پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، 100 انڈیکس بلند ترین سطح پر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئے مالی سال کے دوسرے روز بھی شاندار تیزی کا مظاہرہ کیا اور 100 انڈیکس نے ایک لاکھ 30 ہزار پوائنٹس کی تاریخی حد عبور کر لی۔
صرف چار دنوں میں انڈیکس میں سوا آٹھ ہزار پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو مارکیٹ کی غیر معمولی رفتار اور سرمایہ کاروں کے بلند اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
مارکیٹ میں مسلسل تیسرے دن ایک ارب سے زائد شیئرز کے سودے ہوئے، جب کہ کاروبار کے دوران انڈیکس نے ایک لاکھ 30 ہزار 545 پوائنٹس کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا۔
سرمایہ کاروں کی بڑھتی دلچسپی اور مثبت رجحان کی بڑی وجوہات میں حالیہ بجٹ کی منظوری، آئی ایم ایف کی زرمبادلہ سے متعلق شرائط کی تکمیل، ٹیرف پر مذاکرات کے لیے پاکستانی ٹیم کی امریکہ میں موجودگی اور ملک میں مہنگائی کی شرح کا نو سال کی کم ترین سطح پر آ جانا شامل ہیں۔
ان عوامل نے سرمایہ کاری کے ماحول کو مستحکم کیا ہے اور ملکی معیشت کے بارے میں امید افزا تاثر کو تقویت دی ہے، جس کا براہِ راست اثر پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر نظر آ رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کریپٹو اقدامات سے امریکا میں پاکستان کی اہمیت اور سرمایہ کاری کے امکانات میں اضافہ
کریپٹو سفارت کاری سے واشنگٹن میں پاکستان کی پذیرائی اور سرمایہ کاری کے مواقع ہیں جب کہ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق کریپٹو اقدامات سے واشنگٹن میں پاکستان کی اہمیت اور سرمایہ کاری کے امکانات میں اضافہ ہوگیا۔
فنانشل ٹائمز نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی حکمت عملی اور کریپٹو اقدامات سے واشنگٹن میں پاکستان کو پذیرائی حاصل ہوئی، مائیکل کوگلمین مین غیر مقیم سینئر فیلو، ایشیا پیسیفک فاؤنڈیشن کے مطابق ، امریکہ اورپاکستان کےتعلقات میں غیر متوقع بہتری اور نیا عروج دیکھنے کو ملا۔
فنانشل ٹائمز نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے تعلقات اسلام آباد کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں، جبکہ بھارت ناراض ہے، پاکستان نے کریپٹو سفارت کاری کے ذریعے ٹرمپ کے کاروبار کے اندرونی حلقوں میں جگہ بنائی۔
ورلڈ لبرٹی فنانشل نے پاکستان کریپٹو کونسل کے ساتھ لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کیے، کھربوں ڈالر مالیت کے پاکستان کے قیمتی معدنی وسائل ہیں، ٹوکنائزیشن کے لیے تیار ہیں۔
بلال بن ثاقب وزیر مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین ، واشنگٹن میں اہم تجارتی مذاکرات میں شریک رہے، پاکستان کی کریپٹو صلاحیتیں ٹرمپ کے قریبی حلقوں اور امریکی مشیروں کے سامنے مؤثر انداز میں پیش کی گئیں۔
واشنگٹن میں پاکستان کے کریپٹو منصوبوں کو امریکی تعریف اور دلچسپی حاصل، سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ گئے۔