پریم یونین سندھ ایمپلائز الائس کی احتجاجی تحریک کی حمایت کرتی ہے ، خیرمحمد تنیو
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان ریلوے پریم یونین (سی بی اے ) کے مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو نے کہا ہے کہ ہم سرکاری ملازمین ڈسپیرٹی الاؤنس میں 50 فیصد اضافے ،پنشن میں کٹوتی و دیگر مراعات میں خاتمے کیخلاف سندھ ایمپلائز الائنس کی احتجاجی تحریک کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مطالبات نہ صرف جائز ہیں بلکہ آئینِ پاکستان 1973ء کے تحت پنشن کو تحفظ حاصل ہے۔ اس کے باوجود سندھ حکومت کے عزائم افسوسناک اور ناقابلِ قبول ہیں۔ اگر 60 سال کی عمر کے بعد ایک ملازم کو پنشن تک میسر نہ ہو تو وہ اپنی باقی زندگی کا نظام کیسے چلائے گا؟ یہی پنشن ان کے خوابوں اور ضروریات کا سہارا ہے۔ اسی پر ان کے بچوں کی شادی بیاہ، مکان کی تعمیر اور زندگی کے دیگر تقاضے وابستہ ہیں۔ سندھ حکومت دراصل ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کے حق سے محروم کرکے انہیں بھیک مانگنے پر مجبور کرنا چاہتی ہے۔ سندھ ایمپلائز الائنس کا احتجاج سرکاری دفاتر کی تالا بند تیسری روز بھی جاری رہا سرکاری ملازمین اور مزدور طبقے کی خوشحالی، تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے سرگرم عمل رہیں گے۔ ہمارا عزم ہے کہ ہم عدل و انصاف، امن و سلامتی اور ایک ظالمانہ نظام کے خاتمے کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں گے۔ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ھیں کہ وہ انتشار پھیلانے والی نوٹیفکیشنز واپس لے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کے تبادلوں اور بھرتیوں کی پابندی ختم
خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کے تقرر و تبادلوں اور بھرتیوں پر عائد پابندی اٹھا لی گئی۔ مذکورہ پابندی وزیراعلیٰ نے کابینہ کی عدم تشکیل کے باعث عائد کی تھی، کابینہ کی تشکیل کے بعد اب پابندی اٹھالی گئی ہے۔ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی آسامیوں پر تبادلے متعلقہ انتظامی سیکرٹری، وزیر، مشیر یا معاون خصوصی کی اجازت سے ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بھرتیوں پر بھی عائد پابندی ختم کر دی گئی۔ بھرتی کا عمل میرٹ پر کیا جائے۔ گریڈ 20 کے سینیئر پولیس آفیسر محمد علی گنڈاپور پور ایڈیشنل آئی جی ایلیٹ فورس خیبر پختونخوا تعینات کر دیے گئے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق محمد حسین کو ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹیگیشن خیبر پختونخوا تعینات کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے مذکورہ ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی گئی۔