سرکاری ملازمین حاکم علی ،عوام بدترین غلام بن چکے ہیں،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے شیخوپورہ میں بزرگ خاتون کے ساتھ واپڈا دفتر میں بد سلوکی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری اداروں میں بیٹھے فرعونوں نے ظلم کی انتہا کر رکھی ہے ان لوگوں کے نزدیک غریب عوام کی کوئی عزت و تکریم نہیں بلکہ یہ کیٹرے مکوڑے ہیں۔ سرکاری افسر دفتر آنے کی تنخواہ اور مراعات لیتے ہیں جبکہ کام کرنے کے لئے رشوت وصول کی جاتی ہے،پورا سسٹم ہی کرپٹ عناصر کے رحم و کرم پر چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین حاکم اعلیٰ بے بس عوام بدترین غلام بن چکے ہیں۔وطن عزیز میں جب بھی کوئی شہری اپنے جائز مسئلے کے حل کیلئے کسی بھی سرکاری دفتر میں جاتا ہے تو ان سرکاری ملازمین کی جانب سے اس قدر حقارت انگیز سلوک کیا جاتا ہے کہ ہر عزت دار بندہ سرکاری دفتر میں جانے سے اجتناب کرتا ہے، کسی ایک ادارے یا سرکاری دفتر میں عوام کو معمولی عزت نہیں دی جاتی۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے تمام مہذب ممالک میں شہریوں کو عزت، سْکون اور بہترین زندگی دینے کیلئے تمام وسائل بروکار لائے جاتے ہیں، حکمت عملی طے کی جاتی ہے، سرکاری ملازمین کو ”سول سرونٹ” سمجھا جاتا ہے، سرکاری محکمے شہریوں کو سہولت دینے کیلئے بنائے جاتے ہیں مگر پاکستان کے تمام محکمے ” اذیت ” دینے کیلئے قائم کئے گئے ہیں۔ نوجوانوں میں بد دلی اور بے چینی کے جذبات پیدا ہو رہے ہیں، نفسانفسی خودغرضی اور مفاد پرستی اپنے عروج پر ہے۔ محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ریاستی اداروں میں احساس ذمہ داری کے ساتھ ساتھ عوام کو درپیش مشکلات کے تدارک کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بہت سے قوانین اسلامی احکامات سے متصادم ہیں۔یہاں اسلامی قانون ہے اور نہ ہی مکمل جمہوریت قائم ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ جمہوریت کا دعویٰ کرنے کے باوجود عوام کی حیثیت غلاموں سے زیادہ نہیں ہے۔ ہر منتخب نمائندہ، سرکاری ملازم، ہر جاگیردار، وڈیرا، سرمایہ دار، زمیندار، ہر طاقتور، ہر بدمعاش، ہر ظالم، ہر استحصالی عوام پر” حکومت ” کرتا نظر آتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین دفتر میں
پڑھیں:
ملازمین کے لئے نئی سکیم کا اجراءکردیاگیا
کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ملازمین کیلئے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے۔ ہیلتھ انشورنس اسکیم کا باضابطہ اجرا کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد ہر ملازم کو معیاری اور بروقت علاج فراہم کرنا ہے — کیونکہ صحت ہے تو سب کچھ ہے۔
یہ فیصلہ وزیرِ بحری امور محمد جنید انوار چوہدری کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس میں کیا گیا، جو کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پورٹ ٹرسٹ کے تمام ملازمین، چاہے وہ آفیسرز ہوں یا سٹاف، سب کوسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔
اسکیم کا مقصد کیا ہے؟
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہر ملازم کو وقت پر بہترین طبی سہولت میسر ہو اور کسی کو علاج کے لیے پریشان نہ ہونا پڑے۔
سکیم کے تحت جدید سہولیات سے لیس ہسپتالوں کو پینل پر شامل کیا جائے گا۔
ہسپتالوں کا انتخاب شفاف اور مسابقتی طریقہ کار کے ذریعے کیا جائے گا تاکہ معیار پر کوئی سمجھوتا نہ ہو۔
تمام ملازمین کا میڈیکل چیک اپ لازمی قرار دیا گیا ہے، تاکہ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور فوری علاج ممکن ہو۔
ایک بہتر مستقبل کی جانب قدم
وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ صحت ہماری ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر کارکن خود کو محفوظ اور باعزت محسوس کرے، کیونکہ وہی ہمارے ادارے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔
اس اسکیم کے ذریعے نہ صرف علاج بہتر ہوگا بلکہ طویل مدت میں ادارے کے صحت سے جڑے اخراجات میں بھی کمی آئے گی اور مجموعی طور پر کارکنوں کی صحت اور کارکردگی میں بہتری آئے گی۔