پاکستان میں تیل و گیس کا نیا بڑا ذخیرہ دریافت ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے توانائی کے شعبے کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں تیل اور گیس کا ایک اور بڑا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔
حکام کے مطابق یہ نیا ذخیرہ مکوری ڈیپ تھری مقام سے دریافت کیا گیا ہے، جو ٹل بلاک میں واقع ہے۔ یہاں سے روزانہ 2112 بیرل خام تیل نکالا جا رہا ہے، جو ملکی پیداوار میں ایک اہم اضافہ ہے۔
یہ دریافت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب ملک توانائی اور معیشت کے بحران کا سامنا کر رہا ہے، اور مقامی وسائل سے توانائی حاصل کرنا نہایت اہمیت اختیار کر چکا ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں شمالی وزیرستان، ٹنڈوالہیار، خیرپور اور خیبرپختونخوا کے دیگر علاقوں سے بھی تیل اور گیس کے ذخائر دریافت کیے جا چکے ہیں، جن سے اب باقاعدہ پیداوار بھی جاری ہے۔ یہ ترقی مستقبل میں پاکستان کی توانائی پر درآمدی انحصار کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزارت حج کے کھاتوں میں 42 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق وزارت نے حجاج کرام کے لئے خستہ حال عمارتیں 24 ارب روپے میں کرائے پر لیں، جن میں مکہ مکرمہ میں صرف ایک عمارت کی مد میں 2 ارب 67 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت نے پاکستان ہاؤس نہ خرید کر قومی خزانے کو 4 ارب 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ حج سیزن 2023-24ء کے دوران وزارت مذہبی امور و حج کے مالی معاملات میں 42 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق وزارت نے حجاج کرام کے لئے خستہ حال عمارتیں 24 ارب روپے میں کرائے پر لیں، جن میں مکہ مکرمہ میں صرف ایک عمارت کی مد میں 2 ارب 67 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت نے پاکستان ہاؤس نہ خرید کر قومی خزانے کو 4 ارب 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ مزید برآں بغیر قبضہ لیے عمارتوں پر 54 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی جبکہ زائد رہائشیں حاصل کرنے اور واجبات کی ریکوری نہ ہونے سے ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہوا۔
حجاج کو 8 ارب روپے کے فنڈز واپس نہ کیے جانے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے، معاونین اور میڈیکل مشن کے اضافی اخراجات کی مد میں 64 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے گئے اور 1518 اضافی معاونین کی سروس لی گئی، بغیر ثبوت کے مقامی معاونین کو 36 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ وزارت نے پبلک پروکیورمنٹ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کرایہ، ٹرانسپورٹ اور کیٹرنگ پر 24 ارب روپے خرچ کیے، وزارت حج کے مؤقف کا تاحال انتظار ہے۔