ایس آئی ایف سی کے 2سال ؛زراعت، لائیواسٹاک اور بلیو اکانومی میں انقلابی پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ملک میں ایس آئی ایف سی کے سال کی کارکردگی سے زراعت، لائیواسٹاک اور بلیو اکانومی میں انقلابی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کے دو سال کےد وران پاکستان میں پبلک پرائیویٹ شراکت داری، اسمارٹ فارمنگ اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے زراعت، لائیواسٹاک اور بلیو اکانومی کے شعبوں میں نئی توانائی آئی ہے، جس سے ان شعبوں میں معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
بنجر زمینوں کو قابلِ کاشت بنانا، کسانوں کو براہِ راست مالی رسائی دینا اور اسمارٹ فارمنگ جیسے اقدامات زراعت کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہو رہے ہیں۔ اسی طرح نہروں کی صفائی اور پانی کی منصفانہ ترسیل نے زرعی شعبے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری پیدا کی ہے۔
لائیواسٹاک، فشریز اور بلیو اکانومی میں بھی ٹیکنالوجی کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔
یہ کامیابیاں ایس آئی ایف سی کی 2سالہ حکمت عملی، مربوط پالیسیوں اور قومی ترقی کے جذبے کی غماز ہیں، جو پاکستان کے زرعی شعبے کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کر رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اور بلیو اکانومی ایس آئی ایف سی
پڑھیں:
چین کی معیشت مستحکم ، ترقی کا رجحان برقرار ، چینی میڈیا
بیجنگ :چین نے جولائی میں قومی معیشت کے آپریشن کے حوالے سے رپورٹ جاری کی۔اس سے ایک روز قبل بیجنگ میں دنیا کے پہلے ہیومنائڈ روبوٹ گیمز کا شاندار آغاز ہوا جس سے چینی معیشت کی متحرک قوت کی تصدیق ہوتی ہے ۔ متعدد بین الاقوامی اداروں نے چین کی معیشت کے بارے میں اپنی پر امید رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی طلب کے بڑھنے کے ساتھ چین کی معاشی لچک اور قوت زیادہ نمایاں ہو رہی ہے ۔ چین کی معیشت کی تازہ ترین رپورٹ میں “استحکام” اور “ترقی” دو کلیدی الفاظ ہیں۔ ایک طرف ، معیشت نے مستحکم آپریشن برقرار رکھا جن میں جنوری سے جولائی تک قومی فکسڈ اثاثوں کی سرمایہ کاری میں سال بہ سال 1.6 فیصد اضافہ اور قومی سروس انڈسٹری پراڈکشن انڈیکس میں سال بہ سال 5.9 فیصد اضافہ شامل ہے ۔ دوسری جانب جنوری سے جولائی تک ، اشیاء کی آن لائن خوردہ فروخت کی شرح میں بھی اضافہ ہو اہے اور جولائی میں خدمات کے شعبے میں کاروباری سرگرمی کے متوقع انڈیکس میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 0.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی معیشت نے مستحکم اور تیز ترقی کا رجحان برقرار رکھا ہے۔ اس کے علاوہ بیرونی ماحول میں زبردست تبدیلیوں کے پیش نظر چین کی غیر ملکی تجارت کی کارکردگی قابل ذکر ہے۔ پہلے سات ماہ کے دوران اشیاء کی درآمد و برآمد میں سال بہ سال 3.5 فیصد اضافہ ہوا ۔ خاص طور پر امریکہ کی جانب سے دنیا پر محصولات کی جنگ کے آغاز کے تناظر میں چین نے بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے مسلسل کھولے ہیں ۔رواں سال کے آغاز سے چین نے مستحکم معاشی نمو کو فروغ دینے کے لیے زیادہ فعال میکرو پالیسیوں پر عمل درآمد کو تیز کیا ہے۔ کھپت کی بات کی جائے تو جنوری سے جولائی تک ، چین کی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.8 فیصد اضافہ اور خدمات کی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 5.2 فیصد کا اضافہ ہوا ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدمات کی کھپت ترقی کا ایک نیا پہلو بن رہی ہے۔ساتھ ہی پیداوار میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی جدت طرازی کی مربوط ترقی مسلسل “نئی” رفتار پیدا کر رہی ہے.چین کی معیشت کی مضبوط کارکردگی کی بنیاد پر ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حال ہی میں 2025 میں چین کی اقتصادی ترقی کی شرح کے لئے اپنی پیش گوئی کو بڑھا کر 4.8 فیصد کردیا ہے اور اس ایڈجسٹمنٹ کی بنیادی وجہ مقامی طلب ، برآمدات اور جدت طرازی ہے۔
Post Views: 8