ذکر امام حسین (ع) سنت رسول (ص) اور عظیم عبادت ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
سکھر میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ذکر امام حسین (ع) اور مجالس عزاء کو جرم قرار دیکر عزاداروں کیخلاف وسیع پیمانے پر ایف آئی آرز درج کرنا نہ صرف شرمناک عمل ہے، بلکہ آئین پاکستان اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ذکر امام حسین علیہ السلام سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عظیم عبادت ہے۔ ذکر حسین علیہ السلام کو جرم قرار دے کر ایف آئی آرز درج کرنا شرمناک عمل اور آئین پاکستان سے بغاوت ہے۔ پنجاب حکومت عزاداروں کے خلاف جعلی مقدمات کا اندراج بند کرے۔ یہ بات انہوں نے سکھر میں سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میدان کربلا میں دین اسلام کی بقا کے لئے جو عظیم قربانی پیش کی، وہ تاریخ انسانی میں بے مثال ہے۔ کربلا ہر دور کے انسان کے لئے مشعل راہ اور نظام حیات ہے۔ عصر حاضر میں کربلا کے پیروکار یزید وقت کے سامنے سینہ سپر ہیں۔ ان کی شجاعت اور استقامت نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور مجالس عزاء کے خلاف ظالمانہ ایس او پیز اور بے جا رکاؤٹیں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عزاداروں کے خلاف وسیع پیمانے پر مقدمات کے اندراج کا آغاز انتہائی تشویشناک ہے۔
علامہ ڈومکی نے کہا کہ پنجاب حکومت ابن زیاد اور عمر سعد کے نقش قدم پر چلنے سے گریز کرے۔ ذکر امام حسین علیہ السلام اور مجالس عزاء کو جرم قرار دے کر عزاداروں کے خلاف وسیع پیمانے پر ایف آئی آرز درج کرنا نہ صرف شرمناک عمل ہے، بلکہ آئین پاکستان اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس، جلوس اور عزاداری امام حسین علیہ السلام عظیم عبادت ہے، اور ہم کسی صورت بھی اس ظلم اور جبر کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علماء، خطباء اور ذاکرین کو چاہئے کہ پنجاب میں جاری اس مجرمانہ اور ظالمانہ رویے کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزاء کے خلاف مقدمات کا اندراج آئین پاکستان سے بغاوت اور بنیادی انسانی و شہری حقوق پر حملہ ہے۔ وفاقی حکومت کے ایک وزیر کی جانب سے جاری کردہ خط، جس میں وزیراعظم پاکستان کو متوجہ کیا گیا ہے کہ عزاداری کے خلاف مقدمات حقوق انسانی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں شیعہ سنی مسلمان عاشقان اہل بیت اور عزادار اپنے آئینی، قانونی اور مذہبی حق کا ہر فورم پر دفاع کریں گے، اور عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام کے راستے میں کھڑی کی گئی ہر رکاؤٹ کو مسترد کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امام حسین علیہ السلام انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان پنجاب حکومت علامہ مقصود مجالس عزاء کہ پنجاب ڈومکی نے کے خلاف
پڑھیں:
کراچی، فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، ویڈیو
اسلام ٹائمز: احتجاجی مظاہرے سے اسد اللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ، میجر (ر) قمر عباس، ارشد نقوی، علامہ عقیل انجم قادری، علامہ قاضی احمد نورانی، پیر ازہر ہمدانی، محمد حسین محنتی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، فیصل بلوچ، یونس بونیری، ارم بٹ، حمزہ نقوی، پاسٹر ایمانوئیل، حسیب جمالی، جمشید حسین اور ڈاکٹر صابر ابو مریم و دیگر نے خطاب کیا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید ظفر جعفری
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے سامنے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں سینکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر صمود فلوٹیلا کی حمایت میں نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے نمائندوں بشمول ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سابق رکن سندھ اسمبلی میجر (ر) قمر عباس، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارشد نقوی، جمعت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ عقیل انجم قادری، علامہ قاضی احمد نورانی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما پیر ازہر علی شاہ ہمدانی، سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، مرکزی مسلم لیگ کے رہنما فیصل بلوچ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ارم بٹ، پاکستان نظریاتی پارٹی کے حمزہ نقوی، مسیحی رہنما پاسٹر ایمانوئیل، وکلاء رہنما حسیب جمالی، ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے جمشید حسین اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ ٹرمپ پلان کو مسترد کرتے ہیں اور فلسطین کا مستقل فلسطینیوں کو طے کرنا چاہئیے، امریکا کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ امن کے نام پر فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کو مسلط کرے، فلسطین ہمیشہ فلسطینوں کا تھا اور ہے، اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے۔ رہنماؤں نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دنیا بھر کی حکومتوں اور خاص طور پر اسلامی و عرب حکومتوں کو چاہئیے کہ غزہ کے دفاع کیلئے مشترکہ حکمت عملی کا تعین کریں اور غزہ کا محاصرہ توڑنے کیلئے عملی اقدمات کریں۔ مقررین نے امریکی صدر ٹرمپ کے امن پلان کو فلسطین دشمن پلان قرار دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پلان کی حمایت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے بیان کو واپس لیں۔ مقررین نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فلسطین کاز کی حمایت میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ کے مؤقف کی تجدید کی جائے۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکا مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگائے۔ مظاہرے میں عبدالوحید یونس، یاور عباس، ابراہیم چترالی، اعجاز فضل، مفتی محمد سعید، فروا حسن، نسرین حسین، جبین عالم، فرید میمن، قاضی زاہد حسین سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial