UrduPoint:
2025-07-03@01:30:48 GMT

’صدرمملکت نے جلد بازی میں خود ہی سنیارٹی طے کردی‘

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

’صدرمملکت نے جلد بازی میں خود ہی سنیارٹی طے کردی‘

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جولائی 2025ء ) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ کر نیا قانونی نقطہ اٹھا دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کو ایک اور اہم خط ارسال کیا گیا ہے جس میں انہوں نے ججز کی سنیارٹی کے تعین کے معاملے پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ نے یہ خط گزشتہ روز جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے قبل تحریر کیا، خط کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ ججز کی سنیارٹی جیسے اہم اور حساس معاملے پر چیف جسٹس یا دیگر متعلقہ حکام سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی جو آئین کے تقاضوں کے برخلاف ہے۔ جوڈیشل کمیشن کو لکھے گئے خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے مؤقف اپنایا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت صدرِ مملکت چیف جسٹس سے مشاورت کے پابند تھے لیکن اس کے برعکس انہوں نے جلد بازی میں از خود سنیارٹی کا تعین کر لیا، ججز کی سنیارٹی کا یہ معاملہ پہلے ہی انٹرا کورٹ اپیل میں زیر التوا ہے اس لیے اس پر یکطرفہ فیصلہ کرنا مناسب نہیں تھا بلکہ اس اہم معاملے پر باضابطہ مشاورت ناگزیر تھی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی کارروائی پر بھی اعتراض اٹھایا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے مؤقف اپنایا کہ ’26 ویں آئینی ترمیم پر فیصلہ پہلے ہونا چاہیئے‘، جسٹس منیب اختر نے بھی جسٹس منصور علی شاہ کے مؤقف کے حق میں رائے دی، اسی طرح پی ٹی آئی کے دو ممبران جوڈیشل کمیشن نے بھی جسٹس منصور شاہ کی رائے کی حمایت کی، وزیر قانون خیبرپختواہ بھی جسٹس منصور علی شاہ کی رائے سے متفق ہوئے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن

پڑھیں:

جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آبادہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کیلئے متفقہ طور پرنامزد

اسلام آباد(صغیر چوہدری ) جسٹس سرفراز ڈوگر آئینی اور قانونی طور مستقل چیف جسٹس کے منصب کیلئے متفقہ طور پر کامیاب ہوگئے جوڈیشل کمیشن نے اکثریتی فیصلے کی روشنی میں تمام ابہام دور کردئیے۔جوڈیشل کمیشن نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو بھاری اکثریت سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کے لئے نامزد کردیا گیا جبکہ پشاور، سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹس کیلئے بھی ناموں کی منظوری دے دی گئی ۔۔ سپریم کورٹ کے سینئرجج جسٹس منصور علی شاہ کا اجلاس کی کارروائی کے دوران اعتراض سامنے آیا انہوں نے26ویں آئینی ترمیم پر فیصلہ پہلے کرنے کا مطالبہ کردیا لیکن جوڈیشل کمیشن ممبران نے اکثریت کی بنیاد پر انکی تجویز مسترد کردی چیئرمین جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت کمیشن کے اجلاس میں ،جوڈیشل کمیشن میں جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، جسٹس روزی خان کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ ، جسٹس جنید غفار کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اور جسٹس سرفراز ڈوگر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کی آغاز پر جسٹس منصور علی شاہ نے اعتراض کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ چیف جسٹسز کی تعیناتی سے پہلے چھبیسویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ ہونا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر، اپوزیشن کے دو ارکان بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی جسٹس منصور شاہ کی رائے کی حمایت کی، وزیر قانون خیبرپختواہ نے بھی جسٹس منصور علی شاہ کی رائے سے اتفاق کیا۔ جوڈیشل کمیشن نے جسٹس منصور علی شاہ کی تجویز اکثریت کی بنیاد پر مسترد کردیا.ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے جسٹس سرفراز ڈوگر کے حق میں 9 ووٹ آئے، جوڈیشل کمیشن کے چار ممبران نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا جبکہ جسٹس جمال مندوخیل نے کسی جج کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جسٹس محسن اختر کیانی کے حق میں ووٹ دیا، چیف جسٹس یحیی آفریدی نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔اپوزیشن کے دو ممبران بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر اور ممبر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن زوالفقار عباسی نے بھی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے ججز ٹرانسفر کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا سپریم کورٹ نے تفصیلی دلائل کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت تینوں جسٹسز کے تبادلے کو درست قرار دیا تھا اور،سنیارٹی کے لئے معاملہ صدر مملکت کو بھجوایا تھا صدر آصف علی زرداری نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو سنییارٹی کے اعتبار سے پہلے نمبر قرار دیا تھا ان فیصلوں کے بعد ججز سنیارٹی اور تبادلوں کا معاملہ مستقل بنیادوں پر حل ہوگیا

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • صدرمملکت نے جلد بازی میں خود ہی سنیارٹی طے کردی،جسٹس منصور
  • جسٹس منصور علی شاہ کا سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کے نام ایک اور خط، سینیارٹی پر سوالات اٹھادیئے
  • ججز کی سنیارٹی پر مشاورت کا معاملہ ، جسٹس منصور علی شاہ کا جوڈیشل کمیشن کو ایک اور خط
  • جسٹس منصور علی شاہ کا سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کے نام ایک اور خط، سنیارٹی پر سوالات
  • جسٹس سر فراز اسلام آباد‘ جسٹس جنید سندھ‘ جسٹس عتیق پشاور‘ جسٹس روزی بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقرر
  • جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آبادہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کیلئے متفقہ طور پرنامزد
  • چھبیسویں آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے کیا جائے، جسٹس منصور کا جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران اعتراض
  • 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے کیا جائے، جسٹس منصور کا جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران اعتراض
  • چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جاری