data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ہوسڑی پبن تھانہ کے گوٹھ حسین خان نوہڑا میں عادی جرائم پیشہ شخص حسین شولو کی پڑوسی کی بچی سے دست درازی کی کوشش،بچی عزت بچانے کے لیے چیختے ہوئے بھاگی تو ملزم نے فائرنگ کر کے اسے زخمی کر دیا، بچی کو سول اسپتال حیدرآباد میں داخل کرایا گیا ہے، با اثر افراد کا ملزم کو بچانے کیلیے پولیس پر دباؤ، حیدرآباد کے علاقے ہوسڑی پبن تھانہ کی حد میں واقع گوٹھ حسین خان کے محنت کش عبداللہ ولد حاجی خاصخیلی کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر2025 /209 زیر دفعہ 324 پی پی سی درج کی گئی ہے، ایف آئی آر میں عبداللہ خاصخیلی نے کہا ہے کہ اس کی 13 سالہ بیٹی عرشنہ اتوار کو صبح حسین عرف شولو پتافی کے محلے میں واقع گھر سے پانی بھرنے گئی تھی تو وہ خود اور اس کا کزن قربان علی ولد صفر گلی میں موجود باتیں کر رہے تھے کہ چند منٹ بعد ہم نے دیکھا کہ میری بیٹی عرشنہ چیختی چلاتی گلی میں بھا گتی ا ٓرہی اور اس کے تعاقب میں ملزم حسین بخش شولو اسے روکنے کے لیے چلاتا ہوا بھاگتا آ رہا ہے جب وہ نہیں ِرکی تو ملزم نے پستول سے اس پر سیدھا فائر کر دیا جس پر میری بیٹی گر گئی، ملزم ہمارے للکارنے پر فرار ہو گیا، ہم نے بھاگ کر جا کرعرشنہ کو اٹھایا، گولی لگنے سے اس کی ٹانگ شدید زخمی تھی اور خون بہہ رہا تھا ،ہم اسے اٹھا کر اسے سول اسپتال حیدرآباد لائے جہاں اسے داخل کرایا گیا اور وہ زیر علاج ہے، عبداللہ خاصخیلی کا کہا ہے ملزم حسین عرف شولو ولد احمد خان پتافی جرائم پیشہ گروہ سے تعلق رکھتا ہے ،منشیات کا کاروبار کرنے والے با اثر افراد سے بھی اس کے رابطے ہیں ،وہ محلے دار ہے، میری بیٹی اس کے گھرپانی بھرنے گئی تو ملزم نے اس سے دست درازی کی کوشش کی،با اثر ملزم اور اس کے سرپرستوں کی طرف سے پولیس پربھی دبائو ڈالا جا رہا ہے جس کے باعث ایف ائی آر درج ہونے کے باوجود پولیس کو گرفتار کرنے لے سلسلے میں ٹال مٹول کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج، باپ اور ماموں زاد گرفتار

قائد آباد پولیس نے بیٹی کے قتل کے الزام میں باپ اور ماموں زاد کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان ملیر پولیس کے مطابق مقتولہ کا باپ بیٹی کے قتل کو خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا تھا۔ قائد آباد پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ 3 اکتوبر کوشیرپاؤ کالونی میں ایک خاتون نے گھر میں خودکشی کرلی ہے جس کی شناخت 24 سالہ ماریہ ولد دلبر کے نام سے ہوئی۔ قائد آباد پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور واقعے کی تفتیش شروع کردی، تفتیش کی روشنی میں پولیس نے مقتولہ کے والد دلبر خان اور ماموں زاد نور صمد کو حراست میں لیا۔ دورانِ تفتیش دونوں ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے باہمی رنجش کے باعث لڑکی کا گلا دبا کر قتل کیا۔ ملزمان نے واقعے کو خودکشی ظاہر کرنے کیلئے پولیس کو گمراہ کن اطلاع دی تھی۔ پولیس نے دونوں ملزمان کوگرفتار کرکے ضابطے کے تحت مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج، باپ اور ماموں زاد گرفتار
  • عالیہ بھٹ اپنی ننھی سی بیٹی کے لیے ای میل کیوں لکھتی ہیں؟
  • چمن: باب دوستی بارڈر پر وَن ڈاکیومنٹ رجیم کے تحت آمدورفت کو ریگولائز کر دیا گیا
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی کنیرڈ کالج فار وومین یونیورسٹی آمد، پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور بارے تفصیلی گفتگو کی
  • حیدرآباد: پی ٹی آئی کے کارکنان سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج کررہے ہیں
  • حیدرآباد: پولیس کی مختلف کارروائیوں میں خاتون سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • حیدرآباد سے کراچی سپلائی ہونیوالا 25من مضر صحت گوشت برآمد
  • گورنر ٹیکساس کا جرائم کیخلاف نئی ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان
  • مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار
  • پیشہ ورگداگروں کیخلاف مہم وقت کی اہم ضرورت ہے، ایم کیو ایم