 فیصد درآمدی محصولات بھی عائد کر دیے ہیں جو سب سہارن افریقا میں سب سے زیادہ ہیں۔