data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف مسلح کارروائی یا تشدد بغاوت سمجھی جائے گی۔محرم الحرام میں امن عامہ کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا، جس پر تمام مسالک کے علما کے دستخط بھی موجود ہیں۔ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ تمام شہریوں پر فرض ہے کہ آئین کی بالادستی تسلیم کریں۔ ریاست کے خلاف مسلح کارروائی اور تشدد کو بغاوت سمجھا جائے گا۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق کسی فرد کو یہ اختیار نہیں کہ وہ حکومتی،سیکورٹی فورسز سمیت کسی فرد کو کافر قرار دے۔ متفقہ اعلامیے میں
مزید کہا گیا ہے کہ لسانی تعصب،فرقہ واریت کی تحریکوں کا حصہ بنے سے گریز کیا جائے۔محرم الحرام کے حوالے سے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ انتہا پسندی،فرقہ واریت اور تشدد کو فروغ دینے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل

پڑھیں:

محرم الحرام: سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے محرم الحرام کے دوران امن و امان یقینی بنانے اور فرقہ وارانہ منافرت روکنے کیلئے سوشل میڈیا پر شرانگیزی پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیرصدارت اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اجلاس میں محرم الحرام کے سکیورٹی پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکریٹری داخلہ، قائم مقام چیئرمین سی ڈی اے، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری، ڈی سی اور ڈی آئی جی اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے آئی جیز، ڈی جیز رینجرز پنجاب و سندھ سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جبکہ متعدد افسران ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر فرقہ واریت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ایسے عناصر کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا، مزید برآں، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کی ممکنہ بندش کا فیصلہ صوبوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مناسب اقدامات کیے جا سکیں۔

وزیر داخلہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا اور اس حوالے سے تمام فیصلے مشاورت سے کیے جائیں گے، وفاقی حکومت تمام صوبوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، اشتعال انگیزی یا شرپسندی کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور ضابطہ اخلاق پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ محرم کے جلوسوں اور مجالس کی جدید ٹیکنالوجی اور مانیٹرنگ سسٹمز کے ذریعے سخت نگرانی کی جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے، اجلاس میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ محرم الحرام کے دوران چوکنا رہیں اور بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کریں۔

متعلقہ مضامین

  • فرقہ واریت ناقابل برداشت، ریاستی رٹ کیخلاف اقدام بغاوت ہوگا، اسلامی نظریاتی کونسل
  • محرم الحرام: سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • ریاست کیخلاف مسلح کارروائی، تشدد و انتشار بغاوت ہیں: علما مشائخ کانفرنس کا مشترکا اعلامیہ
  • جو سرکاری و نجی تعلیمی ادارہ عسکریت کی تعلیم و تربیت دے گا اس کے خلاف کاروائی ہوگی، اسلامی نظریاتی کونسل
  • ریاست کیخلاف مسلح کارروائی یا تشدد بغاوت سمجھی جائے گی، اسلامی نظریاتی کونسل
  • اسلامی نظریاتی کونسل کے زیر اہتمام علما کانفرنس، محرم کے ضابطۂ اخلاق اور قومی اتحاد پر زور
  • پیغامِ پاکستان کی روشنی میں علما کا متفقہ ضابطۂ اخلاق جاری
  • محرم الحرام کے دوران ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، گلبر خان
  • محرم الحرام کے دوران گھوٹکی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کی ہدایت