فواد چوہدری نے فلک جاوید کی گرفتاری پر رد عمل جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پی ٹی آئی کی ورکر فلک جاوید کو دو روز قبل جعلی ویڈیو کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا جو کہ عظمیٰ بخاری کی مدعیت میں درج ہے تاہم اب س معاملے پر سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے رد عمل جاری کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ جو بھی ضمیر رکھتا ہے وہ اس معاملے میں عظمیٰ بخاری کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ خواتین رہنماؤں جیسے بشریٰ بی بی ، علیمہ خان اور مریم نواز شریف اور دیگر کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے قانونی تحفظ ملنا چاہیے، میں نے کافی عرصہ پہلے پی ایم ڈی اے (PMDA) کو تجویز دی تھی لیکن سیٹھ میڈیا نے شہریوں کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے بچانے کے اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔ ابھی بھی اصل حل پی ایم ڈی اے ہے، فوجداری قوانین نہیں، میں تمام سیاسی جماعتوں خصوصاً مسلم لیگ ن سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سوشل میڈیا ٹیموں کی سیاسی مخالفین کی توہین اور تذلیل کی سرپرستی نہ کریں، آپ اپنے گھر میں سانپ پال کر خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتے۔
ملٹری کورٹ سے سزا کیخلاف اپیل ؛لاہور ہائیکورٹ کی وفاقی سیکرٹری قانون کو معاملہ کابینہ میں پیش کرنے کیلئے 10دن کی مہلت
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ذہن بدل لیا، سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں: شاہد خان آفریدی
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ میں نے اپنا ذہن تبدیل کر لیا ہے، میں سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں تقریب کے دوران شاہد آفریدی سے سوال کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر ایک مخصوص طبقہ آپ سمیت ملک کے حقیقی ہیروز کے خلاف منفی مہم چلاتا ہے، حالانکہ آپ وہ شخصیت ہیں جو ہمیشہ اپنے ملک اور اس کے ہیروز کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر مجھے ان لوگوں کی باتوں کی پرواہ ہوتی تو میں کبھی کوئی بات نہ کرتا، سوشل میڈیا پر جھوٹ بول کر لائیکس یا ویوز حاصل کرنا میرا مقصد نہیں، میرا سوشل میڈیا میرے روزگار کا ذریعہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں سوشل میڈیا پر جھوٹ بول کر اپنی اولاد کیلئے حرام کمائی نہیں لا سکتا، اسی لئے میں سوشل میڈیا زیادہ استعمال بھی نہیں کرتا۔سیاست میں انٹری کے سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ میرے لئے دعا کیجیے گا کہ میں سیاست سے ہمیشہ دور رہوں، کیونکہ میرے پاس ایک ہی پارٹی تھی جہاں مجھے جانا تھا، لیکن 2019 یا 2020 میں ذہن تبدیل کیا اور فیصلہ کیا کہ نہیں یہ میرے بس کی بات نہیں ہے میں سیاست نہیں کر سکتا۔