لکی مروت(نیوز ڈیسک)لکی مروت کے علاقے غزنی خیل کی حدود میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو ٹریفک پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ واقعہ گل باز دھقان کے قریب لونگ خیل روڈ پر پیش آیا، جہاں اہلکار معمول کی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دونوں اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ شہید اہلکاروں کا تعلق گاؤں لونگ خیل سے بتایا جا رہا ہے۔ واردات کے بعد حملہ آور اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا، تاہم تاحال کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردی یا ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ ہو سکتا ہے، مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔

آزاد کشمیر: تحریک انصاف کے دو اراکین اسمبلی پیپلز پارٹی میں شامل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

امریکہ میں آگ بجھانے کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو فائر فائٹرز ہلاک

کوٹینی کاؤنٹی کے شیرف ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مبینہ حملہ آور کی لاش مل چکی ہے اور اس کے پاس سے ہتھیار بھی برآمد ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست آئیڈاہو کے شہر کوردالن میں جھاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے پہنچنے والے فائر فائٹرز پر اچانک فائرنگ شروع ہوگئی، جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ کوٹینی کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ نوریس کے مطابق کم از کم ایک حملہ آور نے وہاں پہنچنے والی پولیس پر بھی جدید خودکار رائفلوں سے فائرنگ کی۔ شیرف نوریس نے بتایا کہ ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ شوٹرز کی تعداد ایک ہے، یا دو، تین یا چار۔ گولیوں کی آوازیں مختلف سمتوں سے سنائی دے رہی ہیں۔ ہم اس خطرے کو ختم کر کے دم لیں گے۔   بعدازاں کوٹینی کاؤنٹی کے شیرف ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مبینہ حملہ آور کی لاش مل چکی ہے اور اس کے پاس سے ہتھیار بھی برآمد ہوا ہے۔امدادی ٹیموں کی ریڈیو گفتگو کے مطابق آگ ممکنہ طور پر جان بوجھ کر لگائی گئی تھی تاکہ فائر فائٹرز کو مقامِ واردات پر بلایا جا سکے اور انہیں نشانہ بنایا جا سکے۔ یہ آگ نصف ایکڑ رقبے پر پھیلی تھی اور اب بھی فعال ہے، جب کہ پولیس تیز فائرنگ کے درمیان حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کرتی رہی۔   ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کتنے افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق اس دوران قریبی پہاڑی علاقے میں کئی ہائیکرز اور مقامی رہائشی پھنسے رہے۔شیرف نوریس نے مزید بتایا کہ شوٹرز جدید خودکار رائفلز استعمال کر رہے تھے۔ حملے کے مقام پر مختلف مقامی، ریاستی اور وفاقی ادارے تعینات ہو چکے ہیں، جبکہ ایف بی آئی نے بھی اپنی خصوصی ٹیمیں روانہ کیں تاکہ صورت حال پر قابو پایا جا سکے۔ وائرل ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار جائے وقوعہ کی جانب دوڑ رہے ہیں۔ ایک پولیس گاڑی حفاظتی رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے تیزی سے آگے بڑھتی دکھائی دیتی ہے، جبکہ دیگر اہلکار سڑک کو بلاک کر رہے ہیں۔   آئیڈاہو کے گورنر بریڈ لٹل نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس علاقے سے دور رہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور فائر فائٹرز اپنا کام بلا رکاوٹ انجام دے سکیں۔یہ واقعہ کن فیلڈ ماؤنٹین نیچرل ایریا میں پیش آیا، جو کہ 24 ایکڑ پر محیط جنگلاتی علاقہ ہے، جہاں ہائیکنگ اور بائیکنگ کے کئی ٹریکس موجود ہیں۔ درختوں کی گھنی چھاؤں اور پہاڑی زمین کی پیچیدگی نے امدادی کارروائیوں کو مزید دشوار بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی لکی مروت میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت
  • لکی مروت: نامعلوم افراد کی گولیوں کا نشانہ،2 پولیس اہلکار شہید
  • لکی مروت: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق
  • لکی مروت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ, 2ٹریفک پولیس اہلکار شہید , حملہ آور فرار
  • ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ؛ 2 ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق
  • لکی مروت: ڈیوٹی پر جاتے ہوئے دو ٹریفک پولیس اہلکار قتل
  • امریکہ میں آگ بجھانے کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو فائر فائٹرز ہلاک
  • لکی مروت: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے امن کمیٹی کا رکن ساتھیوں سمیت قتل
  • لکی مروت:  نامعلوم افراد کی فائرنگ سے امن کمیٹی کا رکن ساتھیوں سمیت قتل