برطانیہ کا جادوئی گاؤں، جہاں خوبصورتی کے ساتھ مفت رہائش بھی مفت ملتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے علاقے ویسٹ ویلز میں واقع ’ٹیپی ویلی‘ نامی ایک خفیہ گاؤں ایسا مقام ہے جو اپنی قدرتی خوبصورتی، سادگی اور ماحول دوست طرزِ زندگی کی وجہ سے نہایت منفرد مقام رکھتا ہے۔
یہاں پہنچنا آسان نہیں، کیونکہ یہ گاؤں پہاڑیوں، جھاڑیوں اور کچی پگڈنڈیوں کے بیچ اس طرح چھپا ہوا ہے کہ جیسے کسی پریوں کی کہانی کا منظر ہو۔ یہاں رہنے والے تقریباً سو افراد نہ تو کرایہ دیتے ہیں، نہ کسی حکومت یا سردار کے تابع ہیں، بلکہ سب اپنی مرضی اور آزادی کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
یہ گاؤں ان جھونپڑیوں پر مشتمل ہے جو لکڑی، گھاس پھوس اور قدرتی مواد سے بنی ہوتی ہیں۔ ایک جھونپڑی بنانے پر پانچ ہزار پاؤنڈ تک لاگت آتی ہے، لیکن ان میں استعمال ہونے والا زیادہ تر سامان قدرتی طور پر گل سڑ جاتا ہے، جو اسے ماحول دوست بناتا ہے۔
ابتدا میں حکومت نے یہاں رہائش کو غیر قانونی قرار دیا تھا، لیکن ایک مقامی فرد نے 13 سال مقدمہ لڑ کر یہ زمین باضابطہ طور پر ان رہائشیوں کے حق میں دلوائی۔
ٹیپی ویلی کے باسی جنہیں ’ہپی‘ بھی کہا جاتا ہے، دولت یا شہرت کے بجائے سادگی، فطرت اور آزادی کو اپنی اصل دولت سمجھتے ہیں۔ یہاں کا طرزِ زندگی یہ پیغام دیتا ہے کہ انسان جدید دنیا کی تیزرفتاری سے دور ہو کر بھی سکون اور اطمینان کے ساتھ زندگی گزار سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بونیر میں تباہ کن سیلاب، پورا گاؤں پانی میں بہہ گیا، 75 افراد جاں بحق
خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں طوفانی بارشوں اور پہاڑی ندی نالوں میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے پورے گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔
سرکاری اور مقامی حکام کے مطابق کم از کم 75 افراد جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہیں, مرنے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق پیر بابا اور گردونواح کے گاؤں اچانک آنے والے آبی ریلے کی لپیٹ میں آگئے، جس سے درجنوں مکانات منہدم اور کھیت، باغات، مال مویشی سب بہہ گئے۔ مقامی اسپتال میں لائی جانے والی 56 لاشوں میں 25 خواتین اور 18 بچے شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر بونیر نے تصدیق کی ہے کہ بارشوں کے بعد آنے والے شدید سیلابی ریلوں نے پورے علاقے کو تباہ کر دیا، رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے اور امدادی ٹیموں کو متاثرہ دیہات تک پہنچنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹے جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے مزید سیلابی خطرات بڑھ گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے، جبکہ پاک فوج اور ریسکیو 1122 کے اہلکار امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پانی کا ریلا اتنا تیز تھا کہ لوگ سنبھلنے کا موقع نہ پا سکے اور چند ہی منٹوں میں پورا گاؤں ڈوب گیا۔ علاقے میں کہرام مچ گیا ہے اور متاثرہ خاندان اپنے پیاروں کی لاشوں اور لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔