عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزاء سے خطاب میں معروف عالم دین نے کہا کہ ایام عزاء کا آغا ہوچکا ہے اور حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی جانب سے صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے کئے گئے تمام تر اعلانات ابھی تک صرف اعلان ہی ہیں جبکہ عملی اقدامات انجام نہیں دئیے گئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے مہینے میں نواسہ پیغمبر اکرم (ص) جناب سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھ باوفا ساتھیوں اور آپ علیہ السلام کے اہل و عیال نے دین مبین اسلام کی بقاء کی خاطر وقت کے یزید فاسق و فاجر حکومت کے خلاف قیام کرتے ہوئے راہ خداوندی میں اپنی اور اپنے اہل و عیال کے ہمراہ قربانی پیش کی تاکہ رسول اکرم (ص) کا تعارف کردہ اسلام انحرافات اور خرافات سے محفوظ رہ سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلستان سوسائٹی عشرہ محرم الحرام کی دوسری مجلس عزاء سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام 1447 ہجری کی آمد کے ساتھ دنیا بھرکے گوشہ و کنار میں نواسہ رسول اکرم (ص) سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ علیہ السلام کے با وفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، سرزمین پاکستان پر بھی دنیا بھر کی طرح عاشقان رسول (ص) نواسہ رسول (ص) کی شہادت اور آپ علیہ السلام کے باوفا اور جانثار ساتھیوں او ر اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کے لئے آمادہ ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سید الشہداء کی یاد اور عزاداری کے اجتماعات کو حتمی شکل دے رہے ہیں تاکہ پیغمبر گرامی قدر حضرت محمد مصطفی (ص) اور خاتون جنت جناب سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کو ان کے فرزند ارجمند حضرت امام حسین علیہ السلام اور باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کا پرسہ پیش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی عاشقان مصطفی (ص) و عاشقان اہلبیت علیہم السلام قیام پاکستان سے قبل اور پاکستان کے قیام کے بعد سے سید الشہداء کی یاد مناتے آئے ہیں اور یہ سلسلہ پوری مذہبی عقیدت اور جوش و جذبہ کے ساتھ آج بھی جاری و ساری ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے مملکت خداداد پاکستان میں ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں جہاں مملکت کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں وہاں عزاداری سید الشہداء کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنا کر سید الشہداء اور ان کے باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی اسلام کی خاطر پیش کی جانے والی عظیم قربانیوں کو فراموش کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے حکومت بھی ان دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی سمیت اندرون سندھ تمام اضلاع میں عزاداری نواسہ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے، ہم وزیرا علیٰ سندھ اور شہر کراچی کی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر میں جگہ جگہ مون سون بارشوں کے بعد موجود کچرے کے ڈھیر اور سڑکوں پر بہتے بارش اور سیوریج کے گندے پانی کی صفائی کا فی الفور انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایام عزاء کا آغاز ہوچکا ہے اور حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی جانب سے صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے کئے گئے تمام تر اعلانات ابھی تک صرف اعلان ہی ہیں جبکہ عملی اقدامات انجام نہیں دیئے گئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے ماہ محرم الحرام سے ایام عزاء کے آغاز کے سلسلہ میں عزاداری ونگ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، عزاداری ونگ کراچی کی ذمہ داری رضی حیدر رضوی انجام دیں گے، عزاداری ونگ شہر بھر میں عزاداری سے متعلق معاملات کی 24/7 مانیٹرنگ کرے گا اور پولیس سمیت رینجرز اور دیگر اداروں کے ساتھ انتظامی معاملات میں بھی کو آرڈی نیشن قائم کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امام حسین علیہ السلام انہوں نے کہا کہ علیہ السلام کے ساتھیوں اور ا محرم الحرام سید الشہداء کرتے ہیں کے ساتھ کی یاد

پڑھیں:

فرقہ واریت اور نفرت حسینیت کے پیغام کی نفی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

محرم الحرام کے آغاز پر اپنے پیغام میں بانی تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ خانوادہ رسول ﷺ کی یہ قربانی فقط ایک واقعہ نہیں بلکہ قیامت تک کیلئے ظلم کیخلاف مزاحمت، حق کی حمایت اور باطل سے انکار کا استعارہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ حضرت امام حسینؑ کی سیرت مبارکہ سے سبق لینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ امت مسلمہ کو فرقہ واریت، نفرت اور عدم برداشت سے نکل کر محبت، بھائی چارے اور اتحاد کی راہ اپنانا ہو گی، یہی حسینیت کا اصل پیغام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے محرم الحرام کے آغاز پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ محرم الحرام کا مہینہ ہمیں عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ نواسہ رسول حضرت امام حسینؑ نے کربلا کے میدان میں دین اسلام کی بنیادوں کے تحفظ کیلئے سب کچھ قربان کر دیا مگر یزید کے ظلم و بربریت اور خلاف دین و خلاف شرع اقدامات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ خانوادہ رسول ﷺ کی یہ قربانی فقط ایک واقعہ نہیں بلکہ قیامت تک کیلئے ظلم کیخلاف مزاحمت، حق کی حمایت اور باطل سے انکار کا استعارہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ حضرت امام حسینؑ کی سیرت مبارکہ سے سبق لینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ امت مسلمہ کو فرقہ واریت، نفرت اور عدم برداشت سے نکل کر محبت، بھائی چارے اور اتحاد کی راہ اپنانا ہو گی، یہی حسینیت کا اصل پیغام ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ محرم کے ایام میں تمام مکاتب فکر کے علما کو چاہئے کہ وہ رواداری، بھائی چارے اور امن کا پیغام عام کریں۔ فرقہ واریت اور نفرت حسینیت کے پیغام کی نفی ہے۔ حسینی ہونے کا مطلب ہے امن، عدل اور اخوت کو فروغ دینا۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام صبر، قربانی اور عدل و انصاف کے قیام کا مہینہ ہے۔ حضرت امام حسین علیہ السلام نے معرکۂ کربلا میں ظلم، جبر، فتنہ و فساد کیخلاف استقامت، غیرتِ ایمانی اور اخلاص کی ایسی مثال قائم کی جو رہتی دنیا تک انسانیت کیلئے مشعلِ راہ ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ امام عالی مقامؑ کی شہادت درحقیقت دینِ محمدی ﷺ کے تحفظ اور انسانی وقار کی بحالی کی جدوجہد ہے۔ ان کا مقصد اقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ باطل کے نظام کے سامنے کلمۂ حق بلند کرنا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ امام حسینؑ کا نام آج بھی مظلوموں، حق پرستوں اور اصلاح کے علمبرداروں کا عنوان ہے۔

انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کا پیغام ہمیں جھنجھوڑتا ہے کہ ظلم، بدعنوانی، فرقہ واریت اور ناانصافی کیخلاف حسینی کردار اپنائیں اور امت کے درمیان اتحاد، یگانگت، رواداری اور باہمی احترام کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا آج امت مسلمہ کو امام حسینؑ کی سیرت سے وحدت، ایثار، شجاعت، اور شعور کا درس لینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ذکر امام حسین (ع) سنت رسول (ص) اور عظیم عبادت ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • خیرپور: شہدائے کربلا کی یاد میں عزاداری کا سلسلہ تیز ہوگیا
  • ایام عزاء میں کوئی ناانصافی منظور نہیں، حکومت شرپسند عناصر کو اپنی گرفت میں رکھے، علامہ علی انور جعفری
  • محرم الحرام دعوت دیتا ہے کہ ہم ظالم کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عہد کریں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
  • محرم تاریخ اسلام کی عظیم شہادتوں کی یاد دلاتا ہے ‘حافظ ادریس
  • باطنی نفس کے ساتھ جہاد بیرونی دشمن سے جہاد سے بھی برتر اور دشوار تر ہے، علامہ شہنشاہ نقوی
  • دین محمدی کی حفاظت اور بقاء کیلئے امام عالی مقام نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا، علامہ شبیر میثمی
  • قلات، محرم الحرام کے انتظامات سے متعلق اہم اجلاس، علامہ مقصود ڈومکی کی آنلائن شرکت
  • فرقہ واریت اور نفرت حسینیت کے پیغام کی نفی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری