Express News:
2025-06-27@00:10:03 GMT

خطے میں بھارت کی ہٹ دھرمی کا خاتمہ ہوگیا، گورنرسندھ

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

کراچی:

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاک-بھارت حالیہ جنگی ٹاکرے کے دوران بھارت کی  عددی برتری کے باوجود پاکستانی قوم ان پر بھاری رہی اور خطے میں بھارت کی ہٹ دھرمی کا خاتمہ ہوگیا۔

کراچی کے فریئرہال میں منشیات کے استعمال کے خلاف بین الاقوامی دن کے حوالے سے اینٹی نارکوٹکس کی جانب سے منعقد تقریب میں خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے کوشاں ہیں، وطن مسلمانوں، سکھ، ہندو، پارسی کمیونٹی سب کا ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ایک طاقت ور قوم بستی ہے، پاک-بھارت حالیہ جنگی ٹاکرے کے دوران عددی برتری کے باوجود پاکستانی قوم ان پر بھاری تھی، حالیہ جنگی معرکے کے بعد خطے میں بھارت کی ہٹ دھرمی ختم کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم نے ثابت کیا کہ سیسہ پلائی دیوار بن گئی جس نے بھارتی آرمی، نیوی اور ائیرفورس کو چاروں شانے چت کر دیا۔

منشیات کے حوالے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں مصطفیٰ عامر کو بھولنا نہیں ہے، حکومت سندھ سے کہنا چاہوں گا کہ عامر مصطفیٰ کیس حل ہو تاکہ اس کیس کے پس پردہ جو محرکات ہیں ان کا پردہ چاک ہو۔

گورنر سندھ نے کہا کہ اب یہ بات بھی ناقابل برداشت ہوگی کہ ڈرگ مافیا اس ملک کے نوجوانوں کو اپنے مذموم دھندے کی لت میں مبتلا کرے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ بھارت کی

پڑھیں:

قائم مقام گورنر کے اختیارات کا معاملہ: کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس کی تالہ بندی اور قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو عمارت تک رسائی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست میں گورنر سندھ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پرنسپل سیکریٹری یا کسی بھی متعلقہ فرد نے قائم مقام گورنر کو اجلاس میں شرکت سے نہیں روکا، بلکہ ویڈیو شواہد موجود ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ اویس قادر شاہ کو مکمل پروٹوکول فراہم کیا گیا۔

درخواست میں یہ مؤقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ آئین میں گورنر کی غیرموجودگی کے دوران قائم مقام گورنر کے اختیارات کا تعین موجود ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کے دفتری یا رہائشی حصے تک رسائی حاصل ہو۔

گورنر کے وکیل کا کہنا ہے کہ قانونی دائرہ کار کے مطابق، گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی صرف مستقل گورنر کو حاصل ہوتی ہے، جب کہ قائم مقام گورنر کو صرف آئینی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت ہوتی ہے، نہ کہ گورنر ہاؤس میں مستقل قیام یا دفتر سنبھالنے کی۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ہمارا مؤقف سنے بغیر یکطرفہ فیصلہ دے دیا، جو انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔

یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے گورنر آفس کی تالہ بندی کے خلاف دائر ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو نہ صرف گورنر ہاؤس میں داخلے کی اجازت دی جائے بلکہ رہائشی اور دفتری حصوں تک مکمل رسائی بھی فراہم کی جائے۔

اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت آئے گا، جہاں یہ طے کیا جائے گا کہ قائم مقام گورنر کے اختیارات اور گورنر ہاؤس تک رسائی کی آئینی و قانونی حیثیت کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اختیارات سپریم کورٹ سندھ ہائیکورٹ فیصلہ چیلنج کامران ٹیسوری گورنر سندھ گورنر ہاؤس وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ نے مختلف افراد کو امدادی چیک دیے
  • گورنر خیبر پختونخوا فیصل کنڈی کی شرجیل میمن سے ملاقات
  • گورنر کے پی کی شرجیل میمن سے ملاقات، عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف
  • بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، شنگھائی کانفرنس کے اعلامیے پر دستخط سے انکارکردیا
  • پاکستان پہلے کبھی ہارا نہ اسے آئندہ جنگی شکست دینا ممکن ہے، سابق بھارتی افسرکااعتراف
  • گورنر سندھ کے دفتر کی تالہ بندی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا
  • قائم مقام گورنر کے اختیارات کا معاملہ: کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وفد کی ملاقات
  • جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی آبی جارحیت، گنگا معاہدہ معطل کر کے بنگلہ دیش کا پانی روکنے کی تیاری