روس اور آذربائیجان کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
باکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس میں زیر حراست شہریوں کی ہلاکت کے بعد پر آذربائیجان نے سخت ردعمل کا اظہار کردیا۔ روسی شہر یکاترن برگ میں آذری شہریوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس میں 2 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو ئے تھے۔ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ نسلی بنیاد پر ْتشدد ناقابل قبول ہے جس کی تحقیقات کی جائے۔ اس کے جواب میں باکو میں روسی میڈیا آفس پر چھاپا مارا گیا ،جس سے کشیدگی بڑھ گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روس ایران کیساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتا ہے، ماسکو
نائب ایرانی صدر کیساتھ ملاقات میں روسی وزیراعظم نے تاکید کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک معاہدہ گذشتہ ماہ سے باضابطہ طور پر نافذ ہو چکا ہے اسلام ٹائمز۔ روسی وزیر اعظم میخائل میشوستین نے نائب ایرانی صدر محمد رضا عارف کے ساتھ ملاقات میں تاکید کی ہے کہ ماسکو "دوستی، اچھی ہمسائیگی، باہمی احترام اور ایک دوسرے کے مفادات'' پر مبنی اصولوں پر، روس ایران باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس (TASS) کے مطابق، میخائل میشوستین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے صدور نے جس جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں، وہ جاری سال اکتوبر سے باضابطہ طور پر نافذ ہو چکا ہے۔
روسی وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کا کام اعلی سطحی رہنماؤں کے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔ میخائل
میشوستین نے تاکید کی کہ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ ہمارا تجارتی و اقتصادی تعاون کامیابی کے ساتھ ترقی کرتا رہے جبکہ یوریشین اکنامک یونین اور ایران کے درمیان آزاد تجارتی زون کا معاہدہ طے امسال مئی سے نافذ العمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس معاہدے کے نفاذ سے تجارتی تبادلوں کے حجم کو بڑھانے اور دو طرفہ تجارت کے ڈھانچے کو متنوع بنانے کا موقع ملے گا۔
دوسری جانب محمد رضا عارف نے بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے اعظم کے اجلاس کی میزبانی پر روس کا شکریہ ادا کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہماری مشاورت سے دو طرفہ تعلقات کی پیشرفت کی رفتار میں مزید تیزی آئے گی۔