ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر اضافی سیکیورٹی تعینات کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی خان: مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ، وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی

ترجمان کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن کے آبائی گاؤں عبداخیل میں واقع رہائش گاہ پر فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی ایک مکمل پلاٹون تعینات کر دی گئی ہے۔ یہ اقدام ممکنہ خطرات کے پیش نظر وفاقی حکومت کی ہدایت پر عمل میں لایا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف سی تعیناتی کا نوٹیفکیشن 29 جون کو اس وقت جاری کیا گیا جب وزیراعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، اس ملاقات کے بعد سیکیورٹی انتظامات میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چمن: جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ کی گاڑی پر فائرنگ

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے مولانا اسجد محمود کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تھی، جس کے بعد سیکیورٹی خدشات مزید بڑھ گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اضافی سیکیورٹی ایف سی ڈی آئی خان سیکیورٹی خدشات مولانا فضل الرحمان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اضافی سیکیورٹی ایف سی ڈی ا ئی خان سیکیورٹی خدشات مولانا فضل الرحمان وی نیوز مولانا فضل الرحمان ڈی ا ئی خان

پڑھیں:

دورہ جامعہ اشرفیہ‘ علوم کی تقسیم حکمرانوں نے اپنے مفادات کیلئے کی: فضل الرحمان

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ملک کے معروف دینی ادارہ جامعہ اشرفیہ لاہور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم کی عیادت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحیم کی دینی علمی و ملی خدمات انتہائی قابل قدر اور علماء کے لیے مشعل راہ ہیں۔ اللہ تعالی ان کو جلد مکمل صحت عطا فرمائے۔ مولانا فضل الرحمن نے جامعہ شرفیہ لاہور کے نائب مہتمم و ناظم اعلیٰ مولانا قاری ارشد عبید، استاذ الحدیث و ناظم تعلیمات پروفیسر مولانا محمد یوسف خان، مولانا حافظ اسعد عبید، حافظ اجود عبید، مولانا زبیر حسن اور مولانا مجیب الرحمن سمیت دیگر علماء سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ اشرفیہ لاہور کی اسلام اور ملک و قوم کے لیے خدمات قابل فخر اور لائق تحسین ہیں۔ اس موقعہ پر مولانا اویس حسن، مولانا سعد بن اسعد، مولانا حسن اشرفی، مولانا حماد حسن اور دیگر علماء  بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے مسجد حسن جامعہ اشرفیہ لاہور میں طلباء  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دینی مدارس دین اسلام کے محافظ، ہدایت کے سرچشمے اور اسلام کے مضبوط قلعے ہیں۔ نسل نو کی ایمان کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی و عصری علوم کی تقسیم انگریز اور حکمرانوں نے اپنے مفادات کے لیے کی ہے۔ 1857ء  کی جنگ آزادی سے قبل ان علوم کی یہ تقسیم نہیں تھی۔ اس موقعہ پر انہوں نے دورہ حدیث شریف کے طلباء اور علماء کرام کو ’’ اجازت سند حدیث ‘‘بھی دی۔ فضل الرحمن نے دارالعلوم مدینہ ملتان روڈ میں امیر جے یو آئی لاہور شیخ الحدیث مولانا محب النبی، ناظم شعبہ تبلیغ لاہور مولانا عبدالشکور یوسف، قاری عبدالعزیز سے ان کے مرحومین کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • ٹرمپ امن معاہدے میں اسرائیل کا راستہ نہیں روکا گیا(مولانا فضل الرحمان)
  • صحافیوں کیساتھ پولیس گردی کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
  • نیشنل پریس کلب پر پولیس کا حملہ؛ سیکڑوں صحافیوں کا احتجاج، فضل الرحمان بھی پہنچ گئے
  • صحافیوں کا احتجاج حق بجانب، ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں : مولانا فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
  • فلوٹیلا پر حملے کے خلاف مولانا فضل الرحمان کا جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • مولانا فضل الرحمان کا صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان
  • صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف مولانا فضل الرحمان کا جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان
  • دورہ جامعہ اشرفیہ‘ علوم کی تقسیم حکمرانوں نے اپنے مفادات کیلئے کی: فضل الرحمان