امریکااور اسرائیل آئندہ 2ہفتوں میں غزہ جنگ ختم کرنے پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل 2 ہفتوں میں غزہ جنگ ختم کرنے پر متفق ہو گئے۔
برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو نے خفیہ ٹیلی فونک گفتگو میں غزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جب کہ ٹرمپ نیتن یاہومیں غزہ کےمستقبل کی قیادت سےمتعلق فیصلہ بھی طے پایا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق خفیہ کال میں امریکی وزیرخارجہ اور اسرائیلی وزیراسٹریٹیجک امور شامل تھے۔اخبار نے لکھا کہ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کروائی کہ غزہ جنگ کا خاتمہ امریکا کی قیادت میں ہو گا۔ یہ بھی طے پایا کہ غزہ جنگ بندی کے بعد حماس قیادت کو جلاوطن کیا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان آئندہ 2ہفتے میں متوقع ہے۔جبکہ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات اور مصر سمیت چار عرب ریاستیں حماس کی جگہ مل کر غزہ پر حکومت کرنے میں شامل ہوں گی۔ ایک اور اصول جس پر اتفاق کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا بھر کے کئی ممالک غزہ کے رہائشیوں کو اپنے ساتھ لیں گے جو ہجرت کرنا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آزاد کشمیر مذاکراتی عمل میں بڑے اور پیچیدہ معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر اتفاق
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی اعلیٰ سطح کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی مذاکرات کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئے۔ دونوں فریقین نے درمیانی راستہ اختیار کرتے ہوئے مشکل معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر اتفاق کیا اور مذاکراتی عمل کو مسئلے کے پُرامن حل کی جانب بڑی پیش رفت قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل بڑی کامیابی کے قریب پہنچ گیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی اعلیٰ سطح کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی مذاکرات کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئے۔ دونوں فریقین نے درمیانی راستہ اختیار کرتے ہوئے مشکل معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر اتفاق کیا اور مذاکراتی عمل کو مسئلے کے پُرامن حل کی جانب بڑی پیش رفت قرار دیا۔
مذاکراتی اجلاس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، ڈاکٹر طارق فضل چودھری، قمر زمان کائرہ اور انجینئر امیر مقام بھی مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہیں۔سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، سینیٹر رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور سردار یوسف اجلاس میں موجود ہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی شوکت نواز میر، راجہ امجد ایڈووکیٹ اور انجم زمان کر رہے ہیں۔
اجلاس میں بڑے اور پیچیدہ معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر فریقین کا اتفاق رائے کیا گیا، غیر ذمہ دار عناصر کے خدشے پر انٹرنیٹ سروس فوری بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے حالات خراب ہونے کے اندیشے کے باعث کیا گیا، مذاکراتی عمل عوامی مطالبات کے حل کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی براہ راست نگرانی سے مذاکرات میں پیش رفت ممکن ہوئی، حکومت پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بڑے بھائی کا کردار ادا کیا۔