مودی حکومت کے اقدامات ظلم و جبر، نگرانی اور نفسیاتی جنگ پر مبنی نو آبادیاتی ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے کیونکہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ جموں و کشمیر میں من گھڑت الزامات پر گھروں پر چھاپے مار رہی ہیں، ڈاکٹروں اور بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہیں اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے کہا کہ بھارتی فورسز آزادی پسند کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں اندھا دھند چھاپے اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کر رہی ہیں۔

10 نومبر کو لال قلعہ کے واقعے کے بعد سے سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو جن میں ڈاکٹر، ماہرین تعلیم اور طلباء شامل ہیں، من گھڑت الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے اور دہشت گردی کی جھوٹی کہانیاں گھڑی جا رہی ہیں۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یواے پی اے اور پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) جیسے کالے قوانین کو بغیر ثبوت یا منصفانہ ٹرائل کے من مانی گرفتاریوں کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ گھروں پر چھاپے مارے جاتے ہیں، جائیدادوں پر قبضہ کیا جاتا ہے اور لوگوں کو تلاشی کے بہانے ہراساں کیا جاتا ہے جبکہ ”وائٹ کالر عسکریت پسندی” کا لیبل لگا کر جان بوجھ کر پیشہ ور افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائیاں اختلاف رائے کو دبانے، تعلیم کو جرم بنانے اور آزادی کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کو سزا دینے کی کوشش ہے۔ مودی حکومت کے اقدامات ظلم و جبر، نگرانی اور نفسیاتی جنگ پر مبنی نو آبادیاتی ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل جبر کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ آزادی غیر متزلزل ہے۔ انہوں نے کہا کشمیریوں کو دہشت زدہ کرنے اور ظلم کا نشانہ بنانے پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیریوں کو رہی ہیں کے لیے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

ڈی ایف پی کا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے منظم جبر پر ایمنسٹی انٹرنیشنل سے مداخلت کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے قائم مقام صدر محمود احمد ساغر نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر اگنیس کالمارڈ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ کشمیریوں کی منظم پروفائلنگ اور سیاسی قیدیوں کی سنگین صورتحال فوری عالمی مداخلت کا تقاضا کرتی ہے اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے بڑھتے ہوئے ظلم و جبر کو روکنے کے لئے فوری مداخلت کرے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے قائم مقام صدر محمود احمد ساغر نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر اگنیس کالمارڈ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ کشمیریوں کی منظم پروفائلنگ اور سیاسی قیدیوں کی سنگین صورتحال فوری عالمی مداخلت کا تقاضا کرتی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کی توجہ بھارتی حکام کی طرف سے کشمیریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک، ان کی پرامن سیاسی امنگوں کو دبانے اور ظلم و جبر کے ذریعے اختلاف رائے کو دبانے کی طرف مبذول کرائی۔ محمود ساغر نے کہا کہ نئی دہلی میں ہونے والے حالیہ دھماکے کے بعد بھارتی سرزمین پر کشمیری طلباء، پیشہ ور افراد اور کاروباری طبقے کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوف و دہشت کا ماحول مزید گہرا ہو گیا ہے کیونکہ ہندو انتہاپسند اور بھارتی میڈیا کشمیریوں کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ کھلے عام کشمیریوں کو اجتماعی سزا دینے اور بے دخل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری کشمیری قوم کو انتہا پسند قرار دینے سے صرف حکمران بی جے پی کو فائدہ ہے جس نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے اور ظلم کو تیزتر کرنے کے لیے بارہا ایسے واقعات کا فائدہ اٹھایا ہے۔محمود ساغر نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں،چھاپوں اور گرفتاریوں میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ہزاروں شہریوں کو اٹھایا جا رہا ہے اور تلاشی کے بہانے پورے محلوں کو رات کے دروان گھروں سے نکالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے، ان کی تذلیل اور جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے ٹھٹھرتی ہوئی سردیوں میں رات کے دوران مردوں، عورتوں اور بچوں کو گھروں سے باہر کھڑا کرنے پر بھارتی فورسز کی مذمت کی۔ ڈی ایف پی رہنما نے کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالتِ زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا جن میں سے اکثر کو جان لیوا حالات میں گھر سے دور رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دانستہ طور پر کشمیری قیدیوں کو طبی سہولیات اور بنیادی حقوق سے محروم رکھ رہے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے 1994ء میں ضمیر کا قیدی قرار دئے گئے سینئر کشمیری رہنما شبیر احمد شاہ کے کیس کو اجاگر کرتے ہوئے محمود ساغر نے کہا کہ شبیر شاہ اور بہت سے دوسرے لوگ سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن ان کا علاج نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے اور منظر عام پر لانے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کو سراہا اور تنظیم پر زور دیا کہ وہ بھارتی مظالم کو روکنے کے لئے فوری مداخلت کرے۔ انہوں نے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں منظم جبر پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے، سیاسی قیدیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات کو برقرار رکھنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی ایف پی کا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے منظم جبر پر ایمنسٹی انٹرنیشنل سے مداخلت کا مطالبہ
  • مقبوضہ کشمیر میں تاجروں کے خلاف کریک ڈائون
  • نو منتخب وزیر اعظم آزاد کشمیر کی حلف برداری کی تقریب کا باقاعدہ شیڈول جاری
  • عرفان صدیقی کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی‘ یوسف رضا گیلانی
  • کشمیریوں کو انسانیت اور جمہوریت کے نقطہ نظر سے دیکھنے کی ضرورت ہے، میرواعظ عمر فاروق
  • بھارت کشمیریوں کے ساتھ اپنے سلوک پر سنجیدگی سے غور کرے، میر واعظ
  • خودکش حملوں کے خلاف ہڑتال ختم، کیسز کی قانونی کارروائی شروع
  • خودکش دھماکے کے خلاف 3 روزہ ہڑتال ختم، کیسز کی سماعت کا باقاعدہ آغاز
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا معافی کے باوجود بی بی سی کے خلاف کیس کا اعلان