سوات+ پشاور+ سیالکوٹ + اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے میں شدید بارشوں سے دریائے سوات بپھر گیا، سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔ ایک ہی خاندان کے 18 افراد سمیت 78 افراد بہہ گئے۔ 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ 60 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ پاک فوج کے دستے بھی امدادی کارروائیوں کے لیے پہنچ گئے ہیں۔ کمشنر مالاکنڈ عابد وزیر نے بتایا کہ ڈسکہ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، ان میں سے 9 کی نعشیں ملی ہیں، 3 کو بچا لیا گیا۔ 6 کی تلاش جاری ہے۔ انہیں دریا پر جانے سے روکنے کی کوشش بھی کی گئی تھی۔ سوات حادثہ میں 4 افراد کا تعلق محلہ لالاریاں اور 4 کا تعلق پرانا ڈسکہ سے تھا۔ محسن اپنی فیملی بیوی، 4 بیٹیاں گزشتہ رات سوات گئے، محسن کے ساتھ ایک ہی کوسٹر میں 35 افراد شامل تھے جن کا تعلق ڈسکہ سے ہے، گاڑی میں محسن کا ہم زلف اور اس کی فیملی، دوست کی دو فیملیاں اور محسن کے ساس سسر شامل تھے۔ محسن کی 4 بیٹیاں سیلفی لینے پانی میں گئیں اور پانی کی نذر ہو گئیں۔ بچیوں میں سب سے بڑی 17 سالہ میرب سیکنڈ ائیر کی سٹوڈنٹ15 سالہ اجوا میٹرک کی سٹوڈنٹ، 12 سالہ شال ساتویں کلاس کی سٹوڈنٹ،7 سالہ انفال تیسری کلاس میں پڑھتی تھی، ان میں عجوہ اور میرب کی ڈیڈ باڈی مل گئیں۔ ڈیڈ باڈی میں محسن کی سالی توبینہ اسلام، 6 سالہ بچہ ایان شہباز، ایک ڈاکٹر، ایک خالہ کی بیٹی کی ڈیڈ باڈی کی شناخت ہو گئی ہے۔ مالا کنڈ ڈویژن کے تمام دریاؤں میں نہانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کی گئی۔ جبکہ صوبائی حکومت نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سمیت 4 افسران کو فوری طور پر معطل کر دیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے احکامات کی روشنی میں اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے سوات میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات احسان الحق‘ اسسٹنٹ کمشنر بابو زئی سوات‘ اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ سوات اور ریسکیو 1122 کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سوات سعد خان  کو معطل کر دیا۔ سوات واقعہ کی تحقیقات کیلئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے حکم پر انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ صدر مملکت آصف زرداری‘ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرداخلہ محسن نقوی نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر کی دعا کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سوات میں ڈوبنے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد مردان میں سپردِ خاک


فوٹو بشکریہ ایکس 

دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد کو مردان میں سپردِ خاک کر دیا گیا، 1 بچے کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

مردان کے علاقے نواں کلی کا رہائشی نصیر احمد، 2 بیٹے، بیٹی، بھائی اور بھانجا دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں میں شامل تھے۔

2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، 1 بچے کی تلاش جاری ہے، جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

ریلے میں پھنسے سیاح دریائے سوات کا مزاج نہ بھانپ سکے

خطرناک مقامات پر سیلفی لینا، تصاویر اور ویڈیو بنانے کا شوق ہر سال سیاحتی موسم میں کئی قیمتی جانیں نگل لیتا ہے۔

مرنے والوں میں نصیر احمد کی 8 سالہ بیٹی ایشال اور 34 سالہ بھانجا شامل ہے، جبکہ 7 سالہ بیٹے دانیال کی تلاش جاری ہے، مرنے والے دونوں افراد کو نمازِ جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

دوسری جانب  خیبر پختون خوا حکومت نے دریائے سوات کے کنارے تجارتی سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔

سوات واقعے میں مبینہ غفلت برتنے پر 4 افسران کو معطل کر دیا گیا ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے سینئر افسران پر مشتمل 3 رکنی کیمٹی قائم کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، مرنے والوں کی تعداد 10 ہوگئی
  • 18 سیاحوں کی ہلاکت کا معاملہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات سمیت 4 افسر معطل، انکوائری کمیٹی تشکیل
  • سوات میں ڈوبنے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد مردان میں سپردِ خاک
  • سوات میں سانحہ؛ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سمیت 4 افسران معطل
  • ایبٹ آباد میں 3 بچے دریا میں بہہ گئے، 2 نعشیں برآمد، تیسرا بچہ ریسکیو
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 7 افراد جاں بحق
  • سوات، سیلابی ریلے خواتین و بچوں سمیت 15 افراد کو بہا لے گیا ، دو سیاح جاں بحق
  • سوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے
  • سوات میں 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے، 3 نعشیں نکل لی گئی، بقیہ کی تلاش جاری