پی ٹی آئی کی باہر بیٹھی لیڈر شپ پر ہارڈ کور کارکن کا پریشر بڑھ رہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ کچھ چیزیں نعمت غیر مترقبہ ہوتی ہیں، ابھی کچھ دیر پہلے ہم جو میڈیا ٹاک دیکھ رہے تھے وہ مجھے ایسے لگتا ہے جیسے پی ٹی آئی کو آج نئی قوت مل گئی ہو، سیٹیں دوسری طرف جانے سے چونکہ علی امین گنڈاپور کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ریاست کے بیبے بچے ہیں، انھوں نے آج بارہا ریاست کو چیلنج کیا ہے کہ میری حکومت تبدیل کر کے دکھائیں ، سیاست چھوڑ دوں گا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک اور چیز بڑی اہم ہے پی ٹی آئی کی جو لیڈرشپ باہر بیٹھی ہوئی ہے اس پر ہارڈ کور کارکن کا پریشر دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جو 1973کا آئین ہے وہ بیسیکلی ٹرائکوٹومی آف پاور کو اسٹیبلش کرتا ہے، ایگزیکٹو، لیجسلیچر اور جوڈیشری کے درمیان طاقت کی تقسیم کو یقینی بناتا ہے، یہاں یہ ہوا ہے کہ ایگزیکٹو کے پاس ساری طاقت آ گئی ہے ، عدلیہ اس کے ماتحت ہو گئی ہے اور مقننہ کو بھی ٹو تھرڈ میجوریٹی دے دی گئی ہے، بڑی افسوس ناک سچویشن ہے، جب بھی طاقت کا ارتکاز ہوتا ہے تو وہاں پہ آپ کی مطلق العنانی آ جاتی ہے، یہی ہم آج دیکھ رہے ہیں کہ جو گورنمنٹ ہے اس کا رویہ مطلق العنانیت کا رویہ ہے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ کے پی ہاؤس ہی میں تحریک چلنی ہے، اس وقت تو وہیں بیٹھے تھے، لاہور میں تو میٹنگ نہیں کرتے یہ لوگ، پنجاب سے جب تک میٹنگ کریں گے نہیں، تو کریں گے کیسے، جو حال احوال کر رہے تھے وہ سارا پنجاب کا بھی کے پی ہاؤس میں بیٹھ کر رہے تھے، میں نے کل کہا تھا نہ کہ مخصوص نشستیں مل جائیں گی اور وہ مل گئیں آج نوٹیفکیشن ہو گیا۔
کورٹ رپورٹر ایکسپریس حسنات ملک نے کہا کہ اثرات تو آپ نے بتا دیے موجودہ حکومت کو دوتہائی اکثریت مل گئی ہے اور وہ آئین میں اپنی مرضی کی ترامیم لا سکتے ہیں، اب 27 ویں ترمیم آنے کی خبریں گرم ہیں دیکھتے ہیں اس میں کیا آتا ہے، میرا خیال ہے کہ 27 ویں ترمیم میں عدلیہ ترجیح نہیں ہو گی،26 ویں ترمیم سے پہلے ہی چیزیں کنٹرول ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ تبدیلی تو لیکر آنی تھی، جو لے کہ آنا تھا، جو ان کا موقف تھا، جو ان کا پلان تھا، اس کے مطابق لے آتے، ایگزیکٹو کہہ رہے ہیں کہ پاور فل ہو گئی، جو بھی ہے اس سے گورنمنٹ کو بڑا فائدہ ہے، اب جو سینیٹ کے الیکشن ہوں گے اس میں بھی ان کے پاس ٹو تھرڈ میجوریٹی ہوگی تو کام اپنا چلائیں گے، تمام جو چیزیں ہو رہی ہیں اس سے یہ ہو گیا ہے کہ جو گورنمنٹ ہے اس کی اتحادی جماعتیں جو پہلے بارگینگ پوزیشن میں ہوتی تھیں اب وہ اس پوزیشن میں نہیں رہ سکیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر سکھوں کا احتجاج، 17 اگست کو ’خالصتان ریفرنڈم‘ کا اعلان
بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارتخانے کے باہر بڑی تعداد میں سکھ مظاہرین جمع ہوئے اور عمارت کو گھیر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا کے گرودوارے میں ’جمہوریہ خالصتان‘ کا بورڈ نصب، انڈیا میں ہلچل مچ گئی
یہ احتجاج خالصتان تحریک کے حامیوں کی جانب سے منظم کیا گیا، جس نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے خالصتان کے جھنڈے لہرائے، نعرے بازی کی اور بھارت مخالف شعار بلند کیے جن میں ’ڈاؤن وِد انڈیا‘ اور ’مودی قاتل ہے‘ شامل تھے۔
اس دوران مظاہرین نے بھارتی پرچم پھاڑ کر اس کے ٹکڑے سفارتخانے کے احاطے میں پھینک دیے۔
یہ بھی پڑھیں:خالصتان تحریک کے رہنما ڈاکٹر امرجیت سنگھ کی کتاب نے بھارت میں ہلچل مچادی
واقعے کے بعد سفارتخانے کے عملے نے پولیس کو طلب کیا، جو کئی گھنٹوں تک موقع پر موجود رہی۔
خالصتان کونسل کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ’خالصتان ریفرنڈم‘ 17 اگست کو واشنگٹن میں ہوگا، جس میں ہزاروں سکھوں کی شرکت متوقع ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ احتجاج خالصتان تحریک کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کی عکاسی کرتا ہے اور نئی دہلی کے لیے ایک سفارتی چیلنج بن سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا خالصتان خالصتان کونسل ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو مودی قاتل واشنگٹن