امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو غزہ جنگ بندی پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
تل ابیب: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو میں غزہ جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی جنگ انتہائی تیزی سے دوہفتوں میں ختم ہونے جارہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان ایران پر امریکی حملے کے بعد ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا،
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور مصر غزہ کی پٹی کا مشترکہ انتظام سنبھالیں گے، حماس کو غزہ کی پٹی سے نکالا جائے گا جبکہ تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ غزہ سے نکلنے کے خواہشمند فلسطینیوں کو مختلف ملکوں میں بسایا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نیتن یاہو کو سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، وہ جو چاہے کرے، امریکی نمائندہ خصوصی
ایک سوال کے جواب میں امریکی نمائندہ خٓصوصی برائے مشرق وسطیٰ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اگر محسوس کرتے ہیں کہ انکے ملک کی سرحدوں یا انکے شہریوں کو کسی سے خطرہ ہے تو انکو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک کے تحفظ کیلئے جو مرضی کریں، چاہے وہ کسی اور ملک کی سرحدوں میں ہی کیوں نہ چلے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی نمائندہ خٓصوصی برائے مشرق وسطیٰ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کو سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، وہ جو مرضی کرے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی اور ترکیہ میں امریکی سفیر تھامس براک نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد مشرق وسطیٰ میں سب کچھ تبدیل ہوگیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی سے دوحہ میں مزاحمتی تنظیم حماس کے وفد پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے حوالے سے سوال پوچھا گیا۔
جس کا جواب دیتے ہوئے تھامس براک نے کہا کہ نیتن یاہو اگر محسوس کرتے ہیں کہ ان کے ملک کی سرحدوں یا ان کے شہریوں کو کسی سے خطرہ ہے تو ان کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک کے تحفظ کے لیے جو مرضی کریں، چاہے وہ کسی اور ملک کی سرحدوں میں ہی کیوں نہ چلے جائیں۔ اس سے قبل امریکا کی جانب سے بار بار یہ کہا گیا ہے کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے اسرائیل نے امریکا کو کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی تھی۔