Daily Mumtaz:
2025-10-04@16:59:14 GMT

بنگلورو کے چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم کی بجلی کاٹ دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

بنگلورو کے چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم کی بجلی کاٹ دی گئی

کراچی:بھارت میں چند ناگزیر وجوہات کی بنا پر بنگلورو کے چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم کی بجلی کاٹ دی گئی۔

مقامی الیکٹرک سٹی سپلائی کارپوریشن نے یہ فیصلہ وینیو میں آگ سے بچاؤ کیلیے قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے کیا، مقامی حکومت کے ڈپارٹمنٹ آف فائر اینڈ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ نے ہی الیکٹرک کارپوریشن کو بجلی منقطع کرنے کی ہدایت دی تھی۔

اس حوالے سے کرناٹک کرکٹ ایسوسی ایشن کو عدالت کی جانب سے بھی آگ سے بچاؤ کے قوانین پر عمل درآمد کی ہدایت دی جا چکی مگر اس نے کوئی پروا نہیں کی، اب بھی بجلی منقطع کرنے سے پہلے 7 دن کا نوٹس دیا مگر کرکٹ باڈی کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

اسٹیڈیم میں اب بیک اَپ جنریٹر سے روزہ مرہ کے امور سرانجام دیے جا رہے ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اب عمارتیں خود بجلی بنائیں گی، ایم آئی ٹی کا انقلابی کنکریٹ متعارف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسی انقلابی دریافت کی ہے جو مستقبل کی تعمیرات کا نقشہ ہی بدل سکتی ہے۔

میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے ایسا نیا کنکریٹ تیار کیا ہے جو نہ صرف عمارتوں اور سڑکوں کی تعمیر میں استعمال ہوسکتا ہے بلکہ خود بجلی پیدا کرنے اور ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کے تحت تیار ہونے والی عمارتیں گھروں اور برقی گاڑیوں کے لیے بیٹری کے طور پر کام کر سکیں گی۔

ایم آئی ٹی کی اس ٹیم نے 2023 میں انرجی اسٹوریج سسٹم کی ایک جدید جنریشن متعارف کرائی تھی، مگر اس حالیہ دریافت نے اس نظام کو 10 گنا زیادہ مؤثر بنا دیا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اب ایک اوسط گھر کو اپنی توانائی کی تمام ضروریات پوری کرنے کے لیے صرف 5 مکعب میٹر اس نئے کنکریٹ کی ضرورت ہوگی، جو اسے مکمل طور پر خود کفیل بنا دے گا۔

یہ خاص کنکریٹ سمنٹ، پانی، کاربن بلیک اور الیکٹرولائٹ کے امتزاج سے تیار کیا جاتا ہے۔ ان اجزا کے ملاپ سے مٹیریل کے اندر ایک کنڈکٹیو “نینونیٹورک” بنتا ہے جو بجلی ذخیرہ کرنے اور خارج کرنے کا کام انجام دیتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اسے عام تعمیراتی کاموں میں بغیر کسی اضافی ساختی تبدیلی کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایم آئی ٹی کے سول اور ماحولیاتی انجینئرنگ کے ماہر اور منصوبے کے شریک ڈائریکٹر پروفیسر ایڈمر میسک نے بتایا کہ مستقبل کی تعمیرات میں صرف مضبوطی کافی نہیں ہوگی بلکہ مٹیریل کو خود توانائی ذخیرہ کرنے، اپنی مرمت کرنے اور کاربن جذب کرنے جیسی صلاحیت بھی رکھنی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ  چونکہ کنکریٹ دنیا کا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا تعمیراتی مٹیریل ہے، اس لیے اگر یہی بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائے تو یہ توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔

سائنس دانوں کو یقین ہے کہ اس ایجاد کے بعد مستقبل میں سڑکیں، پل، اور عمارتیں صرف ڈھانچے نہیں رہیں گی بلکہ توانائی پیدا کرنے والے فعال نظام کا حصہ بن جائیں گی ، یعنی وہ خود اپنے اندر موجود بجلی سے گھروں کو طاقت فراہم کر سکیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • اب عمارتیں خود بجلی بنائیں گی، ایم آئی ٹی کا انقلابی کنکریٹ متعارف
  • پاکستان اور جنوبی افریقہ سیریز کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان
  • کون سے 4 قومی کرکٹرز قائداعظم ٹرافی کے ابتدائی راؤنڈ میں ایکشن میں نظر آئیں گے؟
  • پشاور اسٹیڈیم کے انکلوژرز 1992 ورلڈ کپ کے فاتح کھلاڑیوں سے منسوب
  • پاکستان کرکٹ ٹیم کی جنوبی افریقا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے تیاریاں جاری
  • ملک میں واٹس ایپ سست چلنے کی وجہ جانتے ہیں؟
  • پمپنگ اسٹیشن کی بجلی 50 گھنٹوں سے منقطع، کراچی کے کئی علاقوں میں پانی کی فراہمی بند
  • ایشیا کپ؛ ٹرافی نہ ملنے پر بھارت آگ بگولہ، محسن نقوی کیخلاف سازش شروع
  • کرکٹرز کے این او سی کے معاملے پر کرکٹ آسٹریلیا کا پی سی بی سے رابطہ
  • بھارتی میڈیا جھوٹا، معافی مانگی نہ مانگوں گا، محسن نقوی: کوئی گارنٹی نہیں خواتین کھلاڑی ہاتھ ملائیں، سیکرٹری بھارتی بورڈ