لاہور:

ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز ٹی 20 لیگ کا دوسرا سیزن جولائی اور اگست میں انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں ایجبسٹن کے تاریخی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

افتتاحی میچ 18 جولائی کو پاکستان چیمپیئنز اور انگلینڈ چیمپیئنز کے درمیان ہوگا، پاکستان اور بھارت کا مقابلہ 20 جولائی کو ایجبسٹن میں ہی کھیلا جائے گا۔

پچھلے سال کھیلے گئے پہلے ایڈیشن میں پاکستان چیمپیئنز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لیگ مرحلے میں آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، بھارت اور انگلینڈ جیسی ٹیموں کو شکست دی تھی تاہم فائنل میں بھارت کے ہاتھوں 5 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بھارت نے 157 رنز کا ہدف 19.

1 اوورز میں حاصل کر لیا تھا۔

پہلے ایڈیشن میں پاکستان کی قیادت یونس خان نے کی تھی جبکہ ٹیم میں شاہد آفریدی، شعیب ملک، مصباح الحق، عبدالرزاق، سرفراز احمد، کامران اکمل، وہاب ریاض، سعید اجمل اور سہیل تنویر جیسے سابق اسٹارز شامل تھے۔

پاکستان نے لیگ مرحلے میں بھارت کے خلاف چار وکٹوں پر 243 رنز بنائے تھے اور 68 رنز سے فتح حاصل کی تھی۔

پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کے دوسرے ایڈیشن کے ممکنہ اسکواڈ میں یونس خان (کپتان)، شعیب ملک، صہیب مقصود، مصباح الحق، شرجیل خان، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، شاہد آفریدی، کامران اکمل (وکٹ کیپر)، آصف علی، عبدالرزاق، عامر یامین، وہاب ریاض، سعید اجمل، سہیل تنویر اور سہیل خان شامل ہوسکتے ہیں۔

ٹورنامنٹ میں شامل 6 ٹیموں میں پاکستان، بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقا شامل ہیں۔

ٹورنامنٹ کا لیگ مرحلہ 29 جولائی تک جاری رہے گا، 31 جولائی کو دونوں سیمی فائنلز ایجبسٹن میں ہی منعقد ہوں گے جبکہ فائنل 2 اگست کو کھیلا جائے گا۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اے آئی کا مؤثر استعمال: گوگل و ایشیائی بینک کے مقابلے میں پاکستانی طلبہ کا عالمی ایوارڈ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستانی نوجوان ایک بار پھر عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی (IST) سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے 2025 کے اے پی اے سی سولیوشن چیلنج میں اے آئی کے بہترین استعمال کا ایوارڈ جیت کر پاکستان کو فخر سے ہمکنار کیا ہے۔

یہ مقابلہ گوگل ڈیویلپر گروپس اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے منعقد کیا گیا، جس کا مقصد ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں نوجوانوں کی جانب سے تیار کردہ ان منصوبوں کو اجاگر کرنا تھا جو جدید ترین مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے دنیا کے پیچیدہ اور فوری نوعیت کے مسائل کا حل پیش کرتے ہیں۔

IST کے فائنل ایئر کے طالبعلم احمد اقبال اور سیکنڈ ایئر کے طالبعلم محمد عبداللہ پر مشتمل اس ٹیم نے ایک منفرد اور جدید منصوبہ پیش کیا، جس میں سیٹلائٹ امیجری کو جنیریٹیو اے آئی ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کرتے ہوئے ماحولیاتی اور جغرافیائی چیلنجز کا حل فراہم کیا گیا۔

اس منصوبے کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ تھی کہ اس نے جغرافیائی معلومات کو ایک ایسے جدید فریم ورک کے ذریعے عام کرنے کی بنیاد رکھی جو بڑے زبان ماڈلز (LLMs) پر مبنی ہے۔ اس انقلابی آئیڈیے نے ججز کو نہ صرف متاثر کیا بلکہ تمام پیش کردہ تجاویز میں سب سے زیادہ مؤثر اور بامقصد قرار پایا۔

اے پی اے سی سولیوشن چیلنج ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے کے نوجوانوں کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جہاں وہ گوگل کی ڈیجیٹل اور AI ٹیکنالوجیز کو استعمال کرتے ہوئے ایسا حل پیش کرتے ہیں جو حقیقی دنیا کے مسائل سے متعلق ہو۔

2025 کے چیلنج میں درجنوں ممالک کی سیکڑوں ٹیموں نے حصہ لیا۔ ہر ٹیم نے اپنے انوکھے آئیڈیاز اور تکنیکی مہارتوں کے ذریعے ماحول، صحت، تعلیم، زراعت، شہری ترقی اور دیگر سماجی و معاشی شعبوں سے متعلق اہم چیلنجز کے حل پیش کیے۔

پاکستانی ٹیم کی اس کامیابی پر گوگل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان قریشی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کے نوجوان عالمی سطح پر اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور تکنیکی مہارتوں سے دنیا کو متاثر کر رہے ہیں۔ احمد اور عبداللہ جیسے نوجوانوں کی بدولت پاکستان کا ٹیلنٹ عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ ان کا پروجیکٹ نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ مستقبل کے لیے راہیں کھولنے والا بھی ہے۔

اسی طرح ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈیجیٹل انوویشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی ٹیم کا منصوبہ ماحولیاتی چیلنجز کے حل میں ایک نیا نقطہ نظر پیش کرتا ہے، جو دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی رول ماڈل بن سکتا ہے۔

اپنی شاندار کامیابی پر بات کرتے ہوئے احمد اقبال کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد یہ تھا کہ سیٹلائٹ ڈیٹا، جو عام طور پر مخصوص اداروں تک محدود ہوتا ہے، کو اے آئی کی مدد سے ہر کسی کے لیے قابل فہم اور قابل رسائی بنایا جائے، تاکہ مقامی کمیونیٹیز بھی ماحولیاتی یا زرعی خطرات سے بروقت نمٹ سکیں۔

اسی طرح محمد عبداللہ کا کہنا تھاہم نے گوگل جیمنی اور دیگر اے آئی ٹولز کو استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا فریم ورک تیار کیا جس میں عوام بھی بغیر کسی پیچیدہ تربیت کے جغرافیائی معلومات کو سمجھ سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • قیام پاکستان بیسویں صدی کا معجزہ
  • ایشیا کپ 2025 کب اور کہاں ہوگا؟ ممکنہ تاریخ اور مقام سامنے آگیا
  • ایشیا کپ کب شروع ہوگا؟ ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
  • ورلڈ چیمپیئنزآف لیجنڈز کپ کامیلہ انگلینڈ میں سجنے کو تیار : پاک بھارت ٹاکرا 20 جولائی کو ہوگا
  • ایشیا کپ 2025 کا شیڈول سامنے آ گیا، لیکن کیا پاکستان کھیل پائے گا؟
  • بھارت کی سازش بے نقاب، پاکستان کے میزائل پروگرام کے خلاف جھوٹی امریکی رپورٹ سامنے آ گئی
  • یشیا کپ 2025 کا شیڈول سامنے آ گیا، لیکن کیا پاکستان کھیل پائے گا؟
  • حج کیلئے رجسٹریشن لازمی قرار،9 جولائی 2025 آخری تاریخ مقرر
  • اے آئی کا مؤثر استعمال: گوگل و ایشیائی بینک کے مقابلے میں پاکستانی طلبہ کا عالمی ایوارڈ