راولپنڈی:

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ماجد حسین گادی نے سابق پارلیمانی سیکرٹری چوہدری عدنان کے قتل کیس میں نامزد مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر چوہدری تنویر کی ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ضمانت کی منظوری کے ساتھ 10،10 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی جاری کر دیا۔

چوہدری تنویر کو 17 جون کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اُن پر الزام تھا کہ انہوں نے سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری عدنان کے قتل کی سازش اور منصوبہ بندی میں کردار ادا کیا۔

قتل کا مقدمہ 12 فروری 2024 کو تھانہ سول لائن میں درج کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ چوہدری عدنان کو پولیس لائنز گیٹ کے قریب ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

مقدمے میں چوہدری تنویر کے علاوہ اسامہ چوہدری، دانیال چوہدری اور چوہدری چنگیز بھی نامزد ہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج نے دورانِ سماعت ریمارکس دیے کہ ملزم کے خلاف ریکارڈ میں کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں اور بغیر شواہد کسی شخص کو طویل عرصے تک گرفتار نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے ہدایت دی کہ ملزم مقدمے کی پیروی کرے اور عدالت کی طلبی پر پیش ہوگا۔

سماعت کے دوران وکیلِ صفائی چوہدری یاسر کا کہنا تھا کہ چوہدری تنویر نے اس مقدمے میں اپنی بے گناہی ثابت کر دی ہے اور قتل سازش سے متعلق کوئی شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ضمانتی مچلکے تھوڑی دیر میں عدالت میں جمع کرا دیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ چوہدری تنویر دل کے شدید عارضے میں مبتلا ہیں اور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج ہیں، عدالت نے حکم دیا کہ ان کی ضمانت منظور کے بعد فوری رہا کردیا جائے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان چوہدری تنویر قتل کی

پڑھیں:

بلاول بھٹو زرداری نے فواد چوہدری کو احمق کیوں کہا ؟

سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور انہیں احمق کہتے ہوئے مخاطب کیا، لیکن ایسا کیوں ہوا؟ اس سوال کا پس منظر جاننے کے لیے ان کی پچھلی پوسٹس دیکھنا ناگزیر ہوں گی۔

سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور انہیں احمق کہتے ہوئے مخاطب کیا، لیکن ایسا کیوں ہوا؟

یہ بھی پڑھیں:

گزشتہ روز سندھ طاس معاہدے پر ثالثی کی مستقل عدالت نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا کا معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل کرنے اور ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے کا اقدام درست نہیں ہے۔

Sindhu pay hamla na manzoor. India’s unilateral decision regarding the Indus Water treaty have no bearing in international law. ✌️ https://t.co/0bFnq5wMVp

— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) June 28, 2025

جمعے کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق حکومتِ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

اس پس منظر میں سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ثالثی کی مستقل عدالت کی اپنے فیصلے سے متعلق پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ’سندھو پر حملہ نامنظور‘ لکھا بلکہ وکٹری کا نشان یعنی ایموجی بھی پوسٹ کیا۔

مزید پڑھیں:

بلاول بھتو نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کا یک طرفہ فیصلہ بین الاقوامی قانون میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا، تاہم ان کی اس پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیر قانون فواد چوہدری نے بلاول بھتو کی تصحیح کرنے کی کوشش کی۔

This an attack on Pakistan not on Sindh unless you have also joined Sindhu Daish under GM Syed family…. BB would never have made such statement… https://t.co/GSB8h2oRNF

— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 28, 2025

فواد چوہدری کا مؤقف تھا کہ یہ حملہ یعنی بھارت کا یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستان پر ہے، سندھ پر نہیں۔ ’۔۔۔الاّ یہ کہ آپ بھی جی ایم سید کے خاندان کے تحت سندھو دیش میں شامل ہو چکے ہوں… بی بی (بینظیر بھٹو) کبھی ایسا بیان نہ دیتیں۔‘

You idiot.

Sindhu River is the Indus River. The Indus Valley civilization belongs to all of Pakistan.

“The word “Indus” is the Latinized version of Sindhu, brought into English via the Greek name “Indos” (Ἰνδός), which in turn was derived from the Persian pronunciation of… https://t.co/Z24GkkSKNv

— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) June 28, 2025

لفظ ’سندھو‘ کا اپنے انتخاب پر اس نوعیت کی تنقید بلاول بھٹو کو بہت گراں گزری اور انہوں نے فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے انہیں ’احمق‘ یعنی idiot مخاطب کرتے ہوئے اپنے ’سندھو‘ کے انتخاب پر اصرار کیا، ان کا مؤقف تھا کہ سندھو دریا ہی دریائے سندھ ہے۔

’وادیٔ سندھ کی تہذیب پورے پاکستان کی مشترکہ وراثت ہے، انڈس دراصل سندھو کا لاطینی روپ ہے، جو انگریزی میں یونانی زبان کے ذریعے آیا، یونانیوں نے فارسی زبان سے سندھو کا تلفظ سنا وہ  indos  تھا جس سےindus  بنا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایکس بلاول بھٹو زرداری پلیٹ فارم سندھ طاس معاہدہ سندھو سندھو دیش سوشل میڈیا فواد چودھری

متعلقہ مضامین

  • امید ہے اسپین دیگر مفرور ملزمان بھی گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کریگا: طلال چوہدری
  • وزیر اعظم کی سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے گھر آمد؛مسلم لیگ ن میں واپسی کی دعوت
  • وزیر اعظم کی پارٹی کے سابق سینئر رہنما چوہدری نثار کے گھر آمد
  • چودھری عدنان قتل کیس‘ نامزد ملزم کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور
  • بلاول بھٹو زرداری نے فواد چوہدری کو احمق کیوں کہا ؟
  • عدنان قتل کیس: سابق سینیٹر چودھری تنویر کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
  • چودھری عدنان قتل کیس، سابق سینیٹر چودھری تنویر کی ضمانت منظور
  • ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سندھ کیخلاف نیب انکوائری کالعدم قرار