خیبر پختونخوا: سیلاب سے 11 افراد جاں بحق، 6 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
خیبر پختون خوا میں مون سون بارشوں سے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔
پشاور سے پروونشل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث 11 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 4 مرد، 3 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں، بارشوں اور سیلاب سے سوات میں زیادہ نقصان ہوا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق سوات میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 10 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے، متاثرہ علاقوں میں 56 گھروں کو نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق 6 مکمل طور پر 50 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے، سیلاب کے نتیجے میں انفرااسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے، صوبے بھر میں مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر سیلابی صورتِ حال ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق سیلابی خدشے کے پیشِ نظر ضلعی انتظامیہ نوشہرہ اور چارسدہ کو بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ ممکنہ طور سیلاب سے قبل پیشگی حفاظتی اقدامات یقینی بنائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری، مختلف حادثات میں 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور : ملک کے مختلف حصوں میں مون سون کی موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مختلف حادثات میں کم از کم 6 افراد جاں بحق جبکہ 25 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، کئی علاقوں میں نظام زندگی متاثر ہوا، بجلی کی فراہمی معطل، سڑکیں زیر آب اور کچے مکانات کو نقصان پہنچا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ جانی نقصان رپورٹ ہوا، ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں بارش کے دوران کچے مکان کی چھت گرنے سے 2 کمسن بچیاں جاں بحق ہوگئیں، اسی طرح بہاولنگر میں بھی ایک اور حادثے میں 4 سالہ بچہ چھت گرنے کے باعث جاں بحق ہوا۔
بارشوں کے دوران مختلف علاقوں میں پیش آنے والے حادثات میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 25 سے زائد بتائی جا رہی ہے، جنہیں مقامی اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
لاہور میں شدید بارش کے باعث نشتر ٹاؤن میں سب سے زیادہ 45 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ دیگر علاقوں میں بھی بارش نے نظام زندگی متاثر کیا، متعدد فیڈرز ٹرپ کرنے کے باعث بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے جبکہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں ہونے والی بارش سے اگرچہ موسم خوشگوار ہو گیا، لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت سے بارش کے پانی کے ٹپکنے کی اطلاعات نے اربوں روپے کے پراجیکٹ پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں، شہریوں نے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع خصوصاً مردان، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، جنوبی وزیرستان میں طوفانی بارش کے باعث ایک جامع مسجد کی چھت گر گئی جبکہ کئی گھروں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، مقامی انتظامیہ نے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں آج سے 29 جون تک گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، خصوصاً کچے مکانات اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد حفاظتی اقدامات کریں۔
ریسکیو ادارے، ضلعی انتظامیہ اور مقامی حکومتیں ہائی الرٹ پر ہیں جبکہ نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کے لیے اقدامات جاری ہیں، مون سون بارشوں کا موجودہ سلسلہ چند دنوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔