اسرائیل جنگ بندی اور امن کیخلاف ہے، حماس رہنماء اسامہ حمدان
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں مزاحمت کیوجہ اسرائیلی جارحیت ہے، امریکا کی بھی جنگ بندی کیلئے پوزیشن واضح نہیں، امریکا دنیا میں نیتن یاہو کا امیج بہتر کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کے رہنماء اُسامہ حمدان نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی اور امن کیخلاف ہے۔ حماس رہنماء اُسامہ حمدان نے کہا کہ گذشتہ ایک ماہ سے سیز فائر کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی، حماس نے جنگ بندی کیلئے مکمل لائحہ عمل پیش کیا، ہم اپنے لوگوں کی حفاظت کیلئے جنگ بندی چاہتے ہیں۔ اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں مزاحمت کی وجہ اسرائیلی جارحیت ہے، امریکا کی بھی جنگ بندی کے لئے پوزیشن واضح نہیں، امریکا دنیا میں نیتن یاہو کا امیج بہتر کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی محض مذمت ہی کافی نہیں لہذا قابض صیہونی رژیم کیخلاف عملی اقدامات اٹھانے ہونگے اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ پالیسی جوزپ بورل نے تاکید کی ہی ہے کہ غزہ کی صورتحال "عملی کارروائی" کی متقاضی ہے لہذا اسرائیلی رویے کی محض مذمت سے "کوئی فرق نہیں پڑے گا"۔ غزہ میں خوراک اور امداد کے داخلے پر سخت اسرائیلی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے، جوزپ بورل نے بھوک کے جنگی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کو ''کھلا جرم'' اور ''بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی" قرار دیا اور انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے کچھ رکن ممالک اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اب بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جوزپ بورل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ (یعنی اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی) تشدد کو روکنے کی ضرورت کے بارے ان (یورپی) ممالک کے دعووں سے براہ راست متصادم ہے۔ یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں سیاسی حل کو آگے بڑھانے کے لئے تمام دستیاب دباؤ کا استعمال کیا جانا چاہیئے کیونکہ موجودہ صورتحال کا تسلسل نہ تو ''قابل برداشت'' ہے اور نہ ہی ''پائیدار"۔