پاکستان ائرپورٹس اتھارٹی نے کارگو کرائے میں 100 فیصد تک اضافہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">اسلام آباد: پاکستان ائرپورٹس اتھارٹی نے ائرکارگو کی قیمتوں میں 100 گنا اضافہ کردیا، ملک بھر کے ائرپورٹس پر نئے کارگو چارجز آج سے فوری نافذ العمل ہوگئے۔
پاکستان ائرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پروازوں میں پالتو پرندے، بلی، کتے، پان کے پتے، جنرل کارگو کے لیے نئے ریٹس جاری کیے گئے ہیں، پالتو پرندوں کو پرواز میں لے جانے پر چارجز میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا، پالتو طوطے، بلی کتے، پرندوں و جانوروں کے چارجز 200 روپے سے بڑھا کر 300 روپے فی کلو کردیے گئے ہیں اور پان کے پتے پر کارگو چارجز میں 100 فیصداضافہ کرکے نئے ریٹس 70 روپے کلو کردیے گئے ہیں۔
جنرل کارگو کے نرخ میں 25 فیصد اضافے سے نئے ریٹس 125 روپے کلو جبکہ ٹرانس شپمنٹ کے کارگو ریٹس اضافے کے بعد 15 روپے فی کلو مقررکردیے گئے ہیں۔
ئرپورٹس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کارگو چارجز 5 سال بعد بڑھائے ہیں، اتھارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے تمام ائرپورٹس پر کارگو چارجز میں اضافے کی منظوری دی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کارگو چارجز گئے ہیں
پڑھیں:
90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران
کراچی:ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے درآمدات گنے کی ریکارڈ پیداوارکے باوجود چینی کی قیمتوں کے بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے ملوث عناصرکے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کر دیا ہے۔
ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم کے مطابق شوگر ملوں کی جانب سے 100 فیصدکرشنگ شروع نہ کیے جانے سے منظم انداز میں چینی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے۔
انہوں نے ایکسپریس کے استفسار پر بتایا کہ فی الوقت صرف 10فیصد شوگر ملز گنے کی کرشنگ کررہی ہیں، باقی ماندہ 90 فیصدملوں سیزن کے باوجود گنے کی کرشنگ کا آغاز نہیں کیا ہے۔
رؤف ابراہیم کے مطابق گنے کی تیار فصل کی 100 فیصد کرشنگ سے فی کلو چینی کی قیمت 120 روپے کی سطح پر آنے سے عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال گنے کی 25 فیصد زائد پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے، لیکن گنے کی بمپر پیداوار اور امپورٹ کے باوجودعوام کو چینی زائد قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہے۔
رؤف ابراہیم کے مطابق کراچی میں فی کلوگرام ایکس مل چینی کی قیمت 175روپے سے بڑھ کر 185روپے ہوگئی ہے، جبکہ فی کلوگرام چینی کی تھوک قیمت بڑھکر 187روپے اور ریٹیل قیمت 200 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
پنجاب اور خیبر پختونخوامیں فی کلوچینی 200 سے 210 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 فیصدکرشنگ نہ کرکے گنے کے کاشتکاروں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے، حالانکہ شوگر ملوں نے کاشتکاروں سے 350 تا 400 روپے فی من گنے کے خریداری معاہدے کیے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کارٹیلائزیشن کے خلاف سخت اقدامات بروئے کار لاکر ملوث عناصرکے خلاف کاروائی کرے، کیونکہ چینی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے عوام اور کسانوں کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے۔