وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت شروع کیا گیا اپنی چھت، اپنا گھر پراجیکٹ تیزی سے کامیابی کی جانب گامزن ہے۔ صرف جون کے مہینے میں 50 ہزار سے زائد گھروں کا ہدف مکمل کر لیا گیا، جبکہ مجموعی طور پر 51,911 سے زائد افراد کو مکان بنانے کے لیے قرضے جاری کیے جا چکے ہیں۔

پنجاب حکومت کے مطابق مختصر عرصے میں 57 ارب 90 کروڑ روپے کے بلاسود یا آسان اقساط پر قرضے جاری کیے گئے ہیں، جن کی مدد سے ہزاروں خاندانوں نے ذاتی گھر کی تعمیر کا خواب پورا کیا۔ اب تک 5,293 گھروں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور یہ مکانات باقاعدہ آباد ہو چکے ہیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے پراجیکٹ کی پیشرفت پر اظہارِ اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم عوام کے لیے آسانی اور سہولت پیدا کرنے کے لیے ہے، اور قرضے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر شفاف انداز میں دیے جا رہے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پنجاب میں غیر قانونی شکاریوں کیخلاف 125 سے زائد ایف آئی آرز درج

لاہور:

پنجاب میں غیر قانونی شکار کی روک تھام خصوصاً فالکن اور بٹیر کے رواں موسم شکار کے دوران غیر قانونی شکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔

پنجاب وائلڈ لائف رینجرز کے ترجمان کے مطابق رواں موسم شکار کے دوران اب تک غیرقانونی شکاریوں کیخلاف پنجاب کے مختلف تھانوں میں 125 سے زائد ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں اور 300 سے زیادہ جنگلی پرندے ریسکیو کرکے قدرتی ماحول میں آزاد کیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، جھنگ، سالٹ رینج اور جنوبی پنجاب میں کارروائیوں کے دوران زیادہ تر شکاری بٹیر، تیتر اور طوطوں کی غیرقانونی نیٹنگ اور پکڑ دھکڑ میں ملوث پائے گئے ہیں۔

ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز پنجاب ڈاکٹر غلام رسول نے بتایا کہ فالکن اور بٹیرے مہاجر پرندے ہیں جن کی آمد اگست کے آغاز سے شروع ہو جاتی ہے۔ یہ دریاؤں، جھیلوں اور آبی گزرگاہوں کے قریب ڈیرے ڈالتے ہیں۔

ان کے بتایا کہ یہ ان پرندوں کا بریڈنگ سیزن ہے جس کا شکاری اور پوچر فائدہ اٹھاتے ہیں۔ فالکن زیادہ تر نیم صحرائی اور پہاڑی علاقوں میں پائے جاتے ہیں اور انہیں شکار کے مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے کچے اور پہاڑی علاقے بھی فالکن کے ٹھکانوں کے طور پر جانے جاتے ہیں جبکہ سرگودھا اور خوشاب کی سالٹ رینج بھی ان کا مسکن ہے۔

ڈاکٹرغلام رسول کے مطابق ان پرندوں کے شکار کے لیے کئی ان کی انواع کے پرندوں کو باندھ کر چارہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ جال کا استعمال بھی ہوتا ہے۔

بٹیر کے حوالے سے پنجاب کے وسطی اضلاع سب سے اہم تصور کیے جاتے ہیں۔ اوکاڑہ، پاکپتن، ساہیوال اور وہاڑی کے زرعی کھیتوں میں بٹیر کی افزائش سب سے زیادہ ہوتی ہے، جہاں شکاری بڑی تعداد میں ان پرندوں کا شکار کرتے ہیں۔ لاہور اور قصور کے مضافات میں بٹیر کے شکار کے ساتھ ساتھ ان کی فارمنگ بھی کی جاتی ہے جو تجارتی لحاظ سے اہم ہے۔

فیصل آباد، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کپاس اور گندم کی فصلیں بٹیر کے لیے قدرتی مسکن فراہم کرتی ہیں جبکہ جنوبی پنجاب کے ملتان اور خانیوال میں بھی ان کی افزائش اور شکار عام ہے۔

ہنٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما مستنیر افضل لودھی نے بتایا کہ فالکن اور بٹیر کا شکار اور ٹرانسپوٹیشن وائلڈ لائف کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب اور سندھ سے پکڑے جانے والے فالکن خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع خاص طور پر ٹانک میں بھیجے جاتے ہیں جہاں ان کی نیلامی ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی مارکیٹ میں ایک عام فالکن کی غیر قانونی خرید و فروخت 5 لاکھ سے ایک کروڑ  روپے تک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شکاری پکڑے گئے فالکن کی تصاویر واٹس ایپ گروپ میں شیئر کرتے ہیں جہاں ان کی نیلامی ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ، خلیجی ممالک سے تعلق رکھنے والے شکاریوں کے مقامی کارندے بھی یہ فالکن مہنگے داموں خرید لیتے ہیں۔ جب خلیجی شکاری، شکار کے لیے پاکستان آتے ہیں تو وہ جو شکاری پرندے اپنے ساتھ لیکر آتے ہیں ان میں بعض پرندے کم قیمت یا غیر اہم ہوتے ہیں۔ ان پرندوں کو واپس جاتے ہوئے یہاں سے خریدے گئے قیمتی فالکنز کے ساتھ تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، لانچوں کے ذریعے بھی قیمتی پرندے اسمگل ہوتے ہیں۔

واضع رہے کہ سن 2020 میں ایک شاہین پریگرین فالکن سعودی عرب میں تقریباً 1 لاکھ 73 ہزار ڈالر (6 لاکھ 50 ہزار ریال) میں فروخت ہوا۔ اسی طرح، سن 2021 میں ایک نایاب سپر وائٹ گائر فالکن تقریباً 93 ہزار 347 ڈالر میں نیلام ہوا جبکہ سن 2024 میں ایک پریگرین فالکن چِک تقریباً 1 لاکھ 6 ہزار 600 ڈالر (4 لاکھ ریال) میں فروخت کیا گیا۔

چیف وائلڈ لائف رینجر مبین الٰہی کا موجودہ صورتحال پر کہنا ہے کہ صوبہ کے طول و عرض میں یہ کریک ڈاؤن پوری یکسوئی اور طاقت سے بلا خوف و خطر غیر قانونی شکار یوں کے مکمل قلع قمع تک جاری رکھا جائے گا اور خلاف ورزی کے مرتکب کسی بھی شخص سے کوئی رو رعایت نہ کی جائیگی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں غیر قانونی شکاریوں کیخلاف 125 سے زائد ایف آئی آرز درج
  • خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونیوالے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری
  • وزیراعلیٰ کا پنجاب میں لائیوسٹاک کی بہتری اور فروغ کے لئے شاندار تاریخی پراجیکٹ
  • فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے صارفین کو نئی سہولت دیدی
  • 2025کا دوسرا چاند گرہن7ستمبر کو ہوگا،چاند گرہن 7ارب سے زائد افراد دیکھ سکیں گے
  • گوہر رشید کی والدہ نے زائد العمری میں اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • صاف پانی، واٹر فلٹریشن پلانٹ دیگر ترقیاتی امور کا جائزہ، لاہور کے بعض منصوبے مکمل نہ ہونے پر مریم نواز کا اظہار ناپسندیدگی
  • وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے اور کلاڈ برسٹ سے اموات پراظہار افسوس
  • پنجاب میں صاف پانی اور ترقیاتی منصوبوں پر مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
  • معرکہ حق جشن آزادی کی تقریبات منعقد کرنے کا اپنا وعدہ پورا کردیا، گورنر سندھ