سپریم کورٹ کا فیصلہ: الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں خیبر پختونخوا کی خواتین کی 5 مخصوص نشستیں دوبارہ بحال کر دی گئی ہیں، جن میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو 2،2 جبکہ جے یو آئی کو ایک نشست ملی ہے۔
پنجاب سے قومی اسمبلی کی خواتین کی 11 مخصوص نشستیں بھی بحال کی گئی ہیں، جن میں سے 10 نشستیں مسلم لیگ (ن) اور ایک پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہے۔
اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستیں بھی بحال کر دی گئی ہیں، جن میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو ایک، ایک نشست دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
الیکشن کمیشن آف انڈیا بی جے پی کیلئے کام کررہا ہے، کانگریس
ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ایسے وقت میں جب جمہوری اداروں پر عوام کا اعتماد پہلے ہی ختم ہورہا ہے، ایس آئی آر کے عمل کے دوران الیکشن کمیشن کا طرز عمل انتہائی مایوس کن رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے درمیان، کانگریس نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن (ای سی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیراعظم نریندر مودی کے لئے کام کر رہا ہے اور لوگوں کے نام ووٹروں کی فہرست سے ٹارگٹڈ طریقے سے ہٹائے جا رہے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پارٹی ایس آئی آر کے مسئلہ پر دہلی کے رام لیلا میدان میں پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں سینیئر کانگریس لیڈروں کی میٹنگ میں ایک ریلی کا اہتمام کرے گی۔ پارٹی ہیڈکوارٹر اندرا بھون دہلی میں ملکارجن کھرگے نے انچارجوں، ریاستی یونٹ کے سربراہوں، کانگریس لیجسلیٹیو پارٹی کے لیڈروں، اور 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سکریٹریوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی جہاں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) جاری ہے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، آل انڈیا کانگریس کمیٹی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے انچارجز، ریاستی کانگریس کمیٹی کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ کانگریس لیجسلیٹیو پارٹی (سی ایل پی) کے لیڈران اور سکریٹریز نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہوئی جب حالیہ بہار اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کانگرسی نے مبینہ ووٹ چوری کے خلاف مہم شروع کی ہے۔ میٹنگ کے بعد ملکارجن کھرگے نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ہم نے اے آئی سی سی جنرل سکریٹریز، اے آئی سی سی انچارجز، پی سی سی، سی ایل پی اور ریاستوں کے سکریٹریوں کے ساتھ ایک جامع اسٹریٹجک جائزہ لیا جہاں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ووٹر لسٹوں کے تقدس کے تحفظ کے لئے واضح طور پر پابند عہد ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ ایسے وقت میں جب جمہوری اداروں پر عوام کا اعتماد پہلے ہی ختم ہو رہا ہے، ایس آئی آر کے عمل کے دوران الیکشن کمیشن کا طرز عمل انتہائی مایوس کن رہا ہے۔ کمیشن کو یہ ثابت کرنا چاہیئے کہ وہ بی جے پی کے سائے میں کام نہیں کر رہا ہے اور اسے اپنا آئینی حلف اور وفاداری ہندوستان کے لوگوں سے یاد ہے، نہ کہ کسی حکمران جماعت سے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ بی جے پی ووٹ چوری کے لئے ایس آئی آر کے عمل کو ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہی ہے، اگر الیکشن کمیشن اس کو نظرانداز کرتا ہے، تو یہ ناکامی محض انتظامی نہیں ہے، یہ ملی بھگت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے ہمارے کارکنان، بی ایل اوز اور ضلع/شہر/بلاک صدر مسلسل چوکس رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حقیقی ووٹروں کو ہٹانے یا جعلی ووٹروں کو شامل کرنے کی ہر کوشش کو بے نقاب کریں گے، چاہے وہ کتنا ہی باریک کیوں نہ ہو۔ ملکارجن کھرگے نے زور دے کر کہا کہ کانگریس پارٹی اداروں کے متعصبانہ غلط استعمال سے جمہوری تحفظات کو ختم نہیں ہونے دے گی۔