بیٹی کو بچانے کیلئے باپ نے کروز شپ سے سمندر میں چھلانگ لگادی، جہاز کے عملے کا حیران کن اقدام
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
باپ نے کروز شپ سے گہرے سمندر میں چھلانگ کر اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر بیٹی کی جان بچالی جسے دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ واقعے کے بعد مذکورہ شخص کو ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ شخص نے ڈزنی کروز شپ پر اپنی بیٹی کو سمندر میں گرنے کے بعد بچا لیا۔ یہ واقعہ 29 جون کو پیش آیا جب ڈزنی ڈریم نامی جہاز چار راتوں کا سفر مکمل کرنے کے بعد فورٹ لاڈرڈیل واپس آ رہا تھا۔
مسافروں نے غیر سرکاری ڈزمی کروز شپ سے متعلق فیس بک گروپ پر واقعے کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ لڑکی جہاز کی چوتھی منزل سے سمندر میں گری اور فوراً اس کے والد نے بیٹی کو بچانے کیلئے اس کے پیچھے چھلانگ لگا دی۔
رپورٹس کے مطابق والد نے تقریباً 20 منٹ تک اپنی بیٹی کو پانی میں تیرتے ہوئے سنبھالے رکھا جب تک کہ امدادی ٹیم موقع پر نہ پہنچ گئی۔
A Disney cruise vacation turned chaotic when a young girl reportedly fell from the Disney Dream ship, prompting her father to jump into the sea to save her.
— Ashish rai (@journorai) June 30, 2025
جہاز پر ہنگامی الرٹ کا اعلان ہوا، جس کے بعد عملے نے فوری ردعمل کا مظاہرہ کیا۔ ڈزنی حکام کے مطابق والد اور بیٹی دونوں کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا اور اب وہ دونوں محفوظ ہیں۔
واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا زیر گردش ہے، سوشل میڈیا صارفین باپ کے اس فوری اقدام کی بھرپور تعریف کر رہے ہیں۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بہاولنگر: خود کشی کی کوشش کرنے والی بیوی کو بچاتے ہوئے شوہر ڈوب کر جاں بحق
پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں منڈی صادق گنج میں جھگڑے کے بعد نہر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کی کوشش کرنے والی ناراض بیوی کو بچانے کی کوشش میں نوجوان شخص صادقیہ نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق مقتول کی شناخت 22 سالہ شاہد میواتی کے نام سے ہوئی جو ضلع قصور کے کنگن پور کا رہائشی تھا۔
متوفی کے اہل خان کے مطابق شاہد نے چھ ماہ قبل ضلع بہاولنگر کے منڈی صادق گنج کی 19 سالہ سلمیٰ سے شادی کی تھی، تاہم سلمیٰ کچھ دن پہلے اپنے والدین کے پاس واپس چلی گئی اور وہیں رہنے لگی جب کہ وہ اپنے سسرال والوں سے ناراض تھی۔
ہفتے کے روز شاہد نے سلمیٰ کو واپس آنے پر راضی کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ گیا، اس دوران جوڑے کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، اس پر سلمیٰ نے قریبی صادقیہ نہر میں چھلانگ لگا دی جب کہ شاہد جو کہ تیرنا نہیں جانتا تھا، اس نے بھی اسے بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگا دی۔
اہل خانہ کی چیخ و پکار سن کر کچھ مقامی لوگ موقع پر پہنچے اور بچی کو بچایا لیکن وہ شاہد کو نہ بچا سکے جو نہر کی تیز لہروں میں بہہ گیا۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان عتیق الرحمان نے بتایا کہ 12 غوطہ خوروں پر مشتمل ٹیم موقع پر گئی اور دن بھر کی تلاش کے بعد لاش کو پانی نکالا۔