ایران پر حملہ: ٹرمپ پر تنقید کرنے پرامریکی وزیردفاع میڈیا پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیته نے ایران پر امریکی حملے کے بعد میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کی توجہ ایران کی جوہری تنصیبات پر “تاریخی کامیاب حملے” کو اجاگر کرنے کے بجائے صدر ٹرمپ کے خلاف پروپیگنڈے پر مرکوز رہی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےامریکی وزیردفاع نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے تاریخ کی سب سے پیچیدہ اور خفیہ فوجی کارروائی کی قیادت کی، جس کا نتیجہ ایک فیصلہ کن کامیابی اور 12 روزہ جنگ کے خاتمے کی صورت میں نکلا۔
انہوں نے دفاعی خفیہ ادارے (DIA) کی ابتدائی رپورٹ کے افشاء پر بھی شدید ناراضی ظاہر کی جو کچھ میڈیا اداروں بشمول NPR کو فراہم کی گئی تھی، حملے سے ایران کے جوہری پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے پیچھے دھکیلا جا سکا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ یہ رپورٹ “ابتدائی اور کم اعتماد والی” تھی اور اس میں مزید تجزیے کی گنجائش موجود ہے۔
ہیگسیته نے مختلف امریکی میڈیا اداروں کا نام لے کر ان پر “غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ” کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا صدر ٹرمپ کی مخالفت میں اس قدر آگے بڑھ چکا ہے کہ وہ قومی سلامتی کی کامیابیوں کو بھی کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام “مکمل طور پر تباہ” کر دیا گیا ہے حالانکہ اس دعوے کے لیے انہوں نے کوئی واضح ثبوت پیش نہیں کیا جبکہ وزیر دفاع اور دیگر اعلیٰ حکام نے صدر کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔
خیال رہےکہ سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کے مطابق ایران کا جوہری پروگرام “شدید نقصان” سے دوچار ہوا ہے اور اس کی بحالی میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ایران نے یہ یورینیم حملے سے قبل کسی محفوظ یا خفیہ مقام پر منتقل کیا تھا یا نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کا صنعا پر بڑا حملہ، حوثیوں کے 11 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا
یمن کے دارالحکومت صنعا پر اسرائیلی فوج نے شدید بمباری کی ہے جس میں انصاراللہ (حوثی) رہنماؤں کے مراکز اور ہتھیاروں کے گوداموں سمیت 11 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ کارروائی حوثیوں کی جانب سے اسرائیل کے ساحلی شہر ایلات (ام الرشراش) پر ڈرون حملے کے ایک دن بعد کی گئی۔ ڈرون حملے میں 20 سے زائد اسرائیلی زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق بمباری میں حوثیوں کے جنرل اسٹاف ہیڈکوارٹرز، سکیورٹی اور انٹیلی جنس کمپاؤنڈز اور فوجی کیمپ شامل تھے۔ وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے سوشل میڈیا پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے صنعا میں حوثی دہشت گرد تنظیم کے کئی ٹھکانوں پر طاقتور وار کیا ہے۔"
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ حملے صنعا کے جنوبی اور مغربی حصوں پر اس وقت ہوئے جب حوثی رہنما عبدالملک الحوثی کی ریکارڈ شدہ تقریر نشر کی جا رہی تھی۔