2 ماتحت عدالتوں کے متفقہ فیصلے میں ہائیکورٹ مداخلت نہیں کرسکتی، چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم عدالت عظمیٰ میں بیٹھ کریہ نہیں کہہ سکتے کہ نیچے 3 عدالتوں نے غلط فیصلہ دیا، خاندانی معاملات میں 2 ماتحت عدالتوں کے متفقہ فیصلے آجائیں تو اس میں ہائیکورٹ بھی مداخلت نہیں کرسکتی۔ ہم حقائق کے تعین میں جاہی نہیں سکتے۔آئین کے آرٹیکل 199کے تحت ہائی کورٹ کے پاس کرایہ کم کرنے کااختیار کہاں سے آیا، اگرانہوں نے کچھ کرنا تھا توماتحت عدالت کو معاملہ دوبارہ فیصلہ کیلیے بھجوادیتے، معاملہ رینٹ کنٹرولریاایپلٹ فورم نے طے کرنا ہے۔ یہ ریمارکس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے مختلف کیسز کی سماعت کرتے ہوئے دیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
26نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے مقدمے میں 11 گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی، ملزمان نے فرد جرم عائد ہونے پر صحت جرم سے انکار کردیا، عدالت نے کیس کی سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
مقدمے میں پی ٹی آئی قیادت 13 نومبر تک عبوری ضمانتوں پر ہے، پولیس نے تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے میں شامل 195 کارکنان میں سے گرفتار ملزمان کا چالان عدالت میں پیش کر دیا جبکہ 184 غیر حاضر ملزمان کو عدالت اشتہاری قرار دے چکی ہے۔