بلاول نے فواد چودھری کو بے وقوف کہہ دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری کا فواد چوہدری کو کرارا جواب، بے وقوف کہہ دیا،سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور انہیںبے قوف کہتے ہوئے مخاطب کیا،گزشتہ روز سندھ طاس معاہدے پر ثالثی کی مستقل عدالت نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا کا معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل کرنے اور ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے کا اقدام درست نہیں ہے۔جمعہ کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق حکومتِ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔اس پس منظر میں سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ثالثی کی مستقل عدالت کی اپنے فیصلے سے متعلق پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے سندھو پر حملہ نامنظور لکھا بلکہ وکٹری کا نشان یعنی ایموجی بھی پوسٹ کیا۔بلاول بھتو نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کا یک طرفہ فیصلہ بین الاقوامی قانون میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا، تاہم ان کی اس پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیر قانون فواد چوہدری نے بلاول بھتو کی تصحیح کرنے کی کوشش کی۔فواد چوہدری کا موقف تھا کہ یہ حملہ یعنی بھارت کا یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستان پر ہے، سندھ پر نہیں۔الا یہ کہ آپ بھی جی ایم سید کے خاندان کے تحت سندھو دیش میں شامل ہو چکے ہوں بی بی (بینظیر بھٹو) کبھی ایسا بیان نہ دیتیں۔لفظ سندھو کا اپنے انتخاب پر اس نوعیت کی تنقید بلاول بھٹو کو بہت گراں گزری اور انہوں نے فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے انہیں احمق یعنی idiot مخاطب کرتے ہوئے اپنے سندھو کے انتخاب پر اصرار کیا، ان کا موقف تھا کہ سندھو دریا ہی دریائے سندھ ہے۔وادی سندھ کی تہذیب پورے پاکستان کی مشترکہ وراثت ہے، انڈس دراصل سندھو کا لاطینی روپ ہے، جو انگریزی میں یونانی زبان کے ذریعے آیا، یونانیوں نے فارسی زبان سے سندھو کا تلفظ سنا وہ indos تھا جس سےindus بنا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے فواد چوہدری کرتے ہوئے
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ:پاکستان نے بھارت کو قانونی جنگ میں بھی ہرادیا
مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت قائم ثالثی عدالت نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتےہوئے بھارت کی طرف سے اس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کوغیر قانونی قراردے دیا۔
ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ سندھ طاس معاہدہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اور قانونی حیثیت رکھتا ہے، جسے یکطرفہ طور پر کوئی بھی فریق معطل نہیں کر سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ کسی ایک فریق کی جانب سے معاہدہ معطل کرنے کا اعلان ثالثی عدالت کی کارروائی کو متاثر نہیں کرتا۔ معاہدے میں کسی بھی تنازعے کی صورت میں ثالثی کا عمل بنیادی شرط ہے، جسے روکا نہیں جا سکتا۔ بھارت کی جانب سے ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے اور کارروائی رکوانے کی کوشش معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق موجود نہیں، اور اس کا اطلاق صرف دونوں ممالک کی باہمی رضامندی سے ہی ختم یا معطل ہو سکتا ہے۔
پاکستان ن ثالثی عدالت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان کے مؤقف کی واضح تائید ہے اور بھارت کی جانب سے معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم اس کے لیے باہمی احترام اور بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری ضروری ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 2016 میں بھارت کی جانب سے مغربی دریاؤں پر غیر قانونی آبی ذخائر کی تعمیر کے خلاف ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
بھارت نے بعدازاں معاہدے کی مبینہ معطلی کا اعلان کرتے ہوئے عدالت کی کارروائی روکنے کی استدعا کی تھی، جو اب مسترد کر دی گئی ہے۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ ثالثی عدالت کا یہ فیصلہ نہ صرف پاکستان کے مؤقف کی جیت ہے بلکہ عالمی سطح پر انصاف، معاہدوں کی پاسداری اور پانی جیسے حساس مسائل پر قانونی راستوں کے مؤثر ہونے کا ثبوت بھی ہے۔