پاکستانی طلبا نے ’اے آئی ٹیکنالوجی کے موثر استعمال‘ پر عالمی اعزاز اپنے نام کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
کراچی:
اسلام آباد انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے طلبا نے 2025 کے اے پی اے سی سولیوشن چیلنج میں”اے آئی کے بہترین استعمال کا ایوارڈ“ اپنے نام کر لیا ہے
پاکستانی طلبا کی اختراعی صلاحیتیں 2025 کے اے پی اے سی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن فورم میں اُس وقت توجہ کا مرکز بن گئیں جب انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے طلبا پر مشتمل ٹیم کو بہترین اے آئی استعمال کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ اعزاز گوگل ڈیویلپرز گروپس اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے زیر اہتمام ہونے والے اے پی اے سی سولیوشن چیلنج میں دیا گیا۔
یہ مقابلہ پورے ایشیا و بحرالکاہل اے پی اے سی کے خطے سے طالبعلموں کی قیادت میں تیار کیے گئے منصوبوں کو یکجا کرتا ہے جنہوں نے گوگل کی اے آئی ٹولز کو استعمال کرتے ہوئے دنیا کو درپیش اہم اور پیچیدہ مسائل کا حل تلاش کرنے میں مدد فراہم کی۔
یہ ایوارڈ دراصل اس منصوبے کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے جس نے اے آئی ٹیکنولوجیز کو مؤثر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے کمیونٹیز کو درپیش فوری چیلنجوں کا ایک عملی اور متاثرکن حل فراہم کیا ہے۔
طلبا کی ٹیم کو جس میں فائنل ایئر کے طالبعلم احمد اقبال اور سیکنڈ ایئر کے طالبعلم محمد عبداللہ شامل ہیں، یہ اعزاز اُس منصوبے پر دیا گیا جس نے سیٹلائٹ امیجری کو جنیریٹیو اے آئی کے ساتھ مربوط کر کے ماحولیاتی اور جغرافیائی چیلنجوں کا مؤثر حل پیش کیا تھا۔
جغرافیائی معلومات تک رسائی کو ایک جدید لارج لینگوج ماڈل پر مبنی فریم ورک کے ذریعے عام کرنے کا وژن، اس پروجیکٹ کو تمام پیش کردہ تجاویز میں سب سے زیادہ جدید اور مؤثر بناتا ہے۔
اس کامیابی پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے گوگل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان قریشی نے کہا کہ ہمیں بے حد فخر ہے کہ پاکستان کا شاندار ٹیلنٹ اےپی اے سی سولیوشن چیلنج میں جگمگا رہا ہے۔ ہمارے نوجوان ذہنوں نے اپنی اختراعی سوچ اور غیرمعمولی محنت سے دنیا کو درپیش پیچیدہ مسائل کے بہترین حل پیش کیے جن میں جیمنی کا مؤثر استعمال نمایاں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اے پی اے سی اے آئی
پڑھیں:
فرقان قریشی کو ایوارڈ میں کس تلخ تجربے کا سامنا رہا؟ اداکار نے کہانی سنادی
اداکار فرقان قریشی نے ایک ایوارڈ شو کے دوران تلخ تجربے کی کہانی مداحوں کو سنادی۔اداکار فرقان قریشی حال ہی میں انہوں نے اپنے کیرئیر سمیت مختلف اور دلچسپ موضوعات پر گفتگو کی۔دوران شو فرقان قریشی نے ایک ایوارڈ شو کے دوران ریڈ کارپٹ پر تضحیک آمیز ذاتی تجربے کی کہانی بھی مداحوں کو سنائی۔فرقان قریشی نے بتایا کہ ’ایک مرتبہ ٹی وی کے ایوارڈ شو کیلئے مجھے مدعو کیا گیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب مجھے کوئی پروجیکٹ نہیں مل رہا تھا جب میں ایوارڈ شو کیلئے پہنچا تو اپنی کم علمی کی وجہ سے ریڈ کارپٹ مس کردیا، اگرچہ ایک اداکار کیلئے ریڈ کارپٹ اہمیت کا حامل ہوتا ہے لیکن مجھے اس حوالے سے نہیں پتا تھا‘۔انہوں نے کہا کہ ’جب میں نے یہ بات اداکار عثمان خالد بٹ کو بتائی تو انہوں نے مجھے کہا آؤ میں تمہیں ریڈ کارپٹ کی سائیڈ لے چلتا ہوں، جب ہم ریڈ کارپٹ پر پہنچے تو چونکہ عثمان خالد بٹ زیادہ مشہور اداکار ہیں، فوٹوگرافرز نے ان کو دیکھ کر صرف ان کی تصویریں بنانا شروع کردیں جس پر عثمان خالد نے مداخلت کرتے ہوئے فوٹوگرافر کو خود بتایا کہ میری نہیں فرقان کی تصویریں بنوانی ہیں، اس کے باوجود بھی فوٹوگرافر نے میری 2 تصویریں بناکر مجھے چلتا کیا‘۔