شیر افضل مروت نے علیمہ خان کوفساد کی جڑ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے عمران خان کی بہن علیمہ خان پر سنگین الزامات عاید کرتے ہوئے انہیں پارٹی کمزور کرنے کا ذمے دار اور فساد کی جڑ قرار دے دیا۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی سے عمران خان کو سائیڈ لائن کرنے میں کسی رہنما اور لیڈر نے کردار ادا نہیں کیا بلکہ یہ کام خود علیمہ خان نے کیا، انہوں نے جنید اکبر خان کو بھی علیمہ خان نے کال کر کے جھاڑ پلائی جب کہ علی اصغر خان کو بھی کال کی گئی۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا بھی صرف عمران خان کے ساتھ ہے، علیمہ خان نے سوشل میڈیا پر پختونخوا قیادت کے خلاف مہم چلوائی اور کہا ہے کہ وہ پارٹی و قیادت کے درمیان طلاق کروائیں گی۔شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ وہ علی امین گنڈا پور سمیت بجٹ پاس کرنے والے دیگر لوگوں کو تختہ مشق بنائیں گی اور کے پی قیادت و کارکنوں کے درمیان طلاق کروائیں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت نے علیمہ خان نے خان کو
پڑھیں:
ٹرمپ کی مسلم قیادت سے ملاقات، میڈیا سے کوئی گفتگو نہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 ستمبر 2025ء) منگل کے روز امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ چنندہ عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں کا ایک خصوصی اجلاس ہوا۔ اس کی میزبانی صدر ٹرمپ اور قطر کےامیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کی جس میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے اور حماس کے قبضے میں یرغمالیوں کی رہائی پر گفتگو کی گئی۔
نیویارک میں ہونے والی اس میٹنگ میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن، ترکی، انڈونیشیا اور پاکستان کے رہنما شریک ہوئے۔
امریکی صدر نے اس ملاقات کو اسرائیل۔حماس جنگ کے خاتمے کے لیے نہایت اہم قرار دیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے میٹنگ سے قبل کہا کہ ''ہم نے یہاں 32 ملاقاتیں کیں، یہ ایک بہت اہم ہے کیونکہ ہم ایک ایسی چیز کو ختم کرنے والے ہیں جسے غالباً شروع ہی نہیں ہونا چاہیے تھا۔
(جاری ہے)
‘‘
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ''ہم غزہ میں جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ہم اسے ختم کرنے جا رہے ہیں۔ شاید ہم اسے ابھی ختم کر سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں اس بات کا جائزہ لینے کے لیے اکٹھے ہیں کہ کیا ہم یرغمالیوں کو واپس لا سکتے ہیں اور جنگ ختم کر سکتے ہیں۔ میٹنگ کیسی رہی؟امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میٹنگ کے بعد وہاں منتظر صحافیوں سے کوئی بات نہیں کی۔ وہ صرف ہاتھ ہلا کر رخصت ہو گئے۔
ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف سے جب ملاقات کے نتائج کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے (تھمس اپ) کا اشارہ دیا۔
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن، جو اسرائیل کے سخت ناقدین میں سے ہیں، نے اس اجلاس کو ''انتہائی سودمند‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا، تاہم اس کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے اتنے اہم وقت میں اتنی اہم ملاقات کی میزبانی پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ''ہم اس جنگ کو ختم کرنے اور غزہ کے لوگوں کی مدد کے لیے آپ کی قیادت پر بھی اعتماد کرتے ہیں۔‘‘
یہ اجلاس ایسے وقت میں منعقد ہوا جب مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کی سفارت کاری ایک نازک موڑ پر ہے، اور ٹرمپ عرب اتحادیوں کے ساتھ امریکی اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے اسرائیل۔
حماس جنگ میں ایک مشکل جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقاتوزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ سے غیر رسمی ملاقات کی۔
شریف کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق، انہوں نے ٹرمپ سے عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر ملاقات کی جہاں دونوں نے ''غیر رسمی گفتگو‘‘ کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے 25 ستمبر کو ون آن ون ملاقات کا بھی امکان ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امریکی صدر دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور انہوں نے پاک بھارت جنگ بند کرانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
ادارت: صلاح الدین زین