روس اور آذربائیجان کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
باکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس میں زیر حراست شہریوں کی ہلاکت کے بعد پر آذربائیجان نے سخت ردعمل کا اظہار کردیا۔ روسی شہر یکاترن برگ میں آذری شہریوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس میں 2 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو ئے تھے۔ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ نسلی بنیاد پر ْتشدد ناقابل قبول ہے جس کی تحقیقات کی جائے۔ اس کے جواب میں باکو میں روسی میڈیا آفس پر چھاپا مارا گیا ،جس سے کشیدگی بڑھ گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم سے بنگلادیشی ہائی کمشنر کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق
اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف سے عوامی جمہوریہ بنگلا دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان نے ملاقات کی ہے، جس میں دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
اہم ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے ساتھ گزشتہ دسمبر میں قاہرہ میں D-8 سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنی گرمجوش ملاقات اور نتیجہ خیز بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے دونوں فریقوں کے درمیان مختلف دوطرفہ میکانزم کے احیا پر اطمینان کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے اس رفتار کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بنگلا دیش کے ساتھ تجارت اور عوام کے درمیان روابط کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔
دونوں ممالک کی قیادت کی طرف سے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا ذکر کرتے ہوئے بنگلا دیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین نے وزیراعظم کو سفر، تجارت اور رابطوں کو آسان بنانے کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان دوستی کے تاریخی بندھن کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعظم نے ہائی کمشنر کو ان کی ذمے داریوں میں کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنی ذمے داریوں کی انجام دہی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کے دور میں پاکستان اور بنگلا دیش کے تعلقات میں مثبت پیشرفت ہوتی رہے گی۔