لکی مروت(نیوز ڈیسک)لکی مروت کے علاقے غزنی خیل کی حدود میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو ٹریفک پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ واقعہ گل باز دھقان کے قریب لونگ خیل روڈ پر پیش آیا، جہاں اہلکار معمول کی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دونوں اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ شہید اہلکاروں کا تعلق گاؤں لونگ خیل سے بتایا جا رہا ہے۔ واردات کے بعد حملہ آور اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا، تاہم تاحال کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردی یا ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ ہو سکتا ہے، مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔

آزاد کشمیر: تحریک انصاف کے دو اراکین اسمبلی پیپلز پارٹی میں شامل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں دہشتگرد حملے، 5 پولیس اہلکار شہید، وزیر اعلی کی مذمت

خیبر پختونخوا کے اضلاع اپر دیر اور لوئر دیر میں رات گئے دہشت گردوں نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر امریکی پابندیاں، کیا اب دہشتگردوں کو حاصل بھارتی حمایت ختم ہو پائےگی؟

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی، جبکہ زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات بھی دیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنانا بزدلانہ فعل ہے، تاہم اس طرح کے واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت شہداء کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور امریکا کا دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ

گزشتہ شب لوئر دیر کے علاقے لاجبوک میں ہونے والے حملے میں شہید ہونے والے کانسٹیبل ثناء اللہ کی نمازِ جنازہ پولیس لائنز بلامبٹ میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی، جس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر دیر عبدالسلام خالد، ڈپٹی کمشنر محمد عارف خان، کمانڈنٹ دیر ٹاسک فورس ثناء اللہ، پولیس افسران اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر لوئر دیر پولیس کے دستے نے شہید کو سلامی پیش کی اور افسران نے شہید کے جسد خاکی پر گلدستے رکھے۔ بعد ازاں، جسد خاکی کو آبائی گاؤں لاجبوک روانہ کیا گیا، جہاں سہ پہر تین بجے نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی۔

ڈی پی او لوئر دیر نے کہا کہ شہداء ملک کا فخر ہیں اور پولیس فورس ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی، جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا، مشن جاری رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپر دیر پولیس اہلکار شہید خیبر پختونخوا دہشتگرد علی امین گنڈاپور لوئر دیر وزیراعلی

متعلقہ مضامین

  • زیارت میں نامعلوم افراد کی کار پر فائرنگ سے دو وکلا سمیت تین زخمی
  • ڈی آئی خان: نامعلوم افراد کی فائرنگ،2ایکسائز اہلکار شہید ،ہوٹل مالک زخمی
  • ڈی آئی خان: درہ بن بائی پاس کے قریب کسٹم اینڈ ایکسائر اہلکاروں پر فائرنگ، 2 اہلکار جاں بحق
  • خیبر پختونخوا، پولیس پر 6 دہشتگرد حملے، 5 اہلکار شہید، 5 زخمی
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگرد حملے، 5 پولیس اہلکار شہید، وزیر اعلی کی مذمت
  • دیر، دہشت گردوں کا پولیس موبائل پر حملہ، 3 اہلکار شہید، 6 زخمی
  • خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کے نشانے پر، 24 گھنٹوں میں 5 اہلکار شہید
  • خیبر پختونخوا؛ پولیس پر 5 دہشت گرد حملے، 5 اہلکار شہید
  • پشاور، تھانے اور پولیس چوکیوں پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، ایک اہلکار شہید
  • لوئر دیر، نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سرکاری اسکول ٹیچر کو بیٹی سمیت قتل کردیا