اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہا کہ ایران پر "فتح" غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے "مواقع" فراہم کر رہی ہے۔نیتن یاہو نے اتوار کی شام اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ میں آپ کے سامنے یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں، جیسا کہ آپ شاید جانتے ہیں کہ ہماری فتح کے بعد اب کئی مواقع دستیاب ہیں۔ سب سے پہلے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ کے مسئلے کو بھی حل کرنا ہے۔ حماس پر قابو پانا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہم ان دونوں کاموں کو انجام دیں گے۔ نیتن یاہو نےیہ بات داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے حکام اور ملازمین سے خطاب کے دوران کی۔ایک بے مثال موقعدوسری جانب اسرائیلی اعلیٰ حکام نے انکشاف کیا کہ آنے والے دن ڈرامائی ہوں گے اور ایک بے مثال موقع فراہم کریں گے۔ اسرائیلی میڈیا نے مزید کہا کہ فوج "عربات جدعون" آپریشن کے اختتام کے بعد غزہ میں ایک معاہدے کو ترجیح دیتی ہے۔ اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف ایال زامیر نے کہا کہ فوج اب غزہ کے 70 فیصد علاقے پر قابض ہے۔یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی فوج غزہ میں ایک بڑے اور بے مثال فوجی آپریشن کی تیاری کر رہی ہے جہاں وہ 5 مکمل فوجی ڈویژن (پچھلی بار کی طرح جزوی نہیں) منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے فلسطینی آبادی کو انخلا پر مجبور کرنے کے سب سے بڑے آپریشنز میں سے ایک کو انجام دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ بات اسرائیلی ویب سائٹ "والا" نے بتائی ہے۔دوسری طرف مصر اور قطر امریکہ کی حمایت سے غزہ میں 20 ماہ سے جاری تنازعے کو ختم کرنے اور حماس کے پاس اب بھی زیر حراست یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے جنگ بندی کی نئی کوششیں شروع کر چکے ہیں۔ اتوار کی صبح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ "ٹروتھ سوشل" پر پوسٹ کیا "غزہ کا معاہدہ کریں اور یرغمالیوں کو واپس حاصل کریں"

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کر رہی ہے کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کے کرپشن ٹرائل کو مؤخر کر دیا

TEL AVIV:

اسرائیلی عدالت نے وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے کرپشن ٹرائل کو دو ہفتے کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔

یروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ نے نیتن یاہو کو سفارتی اور قومی سلامتی کے امور کی وجہ سے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔

یہ فیصلہ اس وقت آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کیس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد اسرائیلی عدالت کا فیصلہ سامنے آیا، جس میں کہا گیا کہ امریکی امداد کا فیصلہ بھی اس کیس کے نتیجے پر منحصر ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی عدالت نے دو روز قبل نیتن یاہو کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی، لیکن اس کے بعد جب نئے سفارتی و قومی امور کی وجہ سے سماعت کا مؤخر کیا گیا، تو اس بات نے مزید عالمی توجہ حاصل کی۔

نیتن یاہو پر تین مقدمات میں رشوت، دھوکادہی اور اعتماد شکنی کے الزامات ہیں، جن کے نتیجے میں ان کی سیاسی شہرت اور اسرائیلی حکومت کے مستقبل پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’خدا کے دشمن‘: ایران کے اعلیٰ ترین عالم نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کیخلاف سخت فتویٰ جاری کردیا
  • ایران کیخلاف جنگ: اسرائیلی وزیراعظم عوام کا اعتماد کھونے لگے، مقبولیت میں تیزی سے کمی
  • اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کے کرپشن ٹرائل کو دو ہفتے کیلئے مؤخر کر دیا
  • اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کے کرپشن ٹرائل کو مؤخر کر دیا
  • ایران کیخلاف جنگ، صیہونی وزیراعظم عوام کا اعتماد کھونے لگے، مقبولیت میں تیزی سے کمی
  • امریکی صدر کا اسرائیلی عدلیہ سے نیتن یاہو کو چھوڑنے کا مطالبہ
  • نیتن یاہو نے پہلی مرتبہ غزہ میں جنگ ختم کرنے کا اشارہ دیدیا، اسرائیلی میڈیا
  • نیتن یاہو کو جانے دیں، انہیں بڑے کام کرنے ہیں کرپشن اسکینڈل پر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیلی وزیراعظم کے حق میں بول پڑے
  • کرپشن کے مقدمے میں سماعت موخر کرنے کی نیین یاہو کی درخواست مسترد