حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا

اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولائی میں پیپلزپارٹی وفاق کا حصہ بن جائے گی، اگلے مرحلے میں پیپلزپارٹی پنجاب حکومت کا بھی حصہ بنے گی

پاکستان پیپلزپارٹی پیپلزپارٹی وفاق میں وزارتیں لینے پر ضامند ہوگئی ہے اور جولائی میں مرکزی حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا بھی امکان ہے ۔ ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مقتدر حلقوں نے پیپلزپارٹی کو راضی کرلیا اور پیغام دیا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں اور ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا۔مقتدر حلقوں نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے اور اس حوالے سے مقتدر حلقوں نے دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا ہے جبکہ دیگر سیاسی قوتوں کو بھی ایک پیج پر لایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جس کے بعد جولائی میں پیپلزپارٹی وفاق کا حصہ بن جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں پیپلزپارٹی پنجاب حکومت کا بھی حصہ بنے گی اور اس حوالے سے دونوں جماعتوں کے درمیان بیک ڈور بات چیت شروع ہوگئی ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

فوج کو سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد:

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج کو سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، برائے مہربانی فوج کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے۔

بی بی سی کو انٹرویو میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فوج ہمیشہ سے ہی اس بات پر واضع ہے کہ سیاست سیاستدانوں کا کام ہے، جو بھی حکومت ہوتی ہے وہ ہی اس وقت کی ریاست ہوتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے فوج کے خلاف بہت سی افواہیں اور مفروضے پھیلائے جاتے ہیں، معرکہِ حق آیا تو کیا فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ کیا قوم کو کسی پہلو میں فوج کی کمی محسوس ہوئی؟

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر مکمل توجہ دیتے ہیں اور ہماری وابستگی پاکستان کے عوام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری اور پاکستانیوں کے تحفظ سے ہے۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی فوج متعدد مواقع پر سیاسی حکومت، چاہے وہ وفاقی ہو یا صوبائی، کے احکامات اور ہدایات پر عمل کرتی ہے۔

بلوچستان میں امن و امان

بلوچستان کی صورتحال سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم عوام کی فوج ہیں اور یہ بھارت کی جانب سے پھیلایا گیا پروپیگنڈا ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستانی فوج کے ساتھ نہیں ہیں۔ بلوچستان اور پاکستان ایک ہیں، یہ ہمارے سر کا تاج ہے۔ بلوچستان اور پاکستان کے درمیان کوئی علیحدگی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور بلوچستان کی حکومت بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی کے لیے مختلف شعبوں میں دن رات کام کر رہی ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ فوج جبری گمشدگیوں کی اجازت نہیں دیتی، حکومت پاکستان ہر ایک ایک لاپتا بندے کو تلاش کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ کسی کے پاس یہ حق نہیں کہ وہ کسی بھی شخص کو غائب کرے، اس کو اٹھائے اور اس کو حبس بے جا میں رکھے۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک مکمل طور پر آزاد اور بااختیار کمیشن لاپتا افراد کے کیسوں پر کام کرنے کے لیے مامور ہے، البتہ پاکستان میں قانون کے نظام کو موثر اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری اوّلین ترجیح پاکستانی شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فی الحال وفاق سے پیپلز پارٹی کو وفاق میں شمولیت کی کوئی آفر نہیں کی گئی، شرجیل میمن
  • پیپلز پارٹی کی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے خبروں کی واضح تردید
  • پیپلزپارٹی وفاق میں وزارتیں لینے پر رضامند
  • پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت میں شمولیت کا امکان، اعلیٰ عہدیداروں میں رابطے
  • پیپلز پارٹی کا وفاقی حکومت میں شمولیت کا امکان،اعلی عہدیداروں میں رابطے
  • پیپلزپارٹی وفاق میں وزارتیں لینے پر رضامند ہوگئی
  • پی پی کی وفاق و پنجاب حکومت میں شمولیت پر پارٹی قیادت کی سطح پر ن لیگ سے بات چیت
  • سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
  • فوج کو سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر