پشاور:

خیبرپختونخوا میں موجودہ حکومتی سیٹ اپ کی تبدیلی میں صوبائی اسمبلی میں موجود 35 آزاد ارکان فیصلہ کن شکل اختیار کرگئے۔

مذکورہ ارکان کے پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہنے کی صورت میں علی امین حکومت کو بدستور 145رکنی ایوان میں 93ارکان کی حمایت حاصل رہے گی تاہم ان کی جانب سے حکومت کا ساتھ چھوڑنے سے حکومتی ارکان کی تعدادکم ہوکر 58پر آجائے گی جس سے حکومت ایوان میں اکثریت کھوبیٹھے گی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اس وقت علی امین گنڈاپور کی حکومت کو 93 ارکان کی حمایت حاصل ہے جن میں سے 58 ارکان کا تعلق پی ٹی آئی جبکہ پی ٹی آئی پی کے 35 ارکان آزاد ارکان کی حیثیت سے ایوان میں موجود ہیں۔

ان میں آصف خان جنوبی وزیرستان اپر، محمد عثمان ٹانک، علی ہادی کرم ، اورنگزیب خان اورکزئی ، شاہ ابوتراب ہنگو، شفیع اللہ جان کوہاٹ، داؤد دشاہ کوہاٹ، آفتاب عالم کوہاٹ، خلیق الرحمٰن نوشہرہ، میناخان پشاور، شیر علی آفریدی پشاور، محمد سہیل آفریدی خیبر، محمدعدنان قادری خیبر، محمد اسرار مہمند، رنگیز خان صوابی، ملک عدیل اقبال ہری پور، مشتاق غنی ایبٹ آباد، افتخار جدون ایبٹ آباد، رجب علی عباسی ایبٹ آباد، لائق محمدخان تورغر، زاہد چن زیب مانسہرہ، منیرحسین مانسہرہ، تاج محمد بٹ گرام، زبیرخان بٹ گرام، محمدریاض کولائی پالس کوہستان، فضل حق کوہستان اپر، عبدالمنعم شانگلہ، عبدالکبیرخان بونیر، مصورخان ملاکنڈ، اجمل خان باجوڑ، لیاقت علی خان لوئردیر،شفیع اللہ لوئردیر، امجد علی سوات، فضل حکیم سوات اورڈپٹی سپیکرصوبائی اسمبلی ثریا بی بی چترال بالا شامل ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن کی پانچ جماعتوں کے 27ارکان ایوان میں موجود ہیں جن میں مسلم لیگ(ن) اور جمعیت علما اسلام کے 9،9 ارکان، پیپلز پارٹی کے 5 ارکان جبکہ اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے دو دو ارکان ایوان کا حصہ ہیں۔

ایوان کی اس وقت 25 نشستیں خالی ہیں جن میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں شامل ہیں ، مذکورہ نشستیں اپوزیشن کو ملنے پر اب ان کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 52 ہوجائے گی تاہم ایوان میں سادہ اکثریت کے لیے 73ارکان کی ضرورت ہے جس کے باعث ایوان میں موجود آزاد ارکان فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔

اگر ان ارکان نے علی امین گنڈاپور کی حمایت جاری رکھی تو ان کی حکومت بدستور موجود رہے گی تاہم اگر مذکورہ ارکان اپوزیشن سے آن ملے تو اس صورت میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 87 ہوجائے گی اور وہ سہولت کے ساتھ حکومت بنالیں گے۔

مذکورہ آزاد ارکان پر فلور کراسنگ کی صورت میں 63 (اے) کا اطلاق بھی نہیں ہوگا کیونکہ وہ کسی پارٹی کا حصہ نہیں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان ا زاد ارکان ایوان میں پی ٹی ا ئی ارکان کی ارکان ا

پڑھیں:

آئی سی سی کی ڈی آر ایس سمیت اہم قوانین میں تبدیلی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کھیل کو بیٹر اور بولر کے درمیان مقابلے کا رکھنے کے لیے قوانین میں تبدیلی کا سلسلہ جاری ہے۔

کچھ روز کونسل کی جانب سے ون ڈے فارمیٹ میں نئی گیندوں کے حوالے سے قانون میں تبدیلی کی گئی تھی۔ جس کے بعد ایک بار پھر کچھ قوانین میں تبدیلیوں کا اطلاق کردیا گیا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں اسٹاپ کلاک متعارف

وائٹ بال فارمیٹ میں اسٹاپ کلاک متعارف کرانے کے ایک برس بعد آئی سی سی نے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی یہ قانون متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے کیوں کہ اس فارمیٹ میں بھی سلو اوور ریٹ کے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

قانون کے مطابق بولنگ سائیڈ کو اوور ختم ہونے کے 60 سیکنڈ کے اندر دوسرا اوور شروع کرانا ہوگا۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں امپائرز دو بار خبردار کریں گے اور تیسری بار میں پانچ رنز کی پینلٹی عائد کر دیں گے۔ ہر 80 اوورز کے بعد وارننگز ختم کردی جائیں گی۔

اس قانون کا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل 27-2025 میں اطلاق ہو چکا ہے۔

گیند پر قصداً تھوک کا استعمال

جہاں کھیل میں گیند پر تھوک کے استعمال پر پابندی عائد ہے وہیں آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اگر امپائرز کو گیند پر تھوک لگائے جانے کے متعلق معلوم ہو تو گیند کا تبدیل یا جانا لازمی نہیں ہوگا۔

قانون میں یہ تبدیلی ٹیموں کو زبردستی گیند پر تھوک لگا کر تبدیل کرنے سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔

’آؤٹ‘ فیصلے کے بعد سیکنڈری ریویو کا ڈی آر ایس پروٹول

اگر کسی بلے باز کو کیچ پر آؤٹ قرار دیا گیا ہے اور وہ بلے باز ریویو لے لیتا ہے اور ریویو میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ بال بلے کے بجائے پیڈ پر لگ کر گئی ہے تو کیچ پر ناٹ آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد ٹی وی امپائر بال ٹریکنگ کے ذریعے ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ کرتے ہیں۔ اب تک ایسے ریویو میں اگر کیچ کے فیصلے ناٹ آؤٹ قرار دیا جاتا تھا تو دوسرے ڈس مسل کا ڈیفالٹ فیصلہ بھی ناٹ آؤٹ ہوتا تھا، یعنی اگر ٹریکنگ میں امپائرز کال آجائے تو فیصلہ ناٹ آؤٹ ہی رہتا تھا۔

لیکن اب قانون میں تبدیلی کے بعد کیچ پر ناٹ آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد بھی اگر ایل بی ڈبلیو میں امپائرز کال آئے گا تو بیٹر کو آؤٹ قرار دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ فیصلے کے بعد خیبر پختونخوا میں اپوزیشن تگڑی ہو جائے گی
  •   اپوزیشن لیڈر نے صوبے میں تبدیلی کا عندیہ دےدیا
  • عدالتی فیصلہ خوش آئند، ایسی جماعت جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں،وہ مخصوص سیٹیں کیسے حاصل کرسکتی ہے،راناثنااللہ
  • سپریم کورٹ فیصلے پرنمبر گیم تبدیل ، خیبرپختونخوا حکومت خطرے میں؟
  • مخصوص نشستوں کا فیصلہ،خیبرپختونخوا اسمبلی کی نمبر گیم میں بڑی تبدیلی، علی امین گنڈاپور کی حکومت کو خطرات لاحق
  • آئی سی سی کی ڈی آر ایس سمیت اہم قوانین میں تبدیلی
  • بانی پی ٹی آئی کا اختیار ہے جب کہیں گے ہم حکومت اڑا دیں گے: علی امین گنڈاپور
  • خیبرپختونخوا؛ 240 ارب ایک کروڑ سے زائد مالیت کے ضمنی بجٹ کی منظوری
  • میرے پاس فوجی تنصیبات کو آگ لگانے اور اربوں کی کرپشن معاف کرنے کا اختیار ہوتا تو میں یہ کرتا، اعظم نذیر تارڑ