برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس کی 116 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون سربراہ بننے والی بلیز میٹریولی کو اپنے دادا کونسٹین ٹین ڈیبروسکی سے لاتعلقی اختیار کرنے کی باضابطہ ہدایت دی گئی ہے۔

بلیز میٹریولی کے دادا دوسری جنگِ عظیم کے دوران سوویت یونین سے فرار ہو کر نازی جرمنی کے لیے جاسوسی کرتے رہے۔ وہ مبینہ طور پر یوکرین کے علاقے چیرنیگیو میں نازی ایجنٹ کے طور پر سرگرم تھے اور انہیں "ایجنٹ 30" یا "قصائی" کے لقب سے جانا جاتا تھا۔

رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈیبروسکی نے خود خطوط میں یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے ہولوکاسٹ میں یہودیوں کے قتل میں براہِ راست حصہ لیا۔ سوویت قیادت نے انہیں عوامی دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے سر کی قیمت 50 ہزار روبل مقرر کی تھی۔

برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلیز میٹریولی نہ تو کبھی اپنے دادا سے ملیں اور نہ ہی ان کے بارے میں ذاتی معلومات رکھتی تھیں۔

واضح رہے کہ 47 سالہ بلیز، ایم آئی سکس کی 18ویں سربراہ ہوں گی اور انہیں خفیہ ادارے میں روایتی طور پر 'سی' کے لقب سے پکارا جائے گا۔ وہ برطانوی وزیر خارجہ کو براہ راست رپورٹ کریں گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

چوہے کھا کر ایک ماہ میں 14 کلو وزن کم کرنے والی خاتون نے دنگ کر دینے والا چیلنج مکمل کر لیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین میں 25 سالہ خاتون ژاؤ تیے ژو نے ایک انتہائی منفرد اور چیلنجنگ سروائیول مقابلے میں اپنی ہمت اور برداشت کا مظاہرہ کر کے سب کو حیران کر دیا۔ اس مقابلے میں ژاؤ نے 35 دن صحرا جیسے سخت ماحول میں گزارے اور نہ صرف کانسی کا تمغہ جیتا بلکہ 14 کلو وزن بھی کم کیا۔

مقابلہ یکم اکتوبر کو مشرقی چین کے صوبے جیجیانگ کے ایک دور دراز جزیرے پر شروع ہوا، جہاں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچ جاتا تھا۔ ژاؤ کو شدید دھوپ، کیڑوں کے حملے، ہاتھوں پر جلن اور ٹانگوں کی سوجن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری اور مقابلے میں قائم رہی۔

ژاؤ کی خوراک زیادہ تر جزیرے پر دستیاب جانداروں پر مشتمل تھی، جس میں سمندری کیکڑے، سی ارچن، ابیلون اور حیران کن طور پر چوہے شامل تھے۔ پورے مقابلے کے دوران اس نے تقریباً 50 چوہے خود شکار کر کے صاف، بھون کر پروٹین کے حصول کے لیے استعمال کیے اور کچھ چوہوں کا ’’جرکی‘‘ بھی تیار کیا۔ ژاؤ کا کہنا تھا کہ ’’چوہے حیرت انگیز طور پر مزیدار ہوتے ہیں۔‘‘

مقابلے میں 30 دن مکمل کرنے پر 6 ہزار یوان، اور ہر اضافی دن پر 300 یوان شامل ہوتے تھے، جس کے نتیجے میں ژاؤ کو 35 دن کے بعد کل 7,500 یوان (تقریباً 88 ہزار پاکستانی روپے) انعام دیا گیا۔ 4 نومبر کو جزیرے پر طوفان آنے کے بعد ژاؤ نے مقابلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ وہ اپنا ہدف حاصل کر چکی ہے اور اب آرام چاہتی ہے۔

مقابلے کے منتظم کے مطابق اب بھی جزیرے پر دو مرد شرکا باقی ہیں جو پہلی پوزیشن کے لیے 50 ہزار یوان کی جیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ چین میں ایسے سروائیول مقابلے تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں اور لاکھوں ناظرین انہیں لائیو دیکھتے ہیں۔ ہنان صوبے کے سیون اسٹار ماؤنٹین پر جاری ایک اور بڑا مقابلہ بھی ہو رہا ہے، جہاں سب سے زیادہ دن زندہ رہنے والا شخص 2 لاکھ یوان (تقریباً 28 ہزار ڈالر) جیت سکتا ہے۔

ژاؤ تیے ژو کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ اس کی توقعات سے بہتر رہا اور وہ آئندہ مزید ایسے سروائیول گیمز میں حصہ لینے کے لیے پُرعزم ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف غیر معمولی ہمت اور برداشت کی مثال ہے بلکہ ایک منفرد طرزِ زندگی اور خطرات سے نبردآزما ہونے کی کہانی بھی پیش کرتا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ کے پی کی بینائی سے محروم اور عارضہ قلب کے مریضوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نےبینائی سے محروم اور عارضہ قلب کے مریضوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کردی
  • چوہے کھا کر ایک ماہ میں 14 کلو وزن کم کرنے والی خاتون نے دنگ کر دینے والا چیلنج مکمل کر لیا
  • اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
  • برطانیہ، پناہ گزینوں کی حیثیت عارضی کرنے کا فیصلہ
  • مریم نواز کا برداشت اور رواداری کے فروغ کے عالمی دن پر پیغام
  • لالو کی بیٹی روہنی نے خاندان سے لاتعلقی کی اصل وجہ بتا دی
  • لاہور: لیسکو میں پہلی بار خاتون ایس ڈی او تعینات
  • لیہ کی خاتون ایم پی اے کی ضلعی انتظامیہ کے ہاتھوں تذلیل، معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا
  • ڈھاکا: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن عالمی ختم نبوت ﷺکانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں