اخبارات بنیادی ذرائع ابلاغ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں،، بلاول بھٹو زرداری کا نیشنل نیوز پیپر ریڈرشپ ڈے کے موقع پر پیغام
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، بلاول بھٹو زرداری نے نیشنل نیوز پیپر ریڈرشپ ڈے کے موقع پر اپنا پیغام جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر بے حد خوشی ہوئی ہے کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (APNS) 25 ستمبر کو نیشنل نیوز پیپر ریڈرشپ ڈے منا رہی ہے۔ اس موقع پر وہ اخباری برادری کے تمام اراکین کو ان کی قیمتی خدمات پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اخبارات کئی دہائیوں سے بنیادی اور معتبر ذرائع ابلاغ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور ریڈیو و ٹیلی ویژن جیسے الیکٹرانک میڈیا کے دور میں بھی اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اخبارات پڑھنے والے ہمیشہ سے معاشرے کے باخبر اور باشعور افراد سمجھے جاتے ہیں۔ اخبار بینی کی عادت نہ صرف شرح خواندگی کو فروغ دیتی ہے بلکہ عوام کو علم و آگہی کے ساتھ عالمی امور سے باخبر رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
جماعت اسلامی اور اسٹوڈنٹس کوآرڈینیشن کمیٹی کا اسلام آباد میں پرائیویٹ ہاسٹلز کے خلاف کریک ڈاؤن پر یکم اکتوبر کو احتجاج کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ اخبارات کھیل، تفریح، سیاست اور تاریخ سمیت مختلف موضوعات پر جامع رپورٹنگ اور ماہرین کی رائے پیش کرتے ہیں، جو انہیں مستند معلومات اور ذمہ دار تجزیے کا معتبر ذریعہ بناتا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل دور میں، جہاں غلط اور جھوٹی خبریں تیزی سے پھیلتی ہیں، وہاں اخبارات کی ساکھ اور جواب دہی انہیں بدستور ایک قابلِ اعتماد معلومات کا ذریعہ بنائے ہوئے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر مدیران، صحافیوں، عملے اور اخباری صنعت سے وابستہ تمام افراد کو قوم کے لیے ان کی گراں قدر خدمات پر سراہا۔
لاہور میں 50 سالہ شخص کے اندھے قتل کا معمہ حل، قاتلہ بیوی بیٹے سمیت گرفتار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کی مدد بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے کرے، بلاول بھٹو کا مطالبہ
کراچی:چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جائے، پچھلے سیلاب میں بھی وفاقی حکومت نے یہی کام کیا اور کووڈ کی وبا کے دوران بھی ہم نے یہی کیا تھا۔
وزیراعلیٰ ہاوس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے امداد دینے کی درخواست کی تھی، ہم نے بل معاف کرنے کی بات کی تھی جس پر وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بل معاف کیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے بےنظیر ہاری کارڈ کے ذریعے چھوٹے کاشت کاروں کی مدد کا فیصلہ کیا ہے۔ کسانوں کی ڈی اے پی اور یوریا کی خریداری میں مدد کریں گے، امید ہے جلد یہ سلسلہ شروع ہو جائے گا، گندم کے کاشت کاروں کی مدد کریں گے تاکہ گندم درآمد کرنی نہ پڑے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ گندم امپورٹ کرنے پر پاکستان کا پیسہ باہر جاتا ہے، اس سے بہتر ہے کہ وہ پیسہ اپنے کسانوں پر خرچ کریں اور امپورٹ کے بجائے گندم ایکسپورٹ کریں، وفاقی حکومت اگر ہمیں سپورٹ کرے تو مدد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت زرعی ایمرجنسی کے تحت آئی ایم ایف سے بات کرے، گندم خریداری اور امدادی قیمت نہ دینے کے معاملے پر آئی ایم ایف سے بات کرے جبکہ ٹیکس کی مد میں بھی کسانوں کو ریلیف دیا جائے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صوبہ پنجاب خصوصاً جنوبی پنجاب میں نقصان بہت زیادہ ہے، پنجاب حکومت کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے کسانوں کے نقصانات پورے کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن سیلاب کے دوران کسانوں کی مدد بہت ضروری ہے، آگے آپ کیا کریں گے وہ ٹھیک ہے لیکن آج آپ کیا کر رہے ہیں سوال یہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کسانوں کی مدد کریں، وفاقی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ پنجاب، گلگت بلتستان اور کے پی میں کسانوں کی بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ریلیف دے۔ آج اگر یہ نہیں کیا جا رہا تو میرا سوال ہے کہ جنوبی پنجاب کے عوام کا قصور کیا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سب سے زیادہ بینیفشری پنجاب سے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت کو فوری طور پر عالمی امدادی اداروں سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے تھی، میں تنقید نہیں کر رہا یقیناً وفاقی حکومت کوششیں کر رہی ہوگی لیکن اگر اپیل ہوتی تو مدد کا حجم بڑھ جاتا، ماضی میں ہر مصیبت میں وفاقی حکومت نے عالمی امداد کے لیے اپیل کی تھی۔