data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) سیپکو میں ڈیٹا چوری کا بڑا سکینڈل، اربوں روپے کی کرپشن چھپانے کے لیے چوری کا الزام، ذرائع کے مطابق عید کی تعطیلات کے دوران سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کے مرکزی آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے 15 کمپیوٹرز سے اہم ڈیجیٹل ریکارڈز چوری کر لیے گئے۔ اس واقعے کو حالیہ دنوں کا سب سے بڑا اندرونی واقعہ قرار دیا جارہا ہے جس نے ادارے کے اندر بدعنوانی اور احتساب پر ایک بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے۔سیپکو کے معتبر ذرائع کے مطابق یہ واقعہ کمپیوٹر ڈپارٹمنٹ آئی ٹی سسٹم سے چوری شدہ ڈیٹا میں محکمہ خزانہ کی انتہائی حساس دستاویزات شامل تھیں جن میں ادائیگیوں کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ کئی اہم محکموں کے کنٹریکٹ اور پروجیکٹ فائلیں بھی تھیں۔پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو)، سول ورکس ڈپارٹمنٹ، پی ڈی کنسٹرکشن لاڑکانہ، گرڈ سسٹم کنسٹرکشن (جی ایس سی)، میٹریل مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ (ایم ایم) کے ریکارڈ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز شامل ہیں، جو بہت سے اندرونی تفتیش کے تحت تھے۔ شک ہے کہ خلاف ورزی سے دو ماہ قبل آئی ٹی آفس سے تمام سی سی ٹی وی نگرانی والے کیمرے پراسرار طریقے سے ہٹا دیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ، محکمے میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو سیپکو کے مرکزی ہیڈکوارٹر میں واپس بلایا گیا – اندرونی ذرائع کا خیال ہے کہ یہ ڈیٹا چوری کے ثبوت کی چوری کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک دانستہ چال تھی۔ جس کا مقصد مالی بدانتظامی کے ڈیجیٹل نشانات کو مٹانا تھا۔مقامی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور باقاعدہ تحقیقات کا آغاز نہیں کیا گیا سیپکو کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ “کوئی باہر والا ایسا نہیں کر سکتا تھا۔ یہ سارا عمل اندر سے ترتیب دیا گیا تھا، تاکہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے ثبوت کو ختم کیا جا سکے اس اسکینڈل نے سیپکو میں شفافیت اور فوری اصلاحات کے مطالبات کی ضرورت کو مذید لازم کر دیا ہے عوامی احتساب کے حامی اعلیٰ حکام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ کمپنی کے آپریشنز کا ایک آزاد فرانزک آڈٹ شروع کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چوری کا

پڑھیں:

پنجاب میں سیلاب کے بعد سروے کا عمل کیسے آگے بڑھ رہا ہے؟ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتا دیا

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان کاٹھیا نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں سروے کا کام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ صوبے کے 27 اضلاع میں سروے شروع ہوچکا ہے، سروے کے بعد ڈیٹا کی جانج پڑتال ہوتی ہے، نادرا سے شناختی کارڈ چیک کیے جاتے ہیں اور لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور لائیو اسٹاک کے محکمے کا ڈیٹا دیکھا جاتا ہے کہ کس کے پاس کتنی زمین یا مال مویشی تھے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا سروے تیزی سے جاری، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا

انہوں نے کہا کہ اس عمل سے گزارنے کے بعد بینک آف پنجاب کو ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے جہاں سے متاثرین کو پیسے دیے جائیں گے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت ہے کہ سروے کا کام جلد ختم کیا جائے، 27 ستمبر کو سروے شروع ہوا اور 27 اکتوبر سے قبل ختم ہوگا، 11 ہزار سے زائد نفری سروے پر لگ چکا ہے، اربن یونٹ، پاک آرمی، محکمہ زراعت، محکمہ لائیو اسٹاک اور ضلعی انتظامیہ کے حکام 27 اضلاع میں کام کرنے والی ان سروے ٹیموں میں شامل ہیں۔

عرفان کاٹھیا نے کہا کہ پنجاب میں دریا معمول پر آگئے ہیں تاہم آنے والے دنوں میں بارشوں کا امکان ہے، پانی کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے لیکن کوئی بڑا سیلاب متوقع نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب سیلاب پی ڈی ایم اے ریلیف سروے

متعلقہ مضامین

  • چین جنگ کیلئے روس کو انٹیلیجنس فراہم کر رہا ہے، یوکرین کا الزام
  • معروف امریکی ریپر کو خواتین کیساتھ جنسی تشدد کے الزام میں سزا
  • ایران میں اسرائیل سے روابط کے الزام پر 6 عسکریت پسندوں کو سزائے موت
  • پنجاب میں سیلاب کے بعد سروے کا عمل کیسے آگے بڑھ رہا ہے؟ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتا دیا
  • سو فیصد میرٹ پر تعیناتیاں ہورہی ہیں، کرپشن پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، مریم نواز
  • کرپشن پر زیرو ٹالرنس، 100 فیصد میرٹ پر تعیناتیاں ہورہی ہیں: مریم نواز
  • رجب بٹ پر ’ہم جنس پرستی‘ کا الزام، ویڈیو ثبوت پیش کرنے کی دھمکی
  • سکھر،ڈویلپمنٹ الائنس ،اسمال ٹریڈرز کی جانب سے سیپکو کیخلاف احتجاج
  • صارفین کیلئے نیا جھٹکا، اسنیپ چیٹ پر یادیں سنبھالنے کی سہولت اب پیسے کے عوض
  • بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کرپشن کا گڑھ ہے، ن لیگ پیپلزپارٹی نوراکشتی کی سیاست کررہی ہیں