بھوپال برج کی ناکامی سے مودی سرکار کی کرپشن، نااہلی اور سفارشی نظام بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
بھوپال برج کی ناکامی نے مودی سرکار کی کرپشن، نااہلی اور سفارشی نظام کو بے نقاب کر دیا۔ مودی سرکار کی کرپشن نے بھارت کے ترقیاتی منصوبوں کو نااہلی اور لوٹ مار کا شکار بنا دیا۔
ذرائع کے مطابق اربوں روپے کے منصوبے بھارتی عوام کے مفاد کے بجائے کرپشن اور بدانتظامی کی علامت اور جان و مال کے لیے خطرہ بن گئے۔
مودی سرکار میں ہر نیا منصوبہ ناقص منصوبہ بندی اور سیاسی مداخلت کی نذر ہوگیا۔ مودی راج میں ترقی کے نام پر بننے والے منصوبے عوام کے لیے اذیت بن چکے ہیں، جن کا کوئی احتساب نہیں۔
انڈیا ٹوڈے کے مطاب مارچ 2023 میں شروع کیا گیا بھوپال برج عوامی استعمال سے پہلے ہی زمین بوس ہوگیا، بھوپال کا 18 کروڑ روپے لاگت کا اووربرج افتتاح سے پہلے ہی خطرناک موڑ پر عوامی تنقید کا شکار ہوگیا۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق منصوبے کو 18 ماہ میں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا گیا مگر مسلسل تاخیر کے بعد مدت بڑھا کر 36 ماہ کر دی گئی لیکن 27 ماہ بعد یہ منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل پر پہنچنے سے قبل زمین بوس ہوگیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ’’غیر معمولی اور غیر محفوظ ڈیزائن پر بھارتی عوام نے سخت سوالات اٹھائے۔‘‘ اپوزیشن رہنماؤں نے پل کی ناقص منصوبہ بندی پر حکومت اور سینیئر افسران کی نا اہلی پر سخت سوالات اٹھائے ہیں۔
تعمیراتی حکام عوامی تنقید سے بچنے اور اپنی نااہلی چھپانے کے لیے واقعے کی سنگینی پر پردہ ڈالتے رہے۔
یہ پل پشپا نگر اور نیو بھوپال کو جوڑنے کے لیے بنایا گیا تھا مگر افادیت کے بجائے اب خطرے کا باعث بن گیا۔ ریاستی منصوبے تجربہ کار ماہرین کے بجائے بی جے پی نواز نالائق انجینئرز کے رحم و کرم پر ہیں۔
خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود پل کا ڈیزائن عوامی تحفظ سے خالی تھا۔ مودی سرکار میں کرپشن اور انتظامی نااہلی نے بھارت کے ریاستی ڈھانچے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
مودی سرکار کی بے ربط اور غیر پیشہ ورانہ منصوبہ بندیاں بھارتی عوام کے لیے وبال جان بن چکی ہیں۔ بھوپال اسکینڈل مودی سرکار میں اقربا پروری اور نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مودی سرکار کی کے لیے
پڑھیں:
جنوبی کوریا کی سابق خاتونِ اوّل کرپشن الزامات پر گرفتار؛ شوہر پہلے ہی جیل میں ہیں
جنوبی کوریا میں کرپشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران سابق صدر یون سک یول کی اہلیہ کم کیون کو سنگین مالی جرائم کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کی عدالت نے سابق خاتونِ اوّل کو گرفتار کرنے کا حکم عدالت دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ کم کیون شواہد ضائع کرسکتی ہیں۔
عدالت میں پراسیکیوشن نے بتایا کہ کم کیون پر کئی سنگین الزامات عائد ہیں جن میں قیمتی زیورات، تحائف اور نقد رقوم کی وصولی، خفیہ معلومات حاصل کرکے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری، اثر و رسوخ کے ذریعے انتخابی عمل میں مداخلت اور اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اُٹھا کر غیر قانونی سرمایہ کاری کرنا شامل ہے۔
عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سابق خاتونِ اوّل کے تمام جرائم جنوبی کوریا کے انسداد بدعنوانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔
یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول پہلے ہی مارشل لاء نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور دیگر الزامات کے باعث زیر حراست ہیں اور اب ان کی اہلیہ کی گرفتاری سے ان کے سیاسی مستقبل شدید خطرے میں ہے۔
جنوبی کوریا ماضی میں بھی اپنی قیادت کے خلاف شفاف تحقیقات اور قانونی کارروائیوں کے لیے جانا جاتا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی کئی صدور اور اعلیٰ حکام کو بدعنوانی کے مقدمات میں سزائیں ہو چکی ہیں۔