متروکہ وقف بورڈ کی سالانہ آمدن اضافے کے بعد 5 ارب 62 کروڑ تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
متروکہ وقف املاک بورڈ کی سالانہ آمدن 92 اضافے کے بعد 5 ارب 65 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) نے مالی سال 2024-2025 کے اختتام پر 92 کروڑ 50 لاکھ روپے کا ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے اپنی سالانہ آمدن 5 ارب 65 کروڑ روپے تک پہنچا دی، جو گزشتہ سال 4 ارب 72 کروڑ اور اس سے پچھلے سال 3 ارب 42 کروڑ روپے تھی۔
محکمے نے ملک بھر سے 6578 ایکڑ 9 کنال 7 مرلے متروکہ وقف اراضی واگزار کرائی، جس کی مالیت تقریباً 74 ارب روپے ہے۔
کرایہ داروں سے بقایا جات کی مد میں 1021.
سیکرٹری بورڈ فرید اقبال نے مختلف زونز کے افسران کو خصوصی ٹاسک سونپے اور ان کی نگرانی میں کراچی، لاہور، ملتان، ننکانہ، سکھر، حیدرآباد، ساہیوال، پاکپتن سمیت کئی اضلاع میں آپریشن کرکے اربوں روپے مالیت کی زمین ناجائز قابضین سے واگزار کرائی گئی۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کی مدعیت میں درجنوں ایف آئی آرز درج ہوئیں اور قبضہ مافیا کو پسپا کیا گیا۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایف آئی اے نے بھی ان کارروائیوں میں بھرپور کردار ادا کیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس، 22 ارب 48 کروڑ روپے کے 6 منصوبوں کی منظوری
وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال—فائل فوٹووزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 22 ارب 48 کروڑ روپے مالیت کے 6 منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس کے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق 496 ارب 48 کروڑ روپے مالیت کے 9 منصوبے منظوری کےلیے ایکنک کو بھجوا دیے گئے۔
اعلامیے کے مطابق ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے لیے 2 ارب 80 کروڑ روپے اور مالاکنڈ یونیورسٹی کا بٹ خیلہ میں خواتین کیمپس کھولنے کے لیے 1 ارب 34 کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔
بنگلا دیش اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے طلباء کے لیے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے لیے علامہ اقبال وظائف منظور کر لیے گئے، جس کے لیے 66 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے لیے 3 ارب 35 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وجود میں آنے بعد بھارت نے پاکستان کے لیے بے شمار مسائل پیدا کیے
10 ارب 60 کروڑ روپے کا نظامِ تعلیم میں تبدیلی کا منصوبہ ایکنک کو بھیج دیا گیا، جناح میڈیکل کمپلیکس کے لیے 1 ارب 42 کروڑ روپے کی منظوری دے دی گئی، سیلاب سے متاثرہ مکانات کی تعمیر کے لیے 42 ارب روپے کا منصوبہ منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے لیے 6 ارب 91 کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کر لیا گیا، سندھ کے ساحلی علاقوں میں روزگار کے لیے 30 ارب 91 کروڑ روپے کا منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
کراچی میں پانی اور سیوریج کو بہتر بنانے کے لیے 185 ارب 89 کروڑ روپے کا منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
اجلاس میں 13 ارب 76 کروڑ روپے مالیت کی شاہراہِ نگر، ڈی جی خان اور ڈی آئی خان کے درمیان 111 ارب 94 کروڑ روپے سے این 55 شاہراہ کا منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
راجن پور ڈی جی خان شاہراہ کے لیے 63 ارب روپے، پرانے بنوں روڈ کی بحالی کے لیے 25 ارب روپے کا منصوبہ منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سندھ میں ترقیاتی منصوبے حکومت کی اہم ترجیح ہیں، وفاقی حکومت ترقیاتی ضروریات کے لیے صوبائی حکومت کو معاونت فراہم کرے گی۔