یزیدی طاقتیں آج بھی اسلام اور عزاداری امام حسینؑ کے خلاف ہیں، علامہ باقر زیدی
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزاء سے خطاب میں معروف عالم دین نے کہا کہ ایام عزاء کا آغا ہوچکا ہے اور حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی جانب سے صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے کئے گئے تمام تر اعلانات ابھی تک صرف اعلان ہی ہیں جبکہ عملی اقدامات انجام نہیں دئیے گئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے مہینے میں نواسہ پیغمبر اکرم (ص) جناب سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھ باوفا ساتھیوں اور آپ علیہ السلام کے اہل و عیال نے دین مبین اسلام کی بقاء کی خاطر وقت کے یزید فاسق و فاجر حکومت کے خلاف قیام کرتے ہوئے راہ خداوندی میں اپنی اور اپنے اہل و عیال کے ہمراہ قربانی پیش کی تاکہ رسول اکرم (ص) کا تعارف کردہ اسلام انحرافات اور خرافات سے محفوظ رہ سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلستان سوسائٹی عشرہ محرم الحرام کی دوسری مجلس عزاء سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام 1447 ہجری کی آمد کے ساتھ دنیا بھرکے گوشہ و کنار میں نواسہ رسول اکرم (ص) سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ علیہ السلام کے با وفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، سرزمین پاکستان پر بھی دنیا بھر کی طرح عاشقان رسول (ص) نواسہ رسول (ص) کی شہادت اور آپ علیہ السلام کے باوفا اور جانثار ساتھیوں او ر اہل و عیال کی قربانی کی یاد منانے کے لئے آمادہ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سید الشہداء کی یاد اور عزاداری کے اجتماعات کو حتمی شکل دے رہے ہیں تاکہ پیغمبر گرامی قدر حضرت محمد مصطفی (ص) اور خاتون جنت جناب سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کو ان کے فرزند ارجمند حضرت امام حسین علیہ السلام اور باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کا پرسہ پیش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی عاشقان مصطفی (ص) و عاشقان اہلبیت علیہم السلام قیام پاکستان سے قبل اور پاکستان کے قیام کے بعد سے سید الشہداء کی یاد مناتے آئے ہیں اور یہ سلسلہ پوری مذہبی عقیدت اور جوش و جذبہ کے ساتھ آج بھی جاری و ساری ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے مملکت خداداد پاکستان میں ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں جہاں مملکت کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں وہاں عزاداری سید الشہداء کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنا کر سید الشہداء اور ان کے باوفا ساتھیوں اور اہل و عیال کی اسلام کی خاطر پیش کی جانے والی عظیم قربانیوں کو فراموش کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے حکومت بھی ان دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی سمیت اندرون سندھ تمام اضلاع میں عزاداری نواسہ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے، ہم وزیرا علیٰ سندھ اور شہر کراچی کی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر میں جگہ جگہ مون سون بارشوں کے بعد موجود کچرے کے ڈھیر اور سڑکوں پر بہتے بارش اور سیوریج کے گندے پانی کی صفائی کا فی الفور انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایام عزاء کا آغاز ہوچکا ہے اور حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی جانب سے صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے کئے گئے تمام تر اعلانات ابھی تک صرف اعلان ہی ہیں جبکہ عملی اقدامات انجام نہیں دیئے گئے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے ماہ محرم الحرام سے ایام عزاء کے آغاز کے سلسلہ میں عزاداری ونگ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، عزاداری ونگ کراچی کی ذمہ داری رضی حیدر رضوی انجام دیں گے، عزاداری ونگ شہر بھر میں عزاداری سے متعلق معاملات کی 24/7 مانیٹرنگ کرے گا اور پولیس سمیت رینجرز اور دیگر اداروں کے ساتھ انتظامی معاملات میں بھی کو آرڈی نیشن قائم کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امام حسین علیہ السلام انہوں نے کہا کہ علیہ السلام کے ساتھیوں اور ا محرم الحرام سید الشہداء کرتے ہیں کے ساتھ کی یاد
پڑھیں:
جسٹس ریٹائرڈ کوثر سلطانہ حسین ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا کی وائس چانسلر مقرر
صوبے کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ نے جسٹس (ر) کوثر سلطانہ حسین کو کراچی میں سرکاری سطح پر قانون کی تعلیم کی صوبے کی واحد یونیورسٹی "ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء" کا وائس چانسلر مقرر کردیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے منظوری کے بعد تقرری کا نوٹیفکیشن محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے جاری کردیا گیا یے، جس کے مطابق ان کی تقرری 4 برس کے لیے کی گئی ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق تقرری کی سفارش پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع کی زیر صدارت وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے موجود تلاش کمیٹی search committee نے کی تھی اور بھجوائے گئے پینل میں ان کا نمبر پہلا تھا ۔
یاد رہے کہ مذکورہ اسامی گزشتہ تقریبا 3 برس سے خالی تھی اور پہلے اس یونیورسٹی کا عارضی چارج ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اور ازاں بعد سندھ مدرسہ الاسلام کے وائس چانسلر کے پاس رہا مذکورہ تقرری دوسری بار دیے گئے۔
اشتہار پر اسکروٹنی اور انٹرویو کے بعد کی گئی ہے کیونکہ پہلی بار دیے گئے اشتہار میں اسکروٹنی اور انٹرویو کے بعد کوئی امیدوار بھی 50 فیصد سے زائد نمبر نہیں کے سکا تھا، جس کے بعد تلاش کمیٹی نے وزیر اعلی سندھ سے اس اسامی کو re advertise کرنے کی سفارش کی تھی تاہم اس فیصلے میں خاصا وقت لگ گیا۔
علاوہ ازیں "ایکسپریس" کے رابطہ کرنے پر جسٹس کوثر سلطانہ کا کہنا تھا کہ وہ جمعہ کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گی وہ دیانت داری کے ساتھ کام پر یقین رکھتی ہیں اور امید ہے کہ یونیورسٹی کی بہتری کے لیے جلد مشکلات پر قابو پالیں گی۔